جموں//حکومت کی طرف سے مصنوعی جھیل کا کام بند کئے جانے اور اس منصوبہ کو کلی طور پر ترک کئے جانے کے فیصلوں کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے آل جموں ہوٹل اینڈ لاجز ایسو سی ایشن نے کہا ہے کہ اس طرح جموں کو اقتصادی طور پر تباہ حالی کا سامنا کرنا پڑ ے گا۔ یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ کی طرف سے جاری کردہ بیان پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایسو سی ایشن نے کہا کہ 2014میں ریلوے لنک کو کٹرہ تک توسیع دئیے جانے کے بعد یہاں سیاحت کی کمر ٹوٹ گئی تھی اور اب بجائے سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے پروجیکٹ تعمیر کرنے کے سابق حکومتوں کی طرف سے شروع کئے گئے منصوبوں کو ترک کر کے ریاستی سرکار جموں کے بیوپاری طبقہ کو فاقہ کشی پر مجبور کر رہی ہے ۔پریس کانفرنس میں ایسو سی ایشن صدر پون گپتا نے کہا کہ شری امرناتھ جی یاترا میں آنے والوں کی تعداد میں دن بدن کمی پیش آتی جا رہی ہے جس کیلئے حکومت ذمہ دار ہے ۔ وادی میں مسلسل حالات خراب ہیں جس کے نتیجہ میں سیاح ریاست کا رخ نہیں کر رہے ہیں اور اب مصنوعی جھیل جیسے پروجیکٹوں کو ترک کرنے کا اعلان کر کے نائب وزیر اعلیٰ نے شعبہ سیاحت سے جڑے 5لاکھ سے زائد افراد کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ مخلوط حکومت کے 2014میں بر سر اقتدار آنے کے بعد اس پروجیکٹ کو پوری طرح نظر انداز کر دیا گیا مفتی محمد سعید نے شروع میں ہی اس پروجیکٹ کو ناقابل عمل قرار دے دیا تھا ۔انہوں نے بی جے پی کے ممبران اسمبلی اور وزراء پر جموں کے لوگوں کے ساتھ اعتماد شکنی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جموں کے لوگ بی جے پی حکومت کی طرف سے کی جانے والی ایسی ہر کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے جس کا مقصد یہاں کے لوگوں کے منہ سے نشانہ چھیننا ہوا۔پریس کانفرنس میں انل کھجوریہ، نشانت گپتا، سورن سنگھ، من پریت سنگھ ، سنیل سوری اور ایم ایل شرما بھی موجود تھے۔