Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
تعلیم و ثقافت

معلم کے وقار کی بحالی! نجی اسکولوں میں اصلاحات کی ضرورت پُکار

Towseef
Last updated: March 25, 2025 12:24 am
Towseef
Share
6 Min Read
SHARE

رئیس یاسین

تعلیم ایک مقدس پیشہ ہے اور اساتذہ کسی بھی معاشرے کے معمار ہوتے ہیں۔ لیکن آج کے دور میں خاص طور پر نجی اسکولوں میں اساتذہ کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے وہ محض مزدور ہوں۔ کم تنخواہ، اضافی کام، ملازمت کا عدم تحفظ اور بنیادی حقوق کی کمی جیسے مسائل اساتذہ کی زندگی کو مشکل بنا رہے ہیں۔ہمارے خطے میں بے روزگاری ایک اہم مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے تعلیم یافتہ نوجوان مجبوراً نجی اسکولوں میں ملازمت اختیار کرتے ہیں۔ یہ نجی اسکول ریاست کے سب سے بڑے نجی ادارے ہیں، لیکن یہاں اساتذہ کو وہ مقام اور معاوضہ نہیں دیا جاتا جس کے وہ حقدار ہیں۔ ان اسکولوں نے تعلیم کو کاروبار بنا دیا ہے اور منافع کے چکر میں اساتذہ کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

۱۔ کم تنخواہ اور زیادہ کام:نجی اسکول اساتذہ سے طویل اوقات تک کام کرواتے ہیں لیکن ان کی تنخواہ انتہائی کم ہوتی ہے۔ والدین سے بھاری فیسیں وصول کی جاتی ہیں، لیکن اس کا بڑا حصہ اسکول مالکان کی جیب میں جاتا ہے جبکہ اساتذہ کو بنیادی مالی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔

۲۔ ملازمت کا عدم تحفظ : زیادہ تر نجی اسکول اساتذہ کو کنٹریکٹ پر رکھتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ وہ کسی بھی وقت بغیر کسی وجہ کے برطرف کیے جا سکتے ہیں۔ انہیں سالانہ انکریمنٹ یا دیگر مالی فوائد بھی نہیں ملتے، جس سے ان کی ملازمت غیر محفوظ بن جاتی ہے۔

۳۔ جذباتی اور ذہنی دباؤ : اساتذہ کے تدریسی جذبے کا استحصال کیا جاتا ہے۔ انہیں یہ باور کرایا جاتا ہے کہ چونکہ وہ تعلیم دینے کا شوق رکھتے ہیں، اس لیے انہیں کم تنخواہ پر بھی کام کرنے پر راضی رہنا چاہیے۔ یہ جذباتی دباؤ انہیں خاموش رکھنے پر مجبور کرتا ہے، اور وہ اپنے حقوق کے لیے آواز نہیں اٹھا پاتے۔

۴۔ قانونی تحفظ کی عدم موجودگی : سرکاری اساتذہ کو کئی قانونی حقوق اور مراعات حاصل ہوتے ہیں، جیسے کہ ریگولر تنخواہ، پنشن اور دیگر مالی فوائد، لیکن نجی اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کو ان حقوق سے مکمل طور پر محروم رکھا جاتا ہے۔تعلیم کو عبادت سمجھنے کے بجائے کاروبار بنا دیا گیا ہے۔ نجی اسکولوں نے اپنی فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کیا ہے، لیکن اس کے باوجود اساتذہ کو مناسب اجرت نہیں دی جاتی۔نجی اسکول سالانہ لاکھوں روپے کماتے ہیں، لیکن اساتذہ کی تنخواہیں انتہائی کم ہوتی ہیں۔اسکول مالکان تعلیمی معیار کے بجائے صرف منافع پر توجہ دیتے ہیں، جس کا براہ راست اثر طلبہ اور اساتذہ پر پڑتا ہے۔والدین بھاری فیسیں ادا کرتے ہیں، لیکن اس کا فائدہ اساتذہ کو نہیں پہنچتا بلکہ اسکول انتظامیہ کی تجوریوں میں جاتا ہے۔

