سیّد سلیمان یوسف بنوری
کئی لوگ وقتِ پیری میںکمزوری یا علالت کے باعث کافی عرصے سے بستر پر ہیں ،پھر بھی نماز پڑھنے کے خواہش مندہوتے ہیں،تو اس حوالے سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ بستر پر نماز کس طرح پڑھیںگے۔اس ضمن میں یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ جو کوئی بزرگ مسلمان کمزوری یا کسی اورمعذوری کی وجہ سے کھڑے ہوکر یا بیٹھ کرنماز نہیں پڑھ سکتے ہیں یا اُنہیں کھڑے رہنے یا بیٹھے میںبھی ناقابلِ برداشت تکلیف ہوتی ہے یاپھر تکلیف تو نہیں ہوتی، مگر بیماری لگ جانے کا خطرہ ہے، یا صحت مند ہونے میں دیر ہونے کا اندیشہ ہے تووہ بزرگ خواتین و حضرات لیٹ کر اشارے سے نماز پڑھ سکتے ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ کمر کے بل لیٹیں اور اپنے دونوں پاؤں قبلے کی طرف پھیلائیں۔
ہمارے یہاں چونکہ قبلہ مغرب کی طرف ہے، اس لیے مشرق کی طرف سر اور مغرب کی طرف پاؤں رکھیں۔ اگر ہمت اور کچھ طاقت ہوتو گھٹنوں کو کھڑا کردیں اور پاؤں قبلے کی طرف نہ پھیلائیں، لیکن طاقت نہ ہوتو پھر قبلے کی جانب پھیلانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ سر کے نیچے تکیہ رکھیں، تاکہ سر کچھ اونچا ہوجائے اوربجائے آسمان کے، قبلے کی طرف ہوجائے۔
اگر چت لیٹنا مشکل ہو تو دائیں یا بائیں کروٹ پر لیٹ جائیں اور منہ قبلے کی طرف کرکے اشارے سے رکوع اورسجدہ کریں۔ چت لیٹنا ،کروٹ پر لیٹنے سے افضل ہے اور بائیں کروٹ کے مقابلے میں دائیں کروٹ پر لیٹنا زیادہ اچھا ہے۔ لیکن جائز دونوں طرح ہے۔ نماز کا یہی طریقہ اُن مریضوں کے لیے بھی ہے جو عمر رسیدہ تو نہیں ہیں، مگر کسی بیماری کی وجہ سے کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر نماز نہیں پڑھ سکتےہوں۔