سرینگر// پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈراورسابق وزیرسیدمحمدالطاف بخاری نے شوپیان میں ایک ذہنی طور معذور شخص کوہلاک کرنے کے خلاف زبردست ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مہلوک کے لواحقین کو فوری طور عبوری امداد فراہم کرنے کے علاوہ کنبے کے ایک فرد کو نوکری فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ بیگام کولگام کارئیس احمدجو شوپیان ضلع کے پہنو گائوں میں ایک فوجی کیمپ کی باڑھ کے قریب فورسزکے بے لگام اختیارات کا شکار ہوا، کاکنبہ بڑا ہے اور اُن کا کوئی مستقل ذریعہ معاش نہیں ہے۔الطاف احمدبخاری نے مزید کہا کہ افسر شاہی کی بیدردی اور بے حسی کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گورنر انتظامیہ کی طرف سے ابھی اتک کسی نے بھی متاثرین کے گھر جاکر معذرت یا ہمدردی کااظہار نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جسمانی طور خاص افراد کا جموں کشمیر میں کوئی پوچھنے والانہیں ہے۔یہ بدقسمتی ہے کہ ذہنی طور ناتوان شخص کے بے رحمانہ قتل کی کسی نے پرواہ نہ کی اور اسے انسانی حقوق کا چیمپین کہلانے والوں نے بھی نظراندازکیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس واقعہ پر اقتدار میں بیٹھے لوگوں نے بھی کسی ردعمل کااظہار نہیں کیا شاید اس لئے کہ مہلوک کسی سیاسی پارٹی سے وابستہ نہیں تھا یا اُس کااقتدار میں بیٹھے لوگوں سے کوئی تعلق نہ تھا۔انہوں نے کہا کہ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہم قیمتی انسانی جانوں کے تئیں ،جوہم روز تنازعہ کی آڑمیں کھوتے ہیں،کتنے بے حس ہوگئے ہیں۔ لواحقین کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ کنبے کو کم سے کم ایک نوکری اور 25لاکھ روپے دیئے جائیں۔