سرینگر// سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو پر ریاست میں غیر قانونی طور پر اشیاء و خدمات قانون کے نفاذ کا الزام عائد کرتے جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا کہ سابق وزیر نے ریاست کی مالیاتی خو د مختاری کو ختم کرنے کیلئے ایک اعانت کار کا کام انجام دیاہے۔ تجارتی،سیاحتی،صنعتی،باغبانی اور سیول سوسائتٹی ممبران کے مشترکہ اتحاد جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی نے ایک میٹنگ کے دوران کہا کہ دفعہ 370کے تحت جموں کشمیر کو جو مالیاتی خود اختیاری حاصل تھی،اس کو ختم کرنے کیلئے سابق وزیر خزانہ نے اپنے مفادات کے خوابوں کی تکمیل کیلئے ایک گندا کھیل کھیلا۔انہوں نے کہا کہ لوگ اتنے بھی سادہ لوح نہیں ہیں کہ وہ سابق وزیر کے منصوبے کو سمجھ نہ پائیں،جبکہ موصوف نے ہی ماضی میں اشیاء و خدمات ٹیکس کے نفاذ کی سیاسی بنیادوں پر مخالفت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف اشیاء و خدمات قانون بلکہ سابق وزیر خزانہ ریاست میں’’مالیاتی اثاثوں کی پڑتال و تعمیر نو اور سلامتی کے مفادات کے نفاذ‘‘ (سر فیسی)سے متعلق قانون کو لاگو کرنے کیلئے سہولیات کار بھی بنے۔کارڈی نیشن کمیٹی نے بتایا کہ ریاست میں ’’مالیاتی اثاثوں کی پڑتال و تعمیر نو اور سلامتی کے مفادات کے نفاذ‘‘ (سر فیسی)سے متعلق قانون کے متعارف ہونے سے قبل مذکورہ وزیر نے واضح کیا تھا کہ اس قانون کو ریاست میں منظور ہونے کی اجازت نہیں دینگے،کیونکہ جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل ہے،جبکہ اس کے برعکس بنک اور قرض دہندگان کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اثاثوںکی تعمیر نو کمپنی ایکٹ متعارف کرائیںگے۔کارڈی نیشن کمیٹی نے الزام عائدکیا کہ انہوں نے یہیں پر بس نہیں کیا،بلکہ وہ دیگر کئی ایسے قوانین کو متعارف کرنے کے سہولیت کار بھی بنے جو ریاست کی معیشی اور اقتصادی حالات کیلئے کسی بھی صورت میںٹھیک نہیں تھے۔ کارڈی نیشن کمیٹی نے سرکار کی بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کو کئی بار مسلسل اس بات کی یاداشت پیش کی گئی کہ’’ڈاکٹر درابو،درپردہ ایجنڈا‘‘ پر کام کر رہے ہیں،جو جب حکومت بیدار ہوئی تو بہت دیر ہوچکی تھی۔کارڈی نیشن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر خزانہ نے ریاست کی اندرونی خود مختاری کو کافی نقصان پہنچایا،اور جب تک سرکار نے انہیں باہر کا راستہ دکھایا،انہوں نے مالیاتی خود مختاری کو بھی کافی زک پہنچایا تھا۔ریاست کے موجودہ مالیاتی بحران کیلئے ڈاکٹر درابو کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا کہ تمام شعبوں میںفی الوقت غیر یقینی ماحول ہے۔.