Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! معاشرے میںقانون نافذ کرنے والے اداروں کی اہمیت مضبوط و مستحکم قانونی فریم ورک سے معیشت بھی پروان چڑھتی ہے

Towseef
Last updated: April 9, 2025 1:09 am
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

میم دانش

قانون اور اس کو نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی معاشرے کے بنیادی ستون ہوتے ہیں۔ یہ تمام لوگوں کے لئے انصاف اور تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایک واضح قانونی نظام اور ایک مضبوط نفاذی ادارے کے بغیر معاشرہ بے ترتیبی اور لاقانونیت کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔قانون، انصاف اور مساوات کو برقرار رکھنے کے لئے ایک طریقہ کار کے طور پر کام کرتا ہے جو حقوق اور ذمہ داریوں کا تعین کرتا ہے۔ تمام افراد خواہ ان کا درجہ کچھ بھی ہو، منصفانہ سلوک کے مستحق اور اپنے اعمال کے جوابدہ ہوں، قانون اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اپنا بھر پورکردار ادا کرتا ہے۔مختلف قوانین کسی بھی معاشرے میں قابلِ قبول اور ناقابلِ قبول رویوں کو متعین کرتے ہیں۔اس سے شہریوں کو واضح اصولوں کے ذریعے اخلاقیات اور سماجی ہم آہنگی کی طرف رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔

ایک مستحکم قانونی نظام لوگوں کے بنیادی حقوق جیسے آزادیٔ اظہار، مذہب اور جائیداد کی ملکیت کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ نظام اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ کسی کو بھی قانونی طریقہ کار کے بغیر اس کے حقوق سے محروم نہ کیا جائے۔مزید یہ کہ ایک مضبوط قانونی فریم ورک سے معیشت پروان چڑھتی ہے ،اس سے نہ صرف کاروباروں کی حفاظت ممکن ہوتی ہے، معاہدے نافذ ہوتے ہیں ، منصفانہ تجارت کو یقینی بنایا جاتا ہے بلکہ سرمایہ کاری اور اختراع کے لئے ایک مناسب ماحول پیدا ہوتا ہے۔منظم قوانین کی غیر موجودگی میں معاشرے افراتفری کا شکار ہو سکتے ہیں۔اس قانونی نظام کی وسیع پیمانے پر عمل درآمد کے لئے پولیس کی خدمات ہمیشہ میسر رہتی ہے۔ پولیس قانون کا بنیادی نفاذی ادارہ ہے۔ ان کی موجودگی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ قوانین پر عمل کیا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے تاکہ امن اور استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔پولیس کا ایک اہم فرض جرائم کی روک تھام ہے جس میں گشت، نگرانی اور کمیونٹی کے ساتھ رابطہ شامل ہے۔ ان کی ذمہ داریوں میں جرائم کی تحقیقات کرنا، شواہد اکٹھے کرنا اور مجرموں کو گرفتار کرنا ہیں ۔یہ ادارہ قانونی نظام کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ قوانین کو نافذ العمل لانے کے لئے ہمیشہ کمر بستہ رہتا ہے۔جدید پولیسنگ میں کمیونٹی کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا بڑی اہمیت کا حامل ہے تاکہ اعتماد اور تعاون کی فضا قائم رہ سکے۔ کمیونٹی پولیسنگ کی حکمت عملی سے شہریوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر جرائم جیسے مسائل کو حل کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔

اس کے برعکس قانون نافذ کرنے میں ایک بڑا چیلنج بے ضابطگی ہے۔ اختیارات کے غلط استعمال سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوام کا اعتماد کم ہو جاتا ہے۔ ان اداروں میں شفافیت، جوابدہی اور کمیونٹی کی شمولیت اس اعتماد کو بحال کرنے کے لئے ضروری ہے۔اس کے علاوہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ، سائبر کرائم، دہشت گردی اور منظم جرائم مزید پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مسلسل اپنی حکمت عملیوں کو اپنانا اور اَپ گریڈ کرنا ہوگا تاکہ ان خطرات سے مؤثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔

اسی تناظر میں اگر یہاں جموں وکشمیر پولیس کے کردار کا ذکر کیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔یہ سن 1873 عیسوی کی بات ہے جب جموں و کشمیر میں باقاعدہ پولیس فورس کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس وقت سری نگر شہر کے لئے ایک پولیس آفیسر جسے کوتوال کہا جاتا تھا اور14 تھانیدار مقرر کئے گئے۔ یہ محدود سی فورس جرائم پر قابو پانے اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے کام کرتی تھی۔ اس کام میں انہیں یہاں کے چوکیداروں کی مدد حاصل ہوتی تھی۔1913 ءمیں پہلی بار برطانوی دور کے امپیریل پولیس کے ایک آفیسر کی خدمات حاصل کیں گئیں اور جون 1913ءمیں مسٹر براڈوے کو پہلا انسپکٹر جنرل آف پولیس مقرر کیا گیا۔ وہ 1917ء تک پولیس کے سربراہ رہے۔ ان کے بعد دیگر امپیریل پولیس آفیسران یہ عہدہ سنبھالتے رہے۔ 1913ءسے 1947ءکے درمیان صرف ایک موقع آیا جب جموں و کشمیر میں کوئی ہندوستانی پولیس چیف تعینات ہوا اور وہ کرنل گندھرب سنگھ تھے جو 1927ءسے 1931ءتک اس عہدے پر فائز رہے۔ پرتھی نندن سنگھ پہلے ہندوستانی پولیس چیف تھے، جنہوں نے یکم جون 1946ء کویہ عہدہ سنبھالا۔اس کے بعد جموں و کشمیر پولیس میں کئی تنظیمی تبدیلیاں عمل میں لائیں گئیں۔ 1889-90عیسوی میں جموں و کشمیر پولیس کی قوت محض 1040؍ افراد پر مشتمل تھی جو 1903ءمیں بڑھ کر 1570؍ ہو گئی۔ چالیس سال بعد 1943-44 عیسوی میں پولیس کی افرادی قوت 3179؍ ہو گئی اور آج اس کی تعداد 83,000 سے تجاوز کر چکی ہے۔

