قاہرہ//مصری سلامتی دستوں نے شمالی سینائی میں ہوئے حالیہ حملوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں داعش کے ایک ممتاز جنگجو کو ہلاک کردیا ہے ۔ یہ بات وزارت داخلہ کے بیان میں بتائی گئی۔ مصر کے سینائی میں بغاوت جاری ہے اس میں 2013 سے اب تک سینکڑوں فوجی اور پولیس والے مارے جا چکے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی دستوں نے سینائی کے شہرعارش میں زیر تعمیر عمارت پر حملہ کردیا جہاں جنگجووں نے اپنی کارروائیوں کا بیس بنارکھا تھا۔لڑائی شروع ہونے پر گروپ کا ایک لیڈر احمد حسن احمد الناشو مارا گیا جو غندور المصری کے نام سے بھی جانا جاتا تھا جبکہ ایک جنگجو فرار ہوگیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غندور کئی وارداتوں کو انجام دینے اور سینائی کی تنظیم انصار بیت المقدس کے لئے بھرتیاں کرنے کا ذمہ دار تھا ۔ اس تنظیم نے 2014 میں داعش سے وفاداری کا عہد کرلیا تھا۔ وزارت داخلہ نے آج بتایا ہے کہ پولیس نے راجدھانی کے نواح میں فائرنگ کے دوران حسم تحریک کے دو ممتاز ممبران کو ہلاک کردیا ہے ج۔