سرینگر// معروف صحافی، ادیب اور براڈ کاسٹر مقبول ساحل منگل کو سرینگر کے لال بازار علاقے میں انتقال کر گئے۔وہ 23جولائی 1968 کو پیدا ہوئے تھے اور انکی عمر 50برس کی تھی۔وہ کوکرناگ علاقے سے تعلق رکھتے تھے۔انہوں نے 1986سے صحافتی میدان میں قدم رکھا تھا۔معلوم ہوا ہے کہ مقبول ساحل کو اچانک دل کا دورہ پڑ گیا،اور انکی موت واقع ہوئی۔ساحل کئی ایک کتابوں کے مصنف تھے جن میں شبستان وجود نامی کتاب انہوں نے دوران نظر بندی تحریر کی تھی،جبکہ اس کتاب کی کافی پذیر ائی ہوئی۔ مقبول ساحل سرینگر سے شائع ہونے والے کئی ہفتہ روزہ اخبارات اور جریدوں کیلئے لکھتے تھے۔ مقبول ساحل ایک شاعر بھی تھے،جبکہ پہاڑی اور اردو زبان پر کافی دسترس رکھتے تھے۔ اخبارات کے علاوہ ساحل ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ساتھ بھی منسلک رہیں،اور اس دوران پہاڑی پروگراموں کی میزبانی کے علاوہ بحث و مباحشوں میں شرکت کرتے رہے۔ مقبول ساحل کلچرل اکادامی کے ساتھ بھی منسلک رہے،اور انکے پروگراموں میں سرگرمی سے شرکت کیا کرتے تھے،ہر فن مولا مقبول ساحل نے کئی میدانوں میں اپنا لوہا منواتے ہوئے اعزازی انعامات بھی حاصل کئے تھے۔ کشمیر ایڈیٹرس گلڈ نے سنیئر صحافی مقبول ساحل کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔بیان کے مطابق مقبول ساحل جو کئی ایک کتابوں کے مصنف بھی تھے،سرینگر سے شائع ہونے والے کئی اخبارات کیلئے لکھتے تھے،جبکہ اس کے علاوہ وہ ایک فوٹو گرافر بھی تھے۔ مقبول ساحل کا شہر کے لال بازار علاقے میںاچانک حرکت قلب کا شدید دورہ پڑ گیا،اور وہ غش کھا کر گر گئے،جبکہ رپورٹوں کے مطابق بعد میں انہیں مردہ پایا گیا۔ ایڈیٹرس گلڈ نے مرحوم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ گلڈ نے کہا’’ یہ صحافتی برداری کیلئے ایک بڑا نقصان ہے،جبکہ مقبول ساحل ہر فن مولا کالم نگار اور صحافی تھے،ہم دکھ کی اس گھڑی میں مقبول ساحل کے کنبے کے ساتھ ہیں جبکہ انکی درجہ بلندی کیلئے دعائے مغفرت کرتے ہیں‘‘۔مقبول ساحل کی اچانک موت پر فیڈریشن آف اردو ورکنگ جرنلسٹس نے انکے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے حق میں دعائے مغفرت کی ہے۔ مقبول ساحل کو ایک بے باک صحافی قرار دیتے ہوئے فیڈریشن نے کہا کہ انکی اچانک موت سے اردو صحافت میں ایک خلا پیدا ہوا ہے،جس کو پُر کرنا مشکل ہے۔بیان کے مطابق مقبول ساحل نے اردو زباں کی ترویج،ترقی اور ترسیل کیلئے بھی گراں قدر کردار ادا کیا،جو نا قابل فراموش ہے۔کشمیر پریس کلب کی منیجنگ کمیٹی نے مقبول ساحل کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