عظمیٰ نیوزسروس
جموں//ممبر اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کے والد شمس الدین ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اپنے بیٹے کی حراست کے بعد کمزوری اور تناؤ کی وجہ سے جمعرات کو یہاں مختصر طور پر ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ہسپتال سے فارغ ہونے کے بعد، شمس الدین ملک نے ڈپٹی کمشنر کے لیے اپنے بیٹے کی طرف سے استعمال کی گئی زبان کے لیے معافی مانگی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ اپنے خلاف سخت سیفٹی ایکٹ کے تحت لگائے گئے الزامات کو ختم کرکے ان کی رہائی میں سہولت فراہم کریں۔عام آدمی پارٹی کے قائدین اپنے بیٹے کی حراست کے بعد تناؤ کی وجہ سے پیدا ہونے والی کمزوری کی وجہ سے اپنے گاندھی نگر رہائش گاہ پر گرنے کے بعد شمس الدین ملک کو طبی معائنہ کے لئے لے گئے۔ مختصر طبی معائنے کے بعد، انہوں نے عام آدمی پارٹی کی تقریب تقریب میں میڈیا سے خطاب کیا۔خاندان کے ایک رکن آیان ملک نے کہا’’وہ دنوں کے طویل سفر کی وجہ سے تھک گئے تھے۔ وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اور پچھلے کچھ دنوں سے بیمار ہیں۔ ہم اسے ہسپتال لے گئے جب وہ گر گئے‘‘۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شمس الدین ملک نے کہا ’’میں آپ سب سے معافی مانگتا ہوں، اس نے (معراج ملک) جو کچھ بھی کیا ہے، میں اس کے لیے معافی مانگتا ہوں، اگر ان کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق ہے تو میں اس کے لیے بھی معافی مانگتا ہوں، میری آپ سے درخواست ہے کہ میرے بیٹے کو رہا کریں ‘‘۔ اپنے بیٹے کے خلاف پی ایس اے کے الزامات کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’یہاں کی حکومت ایل جی صاحب کے ماتحت ہے اور دہلی میں بھی، وہ میرے بیٹے کو واپس کر سکتے ہیں، مجھے اور کچھ نہیں چاہیے، میں صرف اپنے بیٹے کی رہائی چاہتا ہوں‘‘۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے ابھی اپنے بیٹے سے بات نہیں کی ہے لیکن اگر ان کی زبان سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر اور اس کے خاندان کے خلاف اپنے بیٹے کے مبینہ بدسلوکی کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا’’اس نے جو الفاظ استعمال کیے ہیں، میں ان کے لیے معذرت خواہ ہوں‘‘۔ایل جی تک پہنچنے کی اپنی کوششوں پر زور دیتے ہوئے شمس الدین ملک نے کہا کہ میں بھی ایل جی صاحب سے ملنے گیا تھا لیکن انہوں نے مجھے ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی تاہم میں سی ایم صاحب سے ملا، مجھے پورا بھروسہ ہے کہ ایل جی صاحب اور مودی صاحب ہمارے ساتھ انصاف ضرور کریں گے اور انہیں واپس لائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا’’ہم عاجزی کے ساتھ وزیر اعظم اور ایل جی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ انہیں رہا کریں اور ہمارے خاندان کو دوبارہ ملا دیں‘‘۔شمس الدین ملک نے کہا کہ ان کا بیٹا غریب کی آواز ہے، نہ چور اور نہ ہی غنڈہ، اس کے برعکس کچھ لوگ اسے بیان کرتے ہیں۔انکاکہناتھا’’اگر وہ کہتے ہیں کہ اسے کام نہیں کرنا چاہیے، تو ہم اسے کام نہیں کرنے دیں گے، لیکن مہربانی کرکے اسے واپس لے آئیں۔ میں اس کی رہائی کے لیے گھر گھر جا رہا ہوں، میں چار دن سے بیمار ہوں، پھر بھی میں ہر جگہ جا کر اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے کہہ رہا ہوں۔ یہاں تک کہ میں ہسپتال میں داخل تھا‘‘۔انہوںنے کہا کہ اس نے اپنے بیٹے کو ڈپٹی کمشنر کے پاس بھیجا تھا تاکہ وہ معافی مانگ سکے، لیکن اسے موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔
ڈوڈہ ضلع میں نظام زندگی درہم برہم
راشن و دیگر غذائی اجناس کی شدید قلت، انتظامیہ متحرک :ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ
