عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے ہفتے کے روز حکومت کو ہدایت دی کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی)کے ایم ایل اے معراج ملک کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ 4 سیٹوں کے لیے آنے والے راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹ ڈال سکے۔دفاعی کونسل نے عدالت کو مطلع کیا کہ حکام نے پہلے ہی پوسٹل بیلٹ کٹھوعہ جیل روانہ کر دیئے ہیں، جہاں قانون ساز 8 ستمبر سے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت بند ہیں۔عدالت کا حکم ملک کی طرف سے دائر درخواست پر آیا ہے جس میں 23 اکتوبر کو سرینگر میں شروع ہونے والے آئندہ اسمبلی اجلاس میں حصہ لینے اور اگلے دن ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات میں اپنا ووٹ ڈالنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔جسٹس راجیش سیکھری نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ نظربند کو اپنا ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔سینئر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مونیکا کوہلی، سینئر ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی کے ساتھ حکومت کی طرف سے پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ انہوں نے جمعہ کو درخواست کا جواب داخل کر دیا ہے۔ عدالت نے جواب دیا کہ یہ ریکارڈ پر نہیں ہے۔سیٹھی نے عرض کیا کہ حکومت نے پہلے ہی پوسٹل بیلٹ پیپرز اتھارٹی کو بھیج دیئے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حراست میں لیا گیا رکن اسمبلی اپنی پسند کا اندراج کر سکے۔دریں اثنا، حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سکریٹری منوج پنڈت، جو راجیہ سبھا انتخابات کے ریٹرننگ افسر بھی ہیں، نے ملک کو قانون کے مطابق ووٹ دینے کے لیے کٹھوعہ جیل میں تین پوسٹل بیلٹ روانہ کئے ہیں۔حکام نے کہا کہ ملک کی شناخت کی تصدیق جیل سپرنٹنڈنٹ کے دستخط شدہ اعلامیہ سے ہونی چاہیے۔ راجیہ سبھا کی دو سیٹوں پر الگ الگ انتخابات ہونے جا رہے ہیں، دو دیگر سیٹوں کو ایک مشترکہ نوٹیفکیشن کے تحت ایک ساتھ جوڑا گیا ہے، جس سے ہر قانون ساز کو تین ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے گی۔نیشنل کانفرنس نے بی جے پی کے تین کے مقابلے چار امیدوار کھڑے کیے ہیں۔