Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

معاشرہ ،بے روزگاری اور میرٹ !

Mir Ajaz
Last updated: January 23, 2025 10:10 pm
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

ہمارے معاشرے کا ایک بڑا المیہ یہ بھی رہا ہے کہ یہاں میرٹ نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔معاشرے کے ہر شعبے میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی جاتی ہیں تاہم سرکاری ملازمتیں دیتے ہوئے جس طرح نوجوانوں کی حق تلفی کی جاتی ہے، وہ بہت بڑا المیہ ہے۔زیادہ تر سفارش اور تعلقات کی بنیاد پر نوکریاں دی جاتی ہیں۔ 45سال کی عمر میں بھرتی ہونے والے 60سال کی عمر میں ریٹائر ہوکر پنشن و مراعات کا حق دار بن چکے ہیں۔ معاشرے میں با اثر افراد کی اولادیں پیدا ہوتی رہیں گی، رشوت اورسفارشی کلچر جاری رہے گا۔ہمیں معلوم ہے کہ با اثر لوگوں کے بچے کس طرح میڈیکل کالجوں میں جاتے ہیں ۔اس فرسودہ نظام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ جب تک یہ موجود رہے گا، میرٹ کی خلاف ورزی ہوتی رہے گی۔ ہمارے یہاں کیا ہوااور کیاہو رہا ہے، کسی کو صحیح معنوں میں اس کی خبر ہی نہیں۔ ہماری جمہوری حکومتیں کس طرح قانون اور میرٹ کا قتل کرتی رہیں، اس کے اصل اعداد و شماراگر سامنے آ جائیں تو جموں و کشمیرکی ساری آبادی ہکا بکا رہ جائے گی۔ اس وقت بے روز گاری اتنی ہے کہ چند سیٹوں کے لئے ہزاروں درخواستیں آ جاتی ہیں ،جن میں اعلیٰ پوزیشنیں لینے والے نوجوان بھی موجود ہوتے ہیں مگر نوکری کا قرعہ فال اُن کے ہی نام نکلتا ہے، جن کی تگڑی سفارش یا پھر دینے کو بھاری رقم موجود ہوتی ہے، قواعد و ضوابط اسی لئے بنائے جاتے ہیں کہ ان میں رہ کر کام کیا جائے مگر اسی نظام میں ایسی گنجائش بھی رکھی گئی ہے کہ رولز اینڈ ریگولیشنز کو نرم کر کے چور دروازے ڈھونڈ لئے جاتے ہیں، خاص طور پر جب مطلوبہ تعلیم کے مطابق افراد کم دستیاب ہوں۔ مگر جہاں نوجوانوں کی ایک بڑی کھیپ موجود ہو جو مطلوبہ تعلیم اور تجربے کی حامل ہو تو انہیں چھوڑ کر دس بارہ سال عمر میں رعایت دے کر بوڑھے افراد کو بھرتی کر لینا ایک ایسا سنگین مذاق ہے۔ جس تیزی کے ساتھ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بڑی تعداد ہر سال فارغ التحصیل ہوتی ہے، اس تناسب سے تو سرکاری نوکریاں دینا ریاست کے لئے ممکن بھی نہیں لیکن جو نوکریاں نکلتی ہیں، کم از کم ان پر تو میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی کی جانی چاہئے، مگر ایسا نہیں ہوتا دکھائی دیتا، غریب اور متوسط گھرانوں کے نوجوان اعلیٰ تعلیم کے باوجود محروم رہ جاتے ہیں اور سفارش کے ذریعے نا اہلی اور کمتر تعلیم کے حامل سرکاری ملازمت کے مزے لوٹتے ہیں۔ ہمارے دفتروں کا یہ جو زوال ہے، اس میں اس سفارش کلچر کا بڑا عمل دخل ہے کیونکہ جب کمتر ذہانت اور صلاحیت کے مالک افراد آگے آجائیں گے تو معیار بھی اسی سطح پر گر جائے گا۔ ووٹ خریدنے کے لئے جہاں پیسے کا لالچ دیا جاتا ہے، وہاں سرکاری ملازمتوں کو بھی بطور ایک ذریعے کے استعمال کرتے ہیں۔ جب نوجوانوں کو یہ معلوم ہو کہ ان کی لیاقت، ذہانت اور تعلیم کی بنیاد پر انتخاب نہیں ہونا تو وہ محنت کیوں کریں گے۔چنانچہ جب محدود ملازمتیں بھی چہیتوںاور سفارشیوں کو دے دی جاتی ہیں تو نوجوانوں میں اضطراب بڑھتا ہے۔نفسیات کے ماہر بتا رہے ہیں کہ نوجوانوں میں ڈپریشن بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ انہیں اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔ یونیورسٹیاں جن میں پرائیویٹ یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں، ڈگریاں دینے کی فیکٹریاں بن چکی ہیں، ہنر مند افراد پیدا کرنے کی بجائے تعلیم یافتہ افراد پیدا کر رہے ہیں، جن کی معاشرے میں کھپت ہی نہیں۔میرٹ پر اگر ذہین اور قابل نوجوانوں کو ملازمتیں ملنے لگیں تو کم از کم اس کا یہ نتیجہ تو نکلے گا کہ نوجوانوں میں محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ پیدا ہوگا۔ انہیں اس امر کا یقین ہوگا کہ اچھی پوزیشن حاصل کریں گے تو ایک روشن مستقبل انہیں منتظر ملے گا۔ نوجوان نسل کو اگر ہمارے ارباب سیاست اور ارباب اختیار اتنی ہی امید بھی نہیں دے سکتے تو پھر انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ قوم کی رہبری کا دعویٰ کریں۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پی ڈی پی زونل صدر ترال دل کا دورہ پڑنے سے فوت
تازہ ترین
سرینگر میں 37.4ڈگری سیلشس کے ساتھ 72سالہ گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
برصغیر
قانون اور آئین کی تشریح حقیقت پسندانہ ہونی چاہیے، : چیف جسٹس آف انڈیا
برصغیر
پُلوں-سرنگوں والے قومی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں 50 فیصد تک کی کمی، ٹول فیس حساب کرنے کا نیا فارمولہ نافذ
برصغیر

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?