جموں//باغبانی زراعت کا ایک اہم شعبہ قرار دینے سے جموںوکشمیر کی معیشت کے لئے ریڈ ھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے جس میں گراس ڈیمسٹک پروڈکٹ( جی ڈی پی ) 8 فیصد حصہ ہے اور جس سے جموںوکشمیر کی معیشت کو مستحکم کے ساتھ ساتھ روزگار بھی فراہم ہوتاہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ساتھ 7,00000کھیتی باڈی سے وابستہ کنبے یعنی قریبا ً 35لاکھ نفوس اس شعبے سے بالواسطہ یا بلا واسطہ منسلک ہیں ۔باغبابی شعبے کو مزید فروغ دینے کے لئے جموں وکشمیرحکومت نے متعدد اِقدمات کئے ہیں جن میں زیادہ پیدا وا ر دینے والے پودے اور دیگر باغبانی دوست سکیموں کی عمل آوری شامل ہیں۔اِس ضمن میں قریباً2لاکھ پودے سرکاری نرسریوں میں تیار کر کے کسانوںمیں تقسیم کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ تین آلات تکنیکی اخروٹ نرسریاں زوورہ، سری نگر ،براکپورہ، اننت ناگ اور چنڈی گام کپواڑہ میں قائم کی گئی ہیںجن میں سالانہ 20,000 اَخروٹ کے پودے تیار کئے جاتے ہیں۔اِن نرسریوں کے علاوہ ایک بادام نرسری بھی شوپیا ن ضلع کے جنوبی علاقے میں قائم کی جارہی ہے جس سے سالانہ دو لاکھ پودے تیار ہوں گے۔اِس کے علاوہ محکمہ باغبانی نے زوورہ سری نگر میں سینٹر ل آف ایکسلینس بھی قائم کیا گیا ہے جو نمائش اور تربیت کے طور پر کام کرتی ہے ۔اس کے ساتھ ہی جرم پلازما اور کلینکل سہولیات میوہ اُگانے والوں کو فراہم کرتی ہے۔اب تک بیس کنٹرولڈایٹماس فیئرسٹوریج پروجیکٹ میوئوں کو تازہ رکھنے کے لئے قائم کئے گئے ہیں جن میں 1.40 لاکھ میٹرک ٹن تازہ میوہ رکھنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ اس کے علاوہ فوڈ پروسسنگ یونٹ بھی قائم کئے گئے ہیں۔حکومت نے باغبانی شعبے کو ایک اہم شعبہ قرار دیا ہے اور اس کے فروغ کے لئے متعدد اِقدامات اُٹھائے گئے ہیں جس میں تین لاکھ سیب کی قلمیں افزائش کے لئے درآمد کئے گئے ہیں جن سے دوسال کی مدت کے بعد بارہ لاکھ قلمیں حاصل ہوں گی۔اب تک قریباً پانچ ہزار کنال اراضی کو ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن کے دائرے میں لایا گیا ہے اور 48,000 کنال کو اوسط پیدا وار دینے والے احیائے نو پروگرام کے گزشتہ دو سالوں کے دوران دائرے میں لایا گیا ہے۔کھیتوں میں مشینوں اور سازو سامان کی فراہمی کے تحت صوبہ کشمیر کے میوہ اُگانے والوں کو 404ورمی کمپوسٹ یونٹ فراہم یا قائم کئے گئے ہیں۔ 342 فارم ہینڈلنگ یونٹ ، 176بور ویل قائم کئے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ 9692مشینیں جن میں موٹر پاور سپریز ، کلر ، ٹریکٹر ، ویڈر اور دیگر آلات کشاورزی فراہم کئے گئے ہیں۔بیک یاڈ باغبانی کے تحت مختلف اقسام کے چار لاکھ میوہ پودے90 فیصد کی رعایت پر شہریوں کو فراہم کئے گئے ہیں۔ محکمہ نے سنڈے کی مارکیٹ کی طرز پر بائیر سیلر کم گارڈ فریش فروٹ میلے کا بھی انعقاد کیا ہے جس سے میوہ اُگانے والے براہِ راست اِستفادہ حاصل کررہے ہیں اور ستمبر ، اکتوبر 2020ء میں پارلیمنٹ میں فارم بل پاس کرنے سے میوہ اُگانے کی ایک بڑی تعداد مستفید ہوئی ہے۔میوہ اُگانے والوں کی سہولیت کے لئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایم آئی ایس 2020 سیبوں کے حصول کے لئے28؍ اکتوبر 2020کو شرو ع کی ۔ باغبانی شعبے کو مزید فروغ دینے کے لئے محکمہ نے چار کروڑ میوہ پودے اُگانے کے لئے ایک لائحہ عمل مرتب کیا ہے تاکہ دس ہزار ہیکٹر اراضی کو سپر ہائی ڈینسٹی کے دائرے میں لایا جاسکے ۔محکمہ باغبانی قریباً50فیصد فوڈ پریزرویشن یونٹ ، سی اے سی سٹوریج یونٹ کی معاونت سی ایس ایس ایم آئی ڈی ایچ ، ایم او ایس پی آئی اور یوٹی حکومت کے اشتراک سے فراہم کررہا ہے ۔اِس کے علاوہ محکمہ فوڈ ویجی ٹیبل پریزرویشن میں تربیتی اور جانکاری پروگراموں کا انعقاد کر رہا ہے اور میگا ریاستی سطح کے آتما کے تحت کسان میلے کا انعقاد 5؍ مارچ 2020ء کو میوہ اُگانے والوں کی جانکاری کیا گیا تھا۔اِس ضمن میں محکمہ ہارٹیکلچر کشمیر کو حکومت کریلا کی جانب سے منعقدہ تقریب پر بہترین کارکردگی کے لئے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