سرینگر//دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے بھارت کے فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کے حالیہ بیانات کو ان کی ذہنی پراگندگی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ کشمیر ایک بار پھر 1990 کے حالات سے دوچار ہے۔کریک ڈاؤن، مظالم ، حراست اور قتل نا حق کا بازار گرم ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اس بات سے انتشار کا شکار ہوگیا ہے کہ کشمیر میں ڈاکٹر ، سکالر، دانشوروں سے لیکر چھوٹے بچے تک عسکریت کے میدان میں آکر بھارت سے نبرد آزماہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تمام لوگ مزاحمتی تحریک سے وابستہ ہے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔ بھارت نے اس تحریک مزاحمت کی بیخ کنی کیلئے ہر ممکن کوشش کی ، پچھلے برس ہی ہماری اقتصادیات کو زک پہنچانے کی کوشش کی گئی۔لیکن بیش بہا نقصان کے باوجود بھی کشمیری عوام مزاحمتی قیادت کی پشت پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس برس جان بوجھ کر میوہ صنعت کو نقصان پہنچایا گیا۔ یہ بھی کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے کی کوشش تھی لیکن ایک بار پھر نقصان اٹھانے کے باوجود کشمیری عوام نے استقامت کا مظاہرہ کیا۔آسیہ اندرابی نے کہا کہ بھارت کو سمجھنا چاہئے کہ کشمیر کے مزاحمت پسند عوام ہر قربانی دینا پسند کرتے ہیں لیکن جبری قبضہ قابل قبول نہیں۔