کپوارہ//وادی کے اطراف و اکناف میں بچو ں میں پھیل رہے وائرل انفکشن کے نتیجہ میں لوگو ں میں تشویش کی لہر دو ڈ گئی ہے وہیں سرحدی ضلع کپوارہ کے سرکاری شفا خانوں میں ماہر ڈاکٹرو ں کی عدم دستیابی سے لوگو ں میں غم وغصہ کی لہر دو ڈ گئی ہے ۔پورے ضلع میں اس وقت 4ماہرڈاکٹر تعینات ہیں جن میں 3ضلع ہسپتال ہندوارہ اور 1سب ضلع ہسپتال کپوارہ میں کام کر رہے ہیں ۔ضلع کے باقی اسپتالو ں میں ماہر امراض اطفال ڈاکٹروں کی عدم دستیابی سے ان مقامات کے لوگو ں میں سخت تشویش پائی جارہی ہے ۔محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے وائرل کو معمول کا انفکشن کے ساتھ ساتھ گھبرانے کی کوئی ضرورت قرار تو دیا تاہم اس کے باوجود لوگو ں با لخصوص والدین میں تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے ۔ضلع کے اکثر و بیشتر علاقوں سے اگرچہ بخار ،پیٹ درد ،گلے کی بیماری کے ساتھ ساتھ دوسری بیماریوں کی کم خبریں مو صول ہوئی ہیں لیکن عوام میں اس بات کو لیکر سخت تشویش ہے کہ اگر ضلع میں بچو ں میں ایسی بیماری لگ گئی تو ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان علاقوں کا حال کیا ہوگا اور سرکاری اسپتالوں میں ماہر امراض اطفال ڈاکٹرو ں نہ ہونے سے نو زائد بچو ں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ضلع کے سوگام ،کرالہ پورہ ،زچلڈارہ ،ٹنگڈار ،ترہگام ،کلاروس ،ویلگام ،سوگام ،لال پورہ جیسے بڑے اسپتالو ں میں ماہر ڈاکٹر تعینات نہیں کئے گئے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ ان سرکاری اسپتالو ں میں ماہر امراض اطفال ڈاکٹر تعینات نہ ہونے کے نتیجے میں انہیں بچو ں کا علاج و معالجہ کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان علاقوں کے لوگ بچو ں کو سرینگر علاج و معالجہ کے لئے لے جاتے ہیں۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ ہر علاقے کے سب ضلع اسپتال میں ماہر امراض کا ایک ڈاکٹر تعینات ہو نا چایئے تاکہ بیمار بچو ں کا بروقت علاج و معالجہ کیا جائے گا ۔اس دوران کرناہ ،کیرن اور مژھل سے بھی اطلاعات میں کہ انہیں بیمار بچوں کے علاج و معالجہ کے حوالے سے سخت پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔کیرن اور مژھل کے لوگو ں نے بتا یا کہ موسم سرما اور بھاری برفباری کے بعد سڑکیں مسلسل بند رہنے کے دوران ان علاقوں میں کئی بچے نمونیہ کا شکار ہوئے ہیں لیکن اسپتالو ں میں ماہر امراض ڈاکٹر نہ ہونی کی صورت میں انہو ں نے ان بچو ں کو گھریلو ں علاج و معالجہ کیا ۔شما لی ضلع کپوارہ کے عوام نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ یہاں کے سرکاری اسپتالو ں میں فوری طور ماہر امراض ڈاکٹرو ں کی تعیناتی عمل میں لاکر لوگوں کے پریشانیو ں کا ازالہ کریں ۔