سری نگر//کشمیر اکنامک الائنس کے چیئر مین حاجی محمد یٰسین خان نے جموں کشمیر میں مقیم مغربی پاکستان کے مہاجرین کو پشتنی باشندگان جیسے مراعات دئیے جانے کی رپورٹس پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان مہاجرین کو پس پردہ ریاست کے پشتنی باشندگان کا درجہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔حاجی محمد یٰسین خان نے کہا ہے کہ اس کا مقصد ریاست کے خصوصی حیثیت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا ہے۔ یٰسین خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے تحت حل کرنا مطلوب ہے۔لیکن غیر ریاستی باشندوں کو ریاست میں بسانے کے نتیجے میں ریاست کے مسئلے کو ریاستی عوام کی منشا کے مطابق حل کرنے میں رکائوٹ پیش آسکتی ہے۔خان نے کہا کہ ہر انسان کو عزت و احترام کے ساتھ جینے کا حق حاصل ہے لیکن ایسا اس متنازعہ ریاست جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے ساتھ کھلواڑ کی صورت میں نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف حکمران پی ڈی پی ۔ بی جے پی بلکہ کانگریس جیسی تنظیمیںبھی ریاست کی خصوصی حیثیت کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے درپے ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی پاکستان کے مہاجرین سے متعلق وضاحت کرے ۔ انہوں نے کشمیر کی سیول سوسائٹی سے ان معاملے میں متحرک ہوکر بھارت کے دانشور طبقہ کی توجہ اس مسئلے کی جانب مبذول کرانے کی اپیل کی۔