راشن و دیگر غذائی اجناس کی شدید قلت، انتظامیہ متحرک :ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع میں ایم ایل اے معراج ملک کی گرفتاری کے بعد پیدا کشیدگی سے جہاں بنیادی نظام درہم برہم ہوا ہے وہیں متعدد علاقوں میں راشن و دیگر غذائی اجناس کی قلت پائی جاتی ہے جبکہ بجلی و پانی کی عدم دستیابی سے بھی عوامی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔کاہرہ سے آئے ایک وفد محمد اکرم نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ علاقہ میں راشن و دیگر غذائی کی شدید قلت پائی جاتی ہے اور عوام پریشان حال ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی لوگ سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے تھے اور پچھلے چار روز سے جاری کشیدگی کے بعد عوامی مسائل بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں ڈوڈہ قومی شاہراہ دو ہفتہ سے مسلسل بند تھی جس کی وجہ سے دوکانوں و بازاروں میں پہلے ہی آٹا، سبزیاں و دیگر غذائی اجناس کی قلت پیدا ہوئی تھی اور اسی دوران معراج ملک کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جس کے بعد مزید مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ فاطمہ بی بی نامی خاتون نے کہا کہ اس کا بچہ بیمار ہے اور وہ بیس کلومیٹر پیدل سفر کرکے ہسپتال گئی لیکن کوئی ڈاکٹر نہیں۔اسی طرح مقامی لوگوں نے کہا کہ بجلی بند رہنے سے سرکاری و غیر سرکاری کام کاج بالخصوص ہسپتالوں میں مریضوں و تیمار داروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بندشوں پر معمور کئی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے بھی بنیادی سہولیات کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کھانے پینے کے چیزیں بہت کم مسیر ہورہی ہیں۔مقامی لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کے بعد موبائل نیٹ ورک بندےکرنے سے ہر قسم کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور خاص طور ایمرجنسی سروسز میں موبائل بند رہنے سے لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس معاملہ پر ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ انل کمار ٹھاکر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نزدیکی راشن سٹوروں پر راشن کی سپلائی وافر مقدار میں موجود ہے۔اانہوں نے کہا انتظامیہ راشن، پانی ،بجلی و دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔نیٹ ورک کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکام اس پر بھی غور کررہے ہیں۔
معراج ملک کی حمایت میں کشتواڑ میں احتجاج کی کوشش ناکام
ضلع میںموبائل و براڈبینڈانٹرنیٹ سروس مسلسل معطل، سیکورٹی کے کڑے انتظامات
ضلع میںموبائل و براڈبینڈانٹرنیٹ سروس مسلسل معطل، سیکورٹی کے کڑے انتظامات
عاصف بٹ
کشتواڑ//ایم ایل اے ڈوڈہ معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف کشتواڑ میں تیسرے روز بھی احتجاج کی کوشش کی گئی لیکن پولیس نے اسے ناکام بنادیاجبکہ موبایل انٹرنیٹ و براڈبینڈ سروس مسلسل معطل ہے۔جمعرات کو متعدد سیاسی و سماجی کارکنان نے کشتواڑ میں معراج ملک کےحق میں احتجاج کی کال دی تھی لیکن پولیس نے اسے قبل از وقت ناکام بنادیااور انھیں حراست میں لیا ۔ جہاں کانگریس کے لیڈرشیخ ظفراللہ کو پولیس نے بعد دوپہر ڈاک بنگلو سے گرفتار کیا جب وہ شام چار بجے احتجاج کی تیاری کررہے تھے وہیں سماجی کارکن برہان ڈار کو بھی اسوقت گرفتار کیا جب انھوں نے سماجی رابطہ گاہوں پر احتجاج کرنے کی کال دی تھی۔ ضلع بھر میں مسلسل دوسرے روز بھی موبائل انٹرینٹ سروس معطل رہی جبکہ براڈبینڈ کی سپیڈ دوسرے روز بھی کم رہی۔ انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