سرینگر//رواں ماہ کی9تاریخ کوبڈگام اورگاندربل اضلاع کے مختلف علاقوں میں فورسزکی بلاجوازاوربے تحاشہ فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے معصوم شہریوں بالخصوص نوجوانوں کی ہلاکت کے درپردہ حقائق اورحالات کاجائزہ لینے کیلئے انٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے ایک اعلیٰ سطحی وفدنے فورم چیئرمین محمداحسن اونتوکی سربراہی میں متاثرہ علاقوں کادورہ کرکے غمزدہ کنبوں کی ڈھارس بندھائی ۔ متاثرہ علاقوں کے لوگوں نے بتایاکہ فورسزکی جانب سے طاقت کابے تحاشہ اوربلاجوازاستعمال کرتے ہوئے دانستہ طورنوجوانوں کوگولیوں کانشانہ بنایااوراس دوران 8معصوم نوجوان مارے گئے ۔لوگوں نے وفدکوبتایاکہ جہاں فورسزاہلکاروں کی جانب سے صبروتحمل برتاجاناچاہئے تھاوہاں انہوں نے اندھادھندگولیاں چلائیں ،اوراسی وجہ سے کئی معصومین کی جان چلی گئی ،اوردیگرمتعددافرادشدیدزخمی بھی ہوئے ۔ وفدنے پایاکہ فورسزاہلکاروں نے سبھی مقامات پرمظاہرین سے نمٹنے کیلئے مقررہ عالمی قوانین اورقواعدوضوابط کاکوئی پاس یالحاظ نہیں کیابلکہ انہوں نے حقوق انسانی پامالیوں کاایک نیاباب رقم کیا۔معصوم نوجوانوں کی ہلاکت سے متعلق ثبوت وشواہداکٹھاکرنے کے بعداحسن اونتونے ایک وائٹ پیپرتیارکرکے ثبوت وشواہدکی بنیادپرمقامی حقوق انسانی کمیشن میں ایک عرضی دائرکی ۔انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے کشمیرآنے والے علاقائی اوربین الااقوامی ریسرچ اسکالروں کیساتھ بھی آئی ایف جے مکمل تعاون کرے گاتاکہ اُن کی جانب سے مرتب کئے جانے والے رپورٹ بھی عالمی برادری کوکشمیرکی اصل اورسنگین صورتحال سے آشناکرنے میں مددگارثابت ہوسکیں ۔احسن اونتو نے کہاکہ کشمیرمیں رواں برس ہوئی سنگین نوعیت کی پامالیوں اورخلاف ورزیوں سے متعلق ثبوت وشواہدپرمبنی دستاویزات کوجنیوامیں ہونے والی سالانہ کانفرنس میں بی پیش کیاجائیگا۔