سرینگر//ایوان اسمبلی میں پی ڈی پی وزیر کی طرف سے نیشنل کانفرنس کے لیڈر دیوندر سنگھ رانا کو گھسیٹنے کی دھمکی کا معاملہ اسمبلی میں اٹھاتے ہوئے رانا نے عمران انصاری کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیاجبکہ وزیر اعلیٰ نے اس بیان پر معافی مانگی۔ اسمبلی میں گزشتہ روز کھیل کود کے وزیر عمران رضا انصاری اور نیشنل کانفرنس کے ممبر اسمبلی دیوندر سنگھ رانا کے درمیان سخت تلخ کلامی ہوئی،جس دوران وزیر نے رانا کو گھسیٹنے کی دھمکی دی۔دویندر رانا نے اسمبلی میں بدھ کو یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اسمبلی ریاستی پولیس کے سربراہ کو ہدایت دیں کہ وہ عمران رضا انصاری کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔ انہوں نے کہا ’’اگر میرے ساتھ کچھ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا،اس کی ذمہ داری عمران رضا انصاری پر عائد ہوگی‘‘۔ انہوں نے سپیکر سے مخاطب ہوکر کیا’’ اگر آپ یہ نہیں کرسکتے تو میں از خود شہد گنج پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کرتا ہوں،اور وہ منع نہیں کرسکتے کیونکہ یہ کرمنل کیس ہے‘‘۔اس موقعہ پر اپوزیشن جماعتوں نے شور مچایا اور اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ دیوندر سنگھ رانا کی بات سنیں اور ہدایت جاری کریں۔ ممبر اسمبلی نگروٹہ نے کہا کہ اگر اسمبلی کے تقدس کو بنائے رکھنا ہے تو وزیر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔اس موقعہ پر بی جے پی کے ست شرما نے کہا کہ ایف آئی درج کرنے کے مطالبے سے اپوزیشن اپنی چھوٹی سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی گزشتہ روز کہا گیا’’جس طرح شاما پرساد مکرجی کو کشمیر میں مارا گیا،اسی طرح آپ کو بھی مارا جائے گا،اور اس بیان کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جانی چاہے۔اسپیکر اسمبلی نے اس دوران مداخلت کرتے ہوئے ممبران کو مشورہ دیا کہ وہ ایک دوسرے کو دھمکیاں دینا بند کریں۔ایوان اسمبلی میں موجود وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ عمران انصاری نے جو کلمات ادا کئے ،میں اس کو واپس لیتی ہوں،تاہم انہوں نے کہا’’ مجھے نہیں لگ رہا ہے کہ عمران کے کہنے کا وہ مطلب تھا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہے اور میں ان کلمات پر معافی طلب کرتی ہوں۔دیوندر سنگھ رانا نے بعد میں وزیر اعلیٰ کا شکریہ ا دا کیا۔