1980 عیسوی کے بعد کشمیر میں اُبھرنے والی شورش کے بیچ جموں و کشمیر پولیس نے خطے میں قانون و نظم کے قیام، شورش پسندی کا مقابلہ کرنے اور عوامی سلامتی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس عرصے کے دوران، خطے کو انتہا پسندی، ماردھاڑ، ہلاکتوں اور شہری بے چینی جیسے چیلنجز کا سامنا رہا جس سے یہاں کی پولیس کا کردار جموں و کشمیر کے استحکام کے تحفظ میں مزید اہم ہو گیا۔1980ءکی دہائی کے اواخر سے جموں و کشمیر میں انتہاپسندی میں اضافہ ہوا جس سے سنگین سیکیورٹی خدشات پیدا ہوئے۔ مسلسل احتجاج، ہڑتالوں اور شہری بے چینی کے دوران جموں و کشمیر میں قانون و نظم کا قیام پولیس کی ایک اہم ذمہ داری رہی۔انہوں نے احتجاجی مظاہروں، پتھراؤ کے واقعات اور کرفیو کے نفاذ کو سنبھالتے ہوئے سیکیورٹی اور عوامی سلامتی کے درمیان توازن قائم کیا۔خاص طور پر انہوں نے شورش کے عروج کے دوران شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے بہترین کام کیا۔ انہوں نے سرکاری عمارتوں، ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس اور مذہبی مقامات جیسے اہم بنیادی ڈھانچے کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھا ہے۔ عوامی اعتماد حاصل کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے یہاں کی پولیس نے کمیونٹی پولیسنگ جیسے کاموں میں حصہ لینا شروع کیا۔ پولیس عوامی ملاقاتیں، نوجوانوں کی مختلف سرگرمیوں میں شمولیت اور کھیلوں کے مقابلوں جیسے پروگراموں نے قانون نافذ کرنے والے اس ادارے اور مقامی آبادی کے درمیان خلا کو پُر کرنے میں مدد کی۔ سنہ 2000ءکے بعد سے،جموں و کشمیر پولیس نے جدیدیت پر توجہ مرکوز کی اور ٹیکنالوجی کو اپنے روز مرہ کے معاملات میں استعمال کیاجس سے یہ ادارہ مزید فعال بنا۔

قانون اور پولیس کسی بھی معاشرے کے لئے ناگزیر ہیں۔ قوانین انصاف اور تحفظ فراہم کرتے ہیں جبکہ پولیس ان کے نفاذ کو یقینی بناتی ہے اور عوامی سلامتی کو برقرار رکھتی ہے۔ ایک ایسا معاشرہ جو ان اداروں سے محروم ہو انتشار، عدم تحفظ اور ناانصافی کا شکار ہو سکتا ہے۔ لہٰذا قانونی ڈھانچے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کسی بھی ملک کی ترقی اور استحکام کے لئے بہت ضروری ہیں۔ جموں و کشمیر پولیس ایک روایتی قانون نافذ کرنے والے ادارے سے ترقی کر کے پیچیدہ سیکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے والی ایک خصوصی فورس بن چکی ہے۔ انسداد شورش، قانون نافذ کرنے اورعوام کے ساتھ شراکت خطے میں استحکام برقرار رکھنے میں سود مند ثابت ہواہے۔
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
صدرِ جمہوریہ نے لداخ ایل جی کو ’گروپ اے‘سول سروس عہدوں پرتقرری کا اختیار دیا چیف سیکرٹری اور ڈی جی پی کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری بدستور لازمی
تازہ ترین
پونچھ ضلع جیل میں جھگڑے میں  قیدی زخمی
پیر پنچال
جموں و کشمیر میں موسلا دھار بارشیں، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا
تازہ ترین
جموں میں جعلی سیفائر ریکیٹ کا پردہ فاش: حیدرآباد متاثرہ کو 62 لاکھ روپے واپس: پولیس
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025
کالممضامین

گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت

July 9, 2025
کالممضامین

چھرنبل ۔ نظروں سے اوجھل دلکش سیاحتی مقام سیاحت

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?