Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
طب تحقیق اور سائنس

مصنوعی ذہانت کا ’گاڈ فادر‘ گوگل سے مستعفی چیٹ بوٹس کےخطرات پر تشویش،اپنے کام پر پچھتاوا

Towseef
Last updated: May 8, 2023 4:24 am
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

ویب ڈیسک
مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی (اے آئی) کے ’گاڈ فادر‘ سمجھے جانے والے ماہر نے اس کے بڑھتے خطرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اپنی ملازمت چھوڑ دی ہے۔
75 سالہ ماہر ٹیکنالوجی جیفری ہنٹن نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ وہ گوگل سے مستعفی ہو گئے ہیں اور انھیں مصنوعی ذہانت کے میدان میں کیے گئے اپنے کام پر پچھتاوا ہے۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ اے آئی چیٹ بوٹس کے کچھ خطرات ’کافی خوفناک‘ ہیں۔انھوں نے کہا کہ ’جتنا میں سمجھتا ہوں، اس کے مطابق یہ کہہ سکتا ہوں کہ فی الحال، وہ ہم سے زیادہ ذہین نہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ جلد ہی (ہم سے زیادہ ذہین) ہو سکتے ہیں۔‘ڈیپ لرننگ اور اعصابی نیٹ ورکس پر ڈاکٹر ہنٹن کی ابتدائی تحقیق نے چیٹ جی پی ٹی جیسے جدید مصنوعی ذہانت والے نظام کے قیام کے لیے راہ ہموار کی۔
ماہر نفسیات اور کمپیوٹر سائنسدان ہنٹن نے بی بی سی کو بتایا کہ چیٹ بوٹ جلد ہی انسانی دماغ کی معلومات کی سطح کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’ابھی ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ جی پی ٹی-4 کسی ایک شخص کے پاس موجود علم پر سبقت حاصل کرتا ہے۔ وضاحت دینے کے معاملے میں یہ (ٹیکنالوجی) اتنے آگے نہیں مگر یہ کچھ حد تک ایسا کر سکتی ہے۔‘’اور اس کی ترقی کی شرح کو دیکھتے ہوئے ہم توقع کرتے ہیں کہ چیزیں بہت تیزی سے بہتر ہوں گی۔ لہذا ہمیں اس کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔‘نیویارک ٹائمز کے مضمون میں ڈاکٹر ہنٹن نے ’برے عوامل‘ کا حوالہ دیا جو ’بری چیزوں‘ کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے کی کوشش کریں گے۔
جب بی بی سی نے اس کے متعلق استفسار کیا تو انھوں نے جواب دیا کہ ’یہ صرف بدترین قسم کا منظرنامہ ہے، ایک ڈراؤنے خواب جیسی صورت حال۔‘’مثال کے طور پر آپ تصور کر سکتے ہیں کہ (روسی صدر ولادیمیر) پوتن جیسا کوئی بُرا شخص روبوٹ کو اپنے مقاصد طے کرنے کے لیے استعمال کرے۔‘سائنسدان نے متنبہ کیا کہ ہو سکتا ہے کہ اس سے ایسے ذیلی مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں کہ جیسے ’مجھے مزید طاقت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔‘
ہنٹن کا کہنا ہے کہ ’میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ جس قسم کی ذہانت ہم تیار کر رہے ہیں، وہ ہمارے پاس موجود ذہانت سے بہت مختلف ہے۔‘وہ کہتے ہیں کہ ’ہمارا قدرتی نظام ہے اور وہ ڈیجیٹل (مصنوعی) نظام اور سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ ڈیجیٹل سسٹمز کے ساتھ آپ کے پاس اس کی بہت سی کاپیاں ہوتی ہیں، دنیا کا ایک ہی جیسا ماڈل۔‘’اور یہ تمام کاپیاں الگ الگ سیکھ سکتی ہیں لیکن اپنے علم کو فوری طور پر شیئر کر سکتی ہیں۔ تو ایسا لگتا ہے جیسے آپ کے پاس 10,000 لوگ ہوں اور جب بھی کوئی ایک شخص کچھ سیکھتا ہے تو باقی سب کو از خود اس کا پتا چل جاتا ہے اور اس طرح یہ چیٹ بوٹس کسی ایک شخص سے کہیں زیادہ جان سکتے ہیں۔‘
ڈاکٹر ہنٹن نے یہ بھی کہا کہ ان کی ملازمت چھوڑنے کی کئی اور وجوہات بھی تھیں۔’ایک تو یہ کہ میں 75 سال کا ہو گیا ہوں۔ تو اب یہ ریٹائر ہونے کا وقت ہے۔ دوسرا یہ کہ میں در اصل گوگل کے بارے میں کچھ اچھی باتیں کہنا چاہتا ہوں اور اگر میں گوگل کے لیے کام نہیں کرتا ہوں تو یہ باتیں زیادہ قابل اعتبار ہوں گی۔‘
انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ گوگل پر تنقید نہیں کرنا چاہتے اور ٹیکنالوجی کی یہ عظیم کمپنی ’بہت ذمہ دار‘ رہی ہے۔گوگل کے چیف سائنسدان جیف ڈین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہم اے آئی کے ذمہ دارانہ طریقہ کار کے بارے میں پرعزم ہیں۔ ہم آنے والے خطرات کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جرات مندی کے ساتھ اختراع بھی کر رہے ہیں۔‘

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
آپریشن سِندور کے بعد جنگ بندی کا اعلان | چند روز کے تنائو کے بعد عوام نے راحت کی سانس لی اظہار خیال
مضامین
! جنگ بندی خوش آئند،جنگ سودمند نہیں حال و احوال
مضامین
ہندوپاک کے درمیان جنگ بندی | سرحد پر اب امن کی فاختائیں اڑرہی ہیں زاویہ نگاہ
مضامین
جنگ بندی باعث اطمینان
اداریہ

Related

طب تحقیق اور سائنس

ذیابیطس کی نئی قسم ٹائپ 5دریافت! | بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کے علامات انکشاف

May 4, 2025
طب تحقیق اور سائنس

معدنی تیل کے استعمال سے زمین آلودہ ہورہی ہے | سورج کی توانائی کی بڑی مقدار ضایع کی جارہی ہے سائنس و ٹیکنالوجی

May 4, 2025
طب تحقیق اور سائنس

بیماریوں میں سب سے بُری دِل کی بیماری ہے !| دل کا دورہ پڑنے کےاسباب وعلامات فکر ِ صحت

May 4, 2025
طب تحقیق اور سائنس

ماحولیاتی و موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین نتائج فکر وادراک

April 27, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?