رجسٹریشن ختم،فوجداری کیس دائر کرنے کا حکم
امتیاز خان
سرینگر//کشمیر کی عالمی شہرت یافتہ دستکاری کی صنعت کی ساکھ کو خطرے میں ڈالنے والے دھوکہ دہی کے تجارتی طریقوں کے خلاف ایک بڑے کریک ڈائون میںمحکمہ ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم کشمیر نے کشمیر آرٹ بازار ٹنگمرگ کو بلیک لسٹ کیااورجسٹریشن ختم کر دی جبکہ شو روم کو 5 لاکھ روپے میں مشین فروخت کرنے کا قصوروار پایا گیا ہے۔ محکمہ کی طرف سے جاری ایک آرڈرزیر نمبر 10-HD(QC)مورخہ 22جولائی کے مطابق ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم مسرت اسلام مذکورہ کاروباری نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی (IICT)کی طرف سے جاری کردہ آفیشل لیبل سے مشابہہ ایک جعلی QRکوڈ استعمال کیا تاکہ خریدار کو گمراہ کیا جا سکے ۔ ایک رسمی مجرمانہ شکایت درج کرنے کا حکم دیا گیا اور GIایکٹ اور بھارتیہ نیا سنہتا کے تحت مزید قانونی کارروائی کی سفارش کی گئی۔یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک سیاح نے آئی آئی سی ٹی سے شکایت کی، جس میں کہا گیا کہ اس نے خونچی پورہ ٹنگمرگ میں واقع کشمیر آرٹ بازار سے قالین کیلئے 25,000پیشگی ادائیگی کی تھی، جس کی کل مالیت 2.55لاکھ روپے تھی۔ شوروم نے مبینہ طور پر ایک سرٹیفکیٹ اور QRکوڈ پیش کیا جس میں IICTسرٹیفیکیشن کا دعویٰ کیا گیا تھا۔تصدیق کے بعد IICTنے تصدیق کی کہ QRلیبل جعلی تھا اور ان کے ادارے کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا تھا۔ معاملہ محکمہ کے کوالٹی کنٹرول ڈویژن کو پیش کیا گیا۔انہوں نے معائنہ کیا، قالین کو ضبط کیا اور مالک کو وجہ بتائو نوٹس جاری کی۔اپنے جواب میں مالک نے دھوکہ دہی کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ گاہک نے ایک بار جب یہ بتایا کہ قالین GIسے تصدیق شدہ نہیں ہے تو خریداری سے انکار کر دیا۔ تاہم شکایت کنندہ کی طرف سے جمع کرائے گئے فوٹو گرافی کے شواہد اور ساتھ ہی آئی آئی سی ٹی کے نتائج سے اس بات کی تردید کی گئی کہ جعلی لیبل کو مشین سے بنے قالین پر چسپاں کیا گیا تھا۔محکمہ نے جواب کو’مکمل طور پر گمراہ کن اور غیر تسلی بخش‘قرار دیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ کام کشمیر کے جی آئی کرافٹ کی ساکھ کا استحصال کرکے خریدار کو دھوکہ دینے کی دانستہ کوشش تھی۔ڈائریکٹر نے حکم نامے میں کہا کہ مذکورہ تاجر نے جان بوجھ کر آئی آئی سی ٹی کے اصلی جی آئی لیبل سے مشابہہ جعلی کیو آر لیبل بنایا اور متعلقہ سیاح کو دھوکہ دینے کیلئے اسے مشین سے بنے قالین پر چسپاں کر دیا۔جے اینڈ کے رجسٹریشن آف ٹورسٹ ٹریڈ ایکٹ 1978کے سیکشن 6اور 7کی خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ نے فوری طور پر بلیک لسٹ کرنے اور بیچنے والے کی رجسٹریشن ختم کرنے کا حکم دیا۔محکمہ نے یہ حکم دیا کہ کشمیر آرٹ بازار کے مالک کے خلاف سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، ٹورازم انفورسمنٹ ٹی آر سی کے دفتر میں ایک باضابطہ شکایت درج کی جائے ، جس نے آئی آئی سی ٹی کے نام پر مبینہ طور پر جعلی کیو آر کوڈ چسپاں کرنے کے لیے اس کے خلاف سخت کارروائی شروع کی ہے اور اس نیٹ ورک کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے ۔آرڈر میں مزید کہا گیا کہ ایک بار جب مذکورہ شہری کو احساس ہوا کہ دھوکہ دہی کا پتہ چلا ہے تو اس نے بدعنوانی کو چھپانے کے لیے قالین سے جعلی QRلیبل کو ہٹانے کی کوشش کی۔ تاہم شکایت کنندہ کے فراہم کردہ ثبوت اور IICTسے ماہر کی تصدیق نے غلط کام کی تصدیق کی۔محکمہ کے مطابق اس طرح کی کارروائیاں نہ صرف صارفین کے اعتماد کی خلاف ورزی کرتی ہیں بلکہ کشمیری دستکاری کی GIسے تصدیق شدہ شناخت کو براہ راست نقصان پہنچاتی ہے، جس سے ہزاروں کاریگروں اور بُنکروں کی روزی روٹی خطرے میں پڑتی ہے۔