سرینگر//حکومت اور ٹرانسپوٹروں کے درمیان بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کے قضیہ پر ٹرانسپورٹروںکے اتحاد کی طرف سے دی گئی پہیہ جام کی کال کے پیش نظر بین الاضلعی آمدرفت متاثر ہوئی۔کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن نے بٹہ مالو بس اڈہ میں دھرنا دیتے ہوئے ہڑتال میں مزید ایک دن کی توسیع کا اعلان کیا جبکہ دھمکی دی کہ اگر انکے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو وہ اپنی گاڑیوں کو نذر آتش کرینگے۔ بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کے خلا ف کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن کی طرف سے دی گئی پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے وادی کے جنوب و شمال میں بڑی مسافر گاڑیوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی ۔ٹرا نسپورٹروں کی اپیل پر بڑی مسا فر بسیں سڑکوں سے غا ئب رہیں۔ بٹہ ما لو بس ا سٹینڈ سے وادی کے مختلف قصبوں تک جانے والی مسا فر بس سروس ٹھپ تھی۔بٹہ مالو بس سے کپواڑہ، حاجن ، بانڈی پورہ ،نائد کھیء ، پٹن ، سمبل ، صفا پورہ، ٹنگمر گ ، اوڑی ، کنگن ، سونہ مرگ ، ہندواڑہ ، لولاب، اوڑی ، بارہمولہ، سوپور اور دیگر قصبہ جات کے علاوہ وسطی ضلع بڈ گام اور گا ندربل کے درمیان چلنے والی بس سروس متاثر ر ہی البتہ سو مو سروس جاری تھی۔ انتظامیہ نے مسا فروں کے لئے ایس آ ر ٹی سی بسوں کا بھی خصوصی انتظام کیا تھا تاہم وہ ناکافی ثا بت ہو ئیںکیونکہ ان کے چھتوں پرمسافر سوارتھے ۔اس دوران ٹرانسپورٹر دن بھر بٹہ مالو میں خیمہ زن رہے۔ کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے دھرنے میں شرکت کرتے ہوئے ہڑتال میں توسیع کی حمایت کی۔ادھر ٹرانسپوٹروں نے کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ویلفیر ایسو سی ایشن کے جھنڈے تلے بٹہ مالو بس اڈہ میں دھرنا دیا گیا جس کے دوران کشمیر اکنا مک لائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمدڈار ، کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرارس کے محمد یاسین خان اور کے ایم ڈی کے چیئرمین عبدالقیوم وانی کے علاوہ دیگر تجارتی انجمنوں کے عہدیدار بھی موجود تھے ۔ احتجاج کے دوران کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن چیئرمین مشتاق احمد لسہ نے ریاستی حکومت کے اس مجوزہ منصوبے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بٹہ مالو میں قائم بس سٹینڈ سے شہر سرینگر کے ٹریفک نظام پر کوئی بھی منفی اثر نہیں پڑ رہا ہے ۔ انہوںنے خبردار کیا ہے کہ اگر سرکار نے یہ فیصلہ واپس نہیں لیا تواس فیصلے سے متاثر ہونے والے ٹرانسپورٹر، ڈرائیور اور دکاندار بسوں اور دکانوں کو نذرآ تش کریں گے۔ کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ویلفیئریسو سی ایشن نے اس منصوبے پر نظر ثانی اور ویسٹرن بس اڈے کو بٹہ مالو میں ہیں رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بس اڈے کو پارم پورہ منتقل کیا گیا تو اس سے500 کے قر یب دکاندار بے روز گار ہو جا ئیں گے۔