حکومت کی ذمہ داری اور ممکنہ حل :

۱۔ نجی اسکولوں کا مالی آڈٹ۔حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام نجی اسکولوں کے مالیاتی ریکارڈز کا سالانہ آڈٹ کرے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ ان کے پاس کتنی آمدنی ہے اور وہ اس کا استعمال کیسے کر رہے ہیں۔ اگر اسکول زیادہ فیس لے کر بھی اساتذہ کو کم تنخواہیں دے رہے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

۲۔ اساتذہ کی تنخواہوں کا حکومتی تعین: حکومت کو چاہیے کہ وہ نجی اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کی کم از کم تنخواہ مقرر کرے تاکہ کوئی بھی اسکول انہیں غیر معقول اجرت پر ملازمت نہ دے سکے۔ اس کے علاوہ، سالانہ انکریمنٹ، میڈیکل الاؤنس، اور دیگر مالی فوائد کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیے۔

۳۔ اساتذہ کے لیے سرکاری معاونت :اگر حکومت چاہے تو نجی اسکولوں کے اساتذہ کے لیے ایک ماہانہ معاونت (Financial Aid) بھی فراہم کی جا سکتی ہے، تاکہ بے روزگار نوجوانوں کو کچھ حد تک معاشی استحکام حاصل ہو۔

۴۔ سخت قانون سازی اور نگرانی:حکومت کو چاہیے کہ وہ نجی اسکولوں کے لیے سخت قوانین بنائے تاکہ وہ اساتذہ کے استحصال سے باز رہیں۔ اگر کوئی اسکول مقرر کردہ ضوابط کی خلاف ورزی کرے، تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔اساتذہ کسی بھی قوم کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں اور ان کا استحصال دراصل پورے تعلیمی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے۔ نجی اسکولوں میں اساتذہ کی کم تنخواہ، غیر محفوظ ملازمت اور عدم تحفظ ان کی کارکردگی پر منفی اثر ڈالتی ہےجو بالآخر طلبہ کے تعلیمی معیار کو بھی متاثر کرتی ہے۔
یہ وقت ہے کہ حکومت اور سماجی ادارے اس مسئلے کی سنگینی کو سمجھیں اور اساتذہ کو وہ حقوق اور عزت دیں، جس کے وہ حقیقی معنوں میں مستحق ہیں۔ تعلیم کو کاروبار بنانے کے بجائے اسے ایک مقدس فریضہ سمجھنا ہوگاتاکہ اساتذہ کو عزت، مالی استحکام اور بہتر روزگار کے مواقع میسر آ سکیں۔ اگر اساتذہ خوشحال ہوں گے تو تعلیمی نظام بھی ترقی کرے گا اور ہماری آنے والی نسلیں ایک بہتر مستقبل کی طرف گامزن ہوں گی۔
(رابطہ۔ 7006760695)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پانپور میں اکھنور کانوجوا ن غرق آب، تلاش جاری
تازہ ترین
ضلع انتظامیہ رام بن نے ’’ کھیر بابا یاترا ‘‘کا چنڈراکوٹ، پرجوش استقبال کیا
تازہ ترین
ٹنل کے آرپارپہاڑی علاقوں میں تازہ برف باری ،میدانی علاقوں میں بارشیں، 3جون تک مزید بارشوں کی پیشگوئی
تازہ ترین
سینکڑوں عقیدتمند کشمیری پنڈت کھیر بھوانی میلے کے لیے روانہ
تازہ ترین

Related

تعلیم و ثقافتکالم

اُردو کو بنیادی سطح پر کیسے سکھایا جائے؟ قسط۔ ۲ حروف شناسی

May 26, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

تعلیم کا نیا رخ | بچوں کو جوابات نہیں، سوالات پوچھنا سکھائیں درس و تدریس

May 26, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

اُردو زبان سے طلباء کی سرد مہری !| اسباب، اثرات اور ممکنہ حل فکروفہم

May 26, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

اخلاقیات اور کردار سازی کی تعلیمات فکر انگیز

May 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?