سرینگر// کشمیر میں مظاہرین کو قابو کرنے کیلئے بجلی کا جھٹکا دینے والے ہتھیار کی منظوری پر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے یہ ہتھیار مظاہرین کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔لارڈ کو مہلک قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارلحسن نے کہا کہ ان ہتھیاروں سے انسان جانوں کو خطرہ لاحق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کا جھٹکا(کرنٹ) دینے والے ہتھیاروں میں ہائی ولٹیج بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جس سے انسانی جانوں کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس ہتھیار سے سینکڑوں افراد کی جان چلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ امریکہ میں ہارٹ ایسوسی ایشن جنرل ‘‘ نے ان ہتھیاروں کو دل کی حرکت بند ہونے اور ازجان ہونے کیلئے ذمہ دار بتایا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان ہتھیاروں کی وجہ سے 500افراد کی اموات درج کی ہے جو ان ہتھیاروں کے استعمال کے بعد ہوئی ہے۔ کینڈا میں کی گئی ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس سے دل کی نسوں اور دبائو بڑھتا ہے جس سے متواتر جھٹکے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دل کے مریضوں اور جن افراد میں پیس میکر لگا ہے کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ہتھیاروں سے آنکھوں میں زخم، حرکت قبل بند ہونا، پھپڑوں کا بند ہونا اور سرکو بھی چوٹیں آتی ہیں ، ہتھیار سے متاثر شخص زمین پر گرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ہتھیار کے استعمال پر کئی ممالک میں پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ اقوام متحدہ نے بھی مذکورہ ہتھیار کے استعمال پر سوالات اٹھائے ہیں۔لارڈ کو کشمیر میںاستعمال کرنے کی منظوری دی گئی ہے جس سے مظاہرین سننے کی صلاحیت سے محروم ہوئے ہیں۔