مظفرآباد//پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں بھی انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا۔جموں کشمیر پیس اینڈ جسٹس فورم کے زیراہتمام مظفرآباد میں ایک منفرد احتجاجی مظاہرے کے دوران حقوق انسانی کی پاسداری کے حوالے سے 11 ممالک کے سربراہان کے نام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے کیلئے خطوط لکھے گئے۔موصولہ بیان کے مطابق جن ممالک کے سربراہان کو خطوط لکھے گئے ان میں ناروے، کنیڈا، بیلجیم، سویڈن، فن لینڈ، ڈنمارک، نیوزی لینڈ، سلوینیا، لیکسمبرگ و دیگر شامل ہیں۔ ان ممالک کو لکھے گئے خطوط پر دستخط کرنے کے بعد انہیں سفارت خانوں کے ذریعے بھیجنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ان خطوط میں ان تمام ممالک کو انسانی حقوق کی پاسداری پر مبارکباد دینے کے ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ وہ 70 سال سے کشمیریوں کو انصاف دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔پیس اینڈ جسٹس فورم کے زیراہتمام شوکت لائن سے آزادی چوک تک چیئرمین تنویر الاسلام کی قیادت میں بھرپور ریلی بھی نکالی گئی جس میں بھارت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ ریلی میں شامل شرکاءنعرے بلند کرتے ہوئے آزادی چوک پہنچے اور سنٹرل پریس کلب کے احاطے میں ریلی جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی۔اس دوران مظفرآباد میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے زیراہتمام مرکزی ایوان صحافت کے سامنے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیااور ریلی بھی نکالی گئی۔ دھرنا اور ریلی میں بچے جوان اور بوڑھوں سمیت خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔احتجاجی دھرنا سے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام، پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی، پی پی رہنما شوکت جاوید میر، جمعیت اہلحدیث کے ناظم دانیال شہاب، سینئر قانون دان ایڈوکیٹ پرویز، امیر اے پی آر سی نشاد بٹ،مائرہ خان، عثمان علی، حمزہ شاہین ، تحریک آزاد ی جموں کشمیر کے چیئرمین پروفیسر عبدالعزیز علوی و دیگر افرادنے خطاب کیا۔ موصولہ بیان کے مطابق دھرنا کے شرکاءنے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے، شرکاءدھرنا نے گھڑی پن چوک تک مارچ بھی کیا ۔ دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیرمین فورم مشتاق الاسلام نے کہا کہ بھارت ایک طرف دنیا میں جمہوری ملک ہونے کا دعویدار ہے جبکہ کشمیر میں ایک کروڑ سے زائد انسانوں کے انفرادی اور اجتماعی انسانی حقوق سلب کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں چیئرمین انٹرنیشنل فورم فار جسٹس محمد احسن اونتو کی گرفتاری کی مذمت کی ۔