شیخ ولی محمد
سماج سے وابستہ ہر فرد کی یہی آرزو اور تمنا ہے کہ اس کی مالی حالت بہتر اور مستحکم ہو۔ تاہم حکومت کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ ہر فرد کو سرکاری ملازمت فراہم ہو ۔ دوسری طرف دور حاضر میں جدید ٹیکنا لوجی نے ملازمت کے حجم کو محدود کر دیا ہے ۔ جس ادارے یا دفتر میں 100ملازمین کی ضرورت ہوتی تھی اس کے لیے اب 10 آدمی بھی زیادہ ہیں ۔ بے روز گاری کی بڑھتی ہوئی اس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری ادارے اور ایجنسیاں خود روزگاری کے مواقع پیدا کرنے کی کوششوں میں سرگرم عمل ہیں ۔
وقت کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق کئی ساری اسکیموں اور پروگراموں کا نقاد عمل میں لایا جاتا ہے ۔ خود روزگار پیدا کرنے کے پروگراموں میں مشن یووا Mission Yuva ایک منصوبہ بند اور جامع پروگرام ہے جسے یوٹی سرکار نے اگست 2024 میں شروع کیا۔ اس پروگرام کا مقصد بے روزگار اور کم روز گاروں کو انٹر پر نیور شپ Entrepreneurship کے ذریعے روزگار کے تخلیق کاروں میں تبدیل کر کے با اختیار بنانا ہے ۔ مشن یوواMISSION YUVA چارسی Connectivity Capacity، Capital، Culture پر مشتمل ہے۔ یعنی ایک کا روباری کلچر کو فروغ دینا ،دوسرا سرمایہ کاری کے لیے مالی امداد فراہم کرنا ، تیسرا کسی کا روباری یونٹ کو چلانے کے لئے تربیت دینا اور اورچوتھا تیار شدہ مال کے لیے لوکل سے لیکر گلوبل سطح تک کی مارکیٹ Connectinty مہیا کرنا ۔ اس مشن کے تحت چار قسم کے Enterprise آتے ہیں : (۱)NANO Enterprise( ۲)NEO Enterprise ( ۳)MICRO Enterprise ( ۴)Medium Enterprises.مشن کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت جموں و کشمیرنے 137,00 سے زائد Enterprises کا ہدف مقرر کیا ہے جس کے ذریعے 4,25,000 سے زائد روزگار کے مواقع میسر ہوں گے ۔ اس ہدف کو پانے کے لیےسرکا رنےمشن یووابیس لاین سروے Mission Yuva Base line Survey کو عمل میں لانے کا فیصلہ لیا ہے ۔ ایک جامع منصوبے کے تحت سروے پر تعینات سرکاری اہلکار شہری اور دیہی علاقوں میں گھر گھر جا کر اہل بے روزگار جوانوں کا پتہ لگائیں گے اور بعد میں پوری سروے کو ڈیٹا بیس Data Base کی شکل میں مرتب کیا جائے گا اور اس کے مطابق مختلف محکموں کے ذریعے ہدف بنائے گئے نوجوانوں کو سہولیات فراہم کی جائے گی۔
بیس لائن سروے کے اغراض و مقاصد : ۱۔ممکنہ کاروباری Potential Entrepreneurs۱ کی شناخت اور ان کے ایک ڈیٹا بینک کا قیام ۔ ۲۔ ہدف بنائےگئے افراد کی ضروریات ،چلینجزاورمواقع کی تلاش۔۳۔ مستقبل کے لیے تعلیم و تربیتی ضروریات کا تعین۔۴۔ پہلے سے ہی قائم رجسٹرڈ کاروباری Regd Entrepreneurs کی کامیابیوں کی جانچ اور ان کے مشکلات کا پتہ لگانا۔۵۔ غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کی ضروریات کی شناخت اور ان کو منظم سیکڑ کی طرف لے جانے کے امکانات۔۶۔ خود روزگار اسکیموں کے بارے میں آگاہی و جانکاری۔
سروے کے لئے تعینات عملہ :
مشن پووا کی یہ منفرد سروے نئے سال 2025 کے آغاز پر یکم جنوری سے شروع ہوگئی۔ اس کام کو انجام دینے کے لیے جن محکموں کے ملازمین کو نامزد کیا گیا ہے، ان میں محکمہ منصوبہ بندی ترقی ونگرانی ، محکمہ تعلیم، دیہی ترقی اور پنچایت راج ، لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ ، یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس، محکمہ جنگلات وغیرہ شامل ہیں ۔ یہ سروے جموں وکشمیر کے سبھی 20 اضلاع کے 285 بلاکوں،4291 پہنچاہتوں ، 78 میونسپل کونسل/ کمیٹییوں5625 شہری وارڈوں کا احاطہ کرے گی ۔ جبکہ اس کے لیے 11000سے زائد شمار کندگان Enumerators اور 800 کے قریب نگران اہلکارSupervisorsکی ضرورت ہوگی اور پوری سروے کا بجٹ 8 کروڑ ہوگا ۔ یہ سروے جموں کشمیر میں اپنی نوعیت کی پہلی ایسی سروے ہوگی جو APP Based on-line ہوگی اور جس کے لیے احمد آباد گجرات کیBISAG آئی ٹی سپورٹ فراہم کرے گی ۔ اس وقت ہر ضلع میں نامزد نوڈل آفسران کی نگرانی میں سروے عملہ کو تربیت دی جارہی ہے۔ اور یکم جنوری سے فیلڈ عملہ گھر گھر جاکر خصوصی APP کے ذریعے مطلوبہ ڈیٹا جمع کرےگا ۔
