بلال فرقانی
سرینگر// وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر تیزی سے ایک نئے اقتصادی مرکز کے طور پر اْبھر رہا ہے۔ ایف آئی سی سی آئی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے فوڈ پروسیسنگ، آئی ٹی، باغبانی اور جدید صنعتوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اختراع پر مبنی معیشت کے قیام اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔15برس کے وقفے کے بعد پیر کو سرینگر میں منعقدہ فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعلیٰ نے زراعت، باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں ترقی کے وسیع امکانات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں ڈیری پیداوار کا صرف 4 سے 5 فیصد حصہ ہی مقامی سطح پر پروسیس ہوتا ہے، جبکہ گجرات میں یہی شرح 85 سے 90 فیصد ہے۔عمر عبداللہ نے کہا ’’آبادی کا تقریباً 70 فیصد براہِ راست یا بالواسطہ طور پر انہی شعبوں سے وابستہ ہے اور اگر فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کو فروغ دیا جائے توخطے کی معیشت میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے‘‘۔وزیراعلیٰ نے ادویات، پیکیجنگ، الیکٹرانکس، آئی ٹی سروسز اور باغبانی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات پر بھی زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی جموں کے ساتھ اشتراک کے ذریعے ایک مضبوط اسٹارٹ اپ اور اختراعی نظام تشکیل دے رہی ہے، جہاں حکومت مالی وسائل فراہم کرے گی جبکہ آئی آئی ٹی اپنی مہارت کے ذریعے معاونت دے گا۔انہوں نے کہا’’ہم اختراع پر مبنی معیشت کی طرف بڑھ رہے ہیں اور سرمایہ کاروں کی تجاویز کی بنیاد پر اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کیلئے تیار ہیں تاکہ جدید صنعتوں کو فروغ دیا جا سکے‘‘۔ انفراسٹرکچر کے میدان میں پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ دہلی،امرتسر،کٹرہ ایکسپریس وے منصوبہ وقت پر مکمل ہونے کی جانب بڑھ رہا ہے، جبکہ جموں،سرینگر قومی شاہراہ کی چار لین والی سڑک سے ٹرانسپورٹ نظام میں بہتری آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں،بارہمولہ ریلوے لائن کی بحالی سے اب سیبوں کی ترسیل دہلی کی منڈیوں تک 24 گھنٹوں سے کم وقت میں ممکن ہو گئی ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کشمیر کی روایتی مصنوعات جیسے زعفران، شال اور پشمینہ کیلئے عالمی عمداہ برانڈوںسے اشتراک کے امکانات تلاش کر رہی ہے۔ ان مصنوعات کیلئے جغرافیائی اشاریہ ٹیگنگ کا عمل جاری ہے تاکہ ان کی اصل شناخت اور معیار محفوظ رہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ گلمرگ میں ایک جدید کنونشن سینٹر تعمیر کیا جا رہا ہے تاکہ جموں و کشمیر کو بین الاقوامی سطح پرمیٹنگیں، ترغیبی پروگرام، کانفرنسیں اور نمائشیں سیاحت کیلئے موزوں مقام کے طور پر پیش کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے تجویز دی کہ فیڈریشن کے اشتراک سے ایک سالانہ بین الاقوامی ایونٹ منعقد کیا جا سکتا ہے جو عالمی معیار کی تقریبات کی طرز پر ہو۔اس موقع پر فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سابق صدر اور ’’ للت سوری ہاسپیٹیلٹی گروپ‘‘ کی چیئرپرسن ڈاکٹر جوتسنا سوری نے کہا ہر مشکل کے بعد یہ خطہ نئی طاقت کے ساتھ ابھرتا ہے۔‘‘۔ فیڈریشن کے موجودہ صدر ہرشا وردھن اگروال نے یقین دلایا کہ ادارہ حکومت کے ساتھ سیاحت، باغبانی، ہنر مندی کی تربیت اور عوامی و نجی شراکت داری کے منصوبوں میں بھرپور تعاون کرے گا۔نو منتخب صدر اننت گوئنکا نے حکومت کی تعلیم، ہنر مندی اور اسٹارٹ اپ پالیسیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ’’گزشتہ5 برسوں میں ان پالیسیوں نے خطے میں کاروباری ماحول کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے‘‘۔