تقاضائےوقت
رئیس یاسین
دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence – AI) اس تبدیلی کا مرکز ہے۔ ان طلباء کے لیے جنہوں نے ابھی دسویں یا بارہویں جماعت پاس کی ہے، مصنوعی ذہانت ایک شاندار کیریئر اور مواقع سے بھرپور مستقبل پیش کرتی ہے۔
مصنوعی ذہانت کا انتخاب کیوں کریں؟
مصنوعی ذہانت مشینوں کو انسانوں کی طرح سوچنے، سیکھنے اور فیصلے کرنے کے قابل بناتی ہے۔ آج صحت، زراعت، تعلیم، بینکنگ، تفریح، دفاع — ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت کا عمل دخل ہے۔ خودکار گاڑیوں سے لے کر اسمارٹ فارمنگ تک، آن لائن خریداری کی تجاویز سے لے کر بیماریوں کی تشخیص تک، مصنوعی ذہانت ہماری زندگی کے ہر پہلو کو چھو رہی ہے۔ مستقبل میں مصنوعی ذہانت ہر صنعت کا لازمی حصہ بن جائے گی اور ماہرینِ مصنوعی ذہانت کی دنیا بھر میں بہت زیادہ مانگ ہوگی۔
مصنوعی ذہانت کی تعلیم کے لیے اہلیت
مصنوعی ذہانت میں کیریئر بنانے کے لیے:
آپ کو بارہویں جماعت میں ریاضی (Mathematics) ایک مضمون کے طور پر پڑھی ہونی چاہیے۔ریاضی اور شماریات (Statistics) میں مضبوط مہارت انتہائی ضروری ہے۔شماریات مصنوعی ذہانت کی بنیاد ہے، کیونکہ مصنوعی ذہانت ڈیٹا کے تجزیے، امکانات (probability) اور پیشگوئی پر مبنی ماڈلز پر انحصار کرتی ہے۔ شماریات کے بغیر مؤثر AI سسٹمز بنانا ممکن نہیں۔جو طلباء اعداد و شمار سے کھیلنا، مسائل حل کرنا اور منطقی انداز میں سوچنا پسند کرتے ہیں، ان کے لیے یہ بہترین میدان ہے۔
بارہویں کے بعد دستیاب کورسز :
بارہویں کے بعد، کشمیر میں کئی معتبر ادارے مصنوعی ذہانت میں خصوصی پروگرامز پیش کرتے ہیں:۱۔ اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (IUST) اوانتی پورہ میں بی ایس سی مصنوعی ذہانت۔ یہ پروگرام مشین لرننگ، روبوٹکس، ڈیٹا سائنس اور AI ایپلیکیشنز میں گہری مہارت فراہم کرتا ہے۔
۲۔ کشمیر یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس میں انٹیگریٹڈ بی ایس سی۔ایم ایس سی کورس۔ پانچ سالہ مربوط پروگرام جو طلباء کو انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ تعلیم فراہم کرتا ہے، اور انہیں جدید AI اور ڈیٹا سائنس میں مہارت دلاتا ہے۔
۳۔ SKUAST-کشمیر میں بی ٹیک مصنوعی ذہانت : شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ایک منفرد B.Tech پروگرام پیش کرتی ہے، جو زراعت اور متعلقہ شعبوں میں AI کے استعمال پر مرکوز ہے۔ یہ پروگرام طلباء کو سمارٹ فارمنگ، فصلوں کے انتظام اور زرعی تحقیق میں مہارت فراہم کرتا ہے۔
۴۔ کشمیر کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (KCET) میں بی ٹیک مصنوعی ذہانت : KCET بھی B.Tech مصنوعی ذہانت کا پروگرام پیش کرتا ہے، جو سافٹ ویئر انڈسٹری، تحقیقاتی اداروں اور اسٹارٹ اپس میں AI ماہرین تیار کرتا ہے۔
مصنوعی ذہانت میں کیریئر کے مواقع : مصنوعی ذہانت میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد طلباء درج ذیل شعبوں میں کام کر سکتے ہیں۔: ?مشین لرننگ انجینئر، ڈیٹا سائنٹسٹ، AI ریسرچ سائنٹسٹ، روبوٹکس انجینئر، نیچرل لینگویج پروسیسنگ (NLP) اسپیشلسٹ، زراعت، صحت اور تعلیم میں AI ماہر۔چونکہ AI ہر صنعت میں مرکزی حیثیت حاصل کر رہا ہے، اس لیے روزگار کے مواقع تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ AI ماہرین دنیا کے سب سے زیادہ معاوضہ پانے والے پروفیشنلز میں شامل ہیں۔مصنوعی ذہانت صرف ایک کیریئر کا انتخاب نہیں، بلکہ ہر صنعت کا مستقبل ہے۔ جو طلباء آج ہی ریاضی، شماریات اور پروگرامنگ میں مہارت حاصل کرنا شروع کریں گے، وہ کل کے AI سے چلنے والے دنیا کے رہنما ہوں گے۔آج ہی پہلا قدم بڑھائیں ،— مصنوعی ذہانت کا انتخاب کریں اور مستقبل کو تشکیل دیں۔