عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر کی حکومت نے ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس وہینڈ لوم کو تانبے کے برتن (بذریعہ مشین) بنانے پر پابندی سے متعلق ایکٹ کو نافذ کرنے کیلئے ذمہ دار اتھارٹی کے طور پر نامزد کیا ہے۔اس قدم کا مقصد تانبے کے برتنوں کو تیار کرنے میں مشینوں کے متعارف ہونے کا مقابلہ کرنا ہے جس کے نتیجے میں روایتی کاریگر پسماندہ ہو گئے ہیں اور تانبے کے کام کرنے کی مخصوص مہارت کے بغیر افراد کو صنعت میں آنے کی اجازت دی گئی ہے، جس سے روایتی کاریگروں پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ اس ایکٹ کو نافذ کرنے کی حکومت کی کوششوں کو چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، ہنڈی کرافٹس اور ہینڈ لوم کشمیر کا محکمہ مشین سے بنے تانبے کے برتنوں کو ہاتھ سے بنا کر فروخت کیے جانے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ محکمہ ہاتھ سے بنے تانبے کے برتن کو فروغ دے رہا ہے اور اس نے مصنوعات کی تصدیق کے لیے ہولوگرام پر مبنی لیبلنگ متعارف کرائی ہے۔ 291 کاپر ویئر لیبل 2022-23 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں جاری کیے گئے تھے۔ مزید برآں، ہاتھ سے بنے تانبے کے برتنوں کو جیوگرافیکل انڈیکیشن ایکٹ کے تحفظ کے تحت لانے پر ترجیح دی گئی ہے۔ محکمہ نے حال ہی میں مقامی کاریگروں کی مدد کے لیے 20 دیگر دستکاریوں کے ساتھ تانبے کے برتنوں کو بھی ’نوٹیفائیڈستکاری’ کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس شمولیت نے تانبے کے برتنوں کے کاریگروں کی رجسٹریشن میں سہولت فراہم کی، انہیں مختلف سرکاری امدادی پروگراموں تک رسائی فراہم کی۔اس اقدام کو ایک اہم اقدام کے طور پر بیان کرتے ہوئے، دستکاری اور ہینڈ لوم کشمیر کے ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ کا سب سے بڑا ہدف ہاتھ سے بنے تانبے کے حقیقی برتنوں کو آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کوالٹی کنٹرول ڈویژن کی جانب سے دھوکے باز کاریگروں اور تانبے کے برتن بنانے والوں کی نشاندہی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔یہ ہدایت تانبے کے مخصوص برتنوں کی تیاری (بذریعہ مشین) ایکٹ، 2006 میں ترمیم کے طور پر کام کرتی ہے اور محکمے کو حکم دیتی ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر کام کرنے والے یونٹس کے خلاف کارروائی کرے اور مشین سے بنی اشیاء کو ضبط کرے۔