سرینگر//فریڈم پارٹی، نیشنل فرنٹ،کشمیر تحریک خواتین،انجمن شرعی شیعیان،ڈیموکریٹک پولیٹکل مومنٹ، تحریک مزاحمت، ُپیپلز لیگ، تحریک کشمیر ،سالویشن مومنٹ، مسلم کانفرنس ،محاز آزادی ، ینگ مینز لیگ ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ،تحریک استقامت ، مسلم خواتین مرکز، پیپلز فریڈم لیگ، لبریشن فرنٹ ( آر )، اسلامک پولیٹکل پارٹی ،پیروان ولایت، حقانی میموریل ٹرسٹ، وائس آف وکٹمز،متحرک سیول سوسائٹی گروپ’’کشمیر سینٹر فار سوشیل اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈئز‘‘ نے یاتریوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام ہر صورت میںانسانیت کے اصولوں کے خلاف ہے ۔انہوں نے اس دلدوز واقعہ کی کسی غیر جانبدار اور بین الاقوامی سطح کے ادارے سے کرائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اس طرح کے قتل کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ۔انہوں نے پولیس بیانہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ یاتری نشانے پر نہیں تھے ۔شبیر احمد شاہ نے کہا کہ یاتری ہمارے مہمان ہیں اور ہم نے ہر وقت روائتی مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت اور دنیا کے لوگو ںتک یہ پیغام پہنچادیا ہے کہ ہم ریاست کی تحریک آزادی کو جاری رکھتے ہوئے ہر صورت میں انسانیت کے اصولوں کی آبیاری کرتے رہیں گے۔نیشنل فرنٹ چیئر مین ،نعیم احمد خان نے یاتریوں پر حملے اور اُن کی ہلاکت کو ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے انسانوں کی ہلاکتوں سے ہر کشمیری کا دل رنجیدہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعات کشمیر میں وقوع پذیر ہوں یا کسی اور ملک یا خطے میں،یہ پوری انسانیت کیلئے باعث شرمندگی ہیں اور کوئی بھی ذی ہوش انسان ان کی مذمت کئے بغیر نہیں رہ سکتا ہے۔کشمیر تحریک خواتین کی سر براہ زمردہ حبیب نے یاتریوں کی ہلاکت پر رنج ودکھ کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملوثین کوانصاف کی کچہری میں کھڑا کیا جائے اور سبھی ہلا ک شدہ گان کا پوسٹ مارٹم کے ذریعے یہ دریافت کرنا نہایت ضروی ہے کہ وہ کن کی گولیوں کا شکار ہوئے۔ انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغاسید حسن الموسوی مذمت کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا کہ ایسے واقعات کو بنیاد بناکر کسی کو بھی آپسی اتحاد کے ماحول کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بلکہ ایسی غیر شرعی حرکات بالخصوص مذکورہ واقعہ کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دینے میں مکمل ہم آہنگی اور اتحاد کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ڈیموکریٹک پولیٹکل مومنٹ چیئرمین ایڈوکیٹ محمدشفیع ریشی نے سخت دکھ اورافسوس کااظہارکرتے ہوئے اس حملے اورہلاکتوں کی آڑ میں کشمیرمخالف پروپگنڈے کومضحکہ خیز قراردیاہے ۔اپنے بیان میں ایڈوکیٹ محمدشفیع ریشی نے کہاکہ معصوم انسانوں کی ہلاکت ہراعتبارسے قابل مذمت ہے ،اوراسلام میں یہ واضح طورکہاگیاہے کہ کسی ایک انسان کی ہلاکت عالم انسانیت کی ہلاکت کے مترادف ہے ۔ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مہذب سماج میں اس طرح کے حملوں کا کوئی جواز نہیں ۔انھوں نے اس حملے کی کسی بین الاقوامی ادارے سے تحقیقات کئے جانے کی مانگ دہراتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام نے امرناتھ یاتریوں کی ہمیشہ پزیرائی کی ہے اور وہ اس طرح کے حملوں کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ۔ ُپیپلز لیگ کے عبوری چیئرمین محمد مقبول صوفی اور بشیر احمد طوطانے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری من حیث القوم کھبی بھی فرقہ پرستی یا جنونی سیاست کی قائل نہیںجس کی زندہ مثال 1947 میں جموں مسلمانوں کا قتل عام کے باوجود بھی وادی میں پنڈت برادری نہ یہ کہ محفوظ رہی بلکہ مسلمانوں نے مشکل حالات کے باوجود تحفظ فراہم کیا اور یہ روایت آج تک قائم ہے ۔ تحریک کشمیر کے صدر جنرل محمد موسیٰ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی گھمبیر حالات میں بھی کشمیر کے غیور عوام نے اپنے غیر مسلم بھا ئیوں کی نہ صرف حفاظت کی ہے بلکہ ان کے مذہبی جذبات کی قدر کی ہے۔انہوںنے کہا کہ اس حوالے سے جس طرح کے واقعات سامنے آرہے ہیں اس سب کی ایک بین الاقوامی ادارے کے ذریعہ تحقیقات کی جانی چاہئے اور اسکے لئے کسی بھی لیت ولعل سے کام نہیں لینا چاہیے۔سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے اصول اور مذہب کسی بھی طرح نہتے لوگوں پر حملے کی اجازت نہیں دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یاتری و سیاح ہمارے مہمان ہیں اور آیندہ بھی رہیں گے۔ مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر آحمد ڈار،محاز آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر، ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو،تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار اور مسلم خواتین مرکز کی چیئرپرسن یاسمین راجہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مارے گئے اور زخمی یاتریوں کے ساتھ گہری ہمدردی اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز واقعہ قرار دیا ہے۔ پیپلز فریڈم لیگ کے جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان نے مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات صرف وہی لوگ انجام دے سکتے ہیں جو ذہنی طور پر بیمار ہوںاور جو کشمیراور کشمیریت کے دشمن ہوں ۔انہوں نے اس واقعے کی کسی بین الاقوامی ادارے کے ذریعے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ۔ لبریشن فرنٹ ( آر ) کے چیئرمین فاروق احمد ڈار ( بٹہ کراٹے ) نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی لوگ اس میں ملوث ہیں ،وہ انسانیت کے دشمن ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ یاتری ہمارے مہمان ہیں اور انسانیت کے ناطے انہیں ہر ممکن سہولیت بہم رکھنا میزبانی کا تقاضا ہے ۔اسلامک پولیٹکل پارٹی چیئرمین محمد یوسف نقاش نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ انسانیت کے سبھی اصولوں پر حملہ ہے اور اس بہیمانہ حملے میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہیں۔ مقامی حقوق انسانی فورم وئوئس آف وکٹمزنے کہاہے کہ معصوم انسانوں کی زندگیوں سے کھلواڑکرناغیرانسانی فعل ہے ۔وی ائووی کے ایگزیکٹوڈائریکٹر عبدالقدیر اور کارڈی نیٹر عبدالرئوف خان نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسبات پرزوردیاکہ تحقیقاتی ایجنسیوں کواصل ملوث افرادکوبے نقاب کرناچاہئے تاکہ اس واقعے کے حوالے سے پائی جانے والی غیریقینی صورتحال کاخاتمہ ہوسکے ۔متحرک سیول سوسائٹی گروپ’’کشمیر سینٹر فار سوشیل اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈئز‘‘ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مفادات کیلئے بے مطلب تشدد سے انسانی جانوں سے کھیلنا نا قابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ روایتی مذمت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا،تاہم ان ہلاکتوں سے اپنے دل میں درد محسوس کرتے ہیں۔سیول سوسایٹی نے امرناتھ شرائن بورڈ سے اپیل کی کہ ہلاک ہوئے یاتریوںاور زخمیوںکے حق میںزیادہ سے زیادہ معاوضہ فرہم کیا جائے۔