سروے سے جڑی ہوئی مطلوبہ انفارمیشن / ڈیٹا :
مشن پو وا سر وے تین قسم کے کاروباری گروپوں کا احاطہ کرے گی ۔ (1) خواہشمند ممکنہ Potential Entrepreneur جن کی عمر 18 سال سے 39 سال تک اور تعلیمی قابلیت دسویں یا اس سے زیادہ لیکن اس وقت بے روز گار ہیں ۔ سب سے اہم ہدف سروے کا یہی گروپ ہے ۔ (2) ایسے چھوٹے اور درمیانہ کاروبار یMSMEs جو با ضابطہ طور پر رجسٹرڈ ہیں اور (3) ایسے غیر رجسٹرڈ کا روباری جو غیر منظم سیکٹر un organised سے وابستہ ہیں ۔ اس جائزہ کے لیے دو قسم کے گوشوارے / شیڈول Schedule استعمال کیے جائیں گے جن کے ذریعے ہر کنبے کے متعلق مفصل جانکاری ریکارڈ کی جائے گی جس میں یہ انفار مشین شامل ہو گی: ضلع، بلاک پہنچایت، وارڈ کا نام ، کنبے کا سر براہ ، افراد خانہ کی تعداد، اراضی ، انٹر پرائز کی ٹائپ ، سیکٹر ، محل وقوع ، سالانہ آمدنی، قسم راشن کارڈ ،راشن کار ڈ نمبر ،افراد خانہ کی تفصیل، ان کی عمر، جنس ، تعلیمی قابلیت، روزگار ، 18 سال سے 39 سال کی عمر رکھنے والے ایسے افراد کی طویل تفصیل جو بے روز گار ہیں لیکن روزگار کی تلاش میں ہیں ۔ رہائشی مکان کیGeo tag فوٹو گراف اور رابطہ نمبر وغیرہ ۔ شیڈول2 کے ذریعے منظم سیکٹر organised sector سے وابستہ رجسٹرڈکاروباریوں کی تفصیل جمع کی جایےگی۔ ایسے Enterprises کوSampleکی بنیاد پر سروے کے لیے چنا جاے گا جن کی فہرست متعلقہ محکمہ پیش کرے گا ۔
مشن ہووا کی یہ سروے اگر چہ ایک خاص مقصد کے لیے کی جارہی ہے تاہم اسے جڑی ہوئی بہت سارے نتائج برآمد ہو سکتے ہیں ۔ جیسے مردم شماری کا ڈیٹا ، لوگوں کی عمر اور تعلیمی حالت ، مالی اور اقتصادی حالت وغیرہ ۔ اس طرح یہ جائزہ ایک کثیر المقاصد Multipurpose ہوگا۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ اعداد و شمار خود بولتے ہیں وہ کسی تبصرے یا تشریح کے محتاج نہیں ہوتے۔ اعداد و شمار تعمیرو ترقی کے حوالے سے موثر منصوبہ بندی کے لیے بنیاد فراہم کرتےہیں ۔ اس وقت حکومتی اداروں کے پاس تازه ترین اعدادو شمار دستیاب نہیں ہیں ۔ ہر ایک پلان کے لیے مردم شماری 2011 census کا ڈیٹا استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ 2021 میں کو وڈلاک ڈاون Covid19 Lock Down کی وجہ سے مردم شماری نہیں کی گئی ۔ 7th Economic Census اگر چہ 2019 میںÇSCs / خدمت سنٹروں کے ذریعے کرائی گی تاہم اس میں خامیاں اور غلطیاں دیکھ کر بعد میں اسے رد کیا گیا ۔
تعینات عملہ کی ذمہ داریاں :
تازہ ترین اعداد و شمار کے لیے اب سبھوں کی نظریں اسی سروے پرہیں ۔ اس چیز کی اہمیت و افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے سروے پر تعینات فیلڈ عملہ پر بہت ساری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ۔ کسی بھی دیہی یا شہری آبادی میں داخل ہو کر شمار کنندگان اہل خانہ سے مطلوبہ معلومات حاصل کرنے کے لیے دوستانہ اور مثبت رویہ استعمال کرے ۔ وہ اپنے آپ کو فقط Serveyorہی تصور کریں نہ کہ کسی ادارے یا ایجنسی کا Verifying officer – افراد خانہ کے نام،ان کی تعلیمی قابلیت ، عمر ، زمین و زراعت، آمدنی کو ریکارڈ کرتے وقت کسی بھی دستاویز کو چیک کرنے سے گریز کریں۔ چونکہ جموں وکشمیر میں یہ پہلی آن لائن onlinسروے ہے، اپنے آپ کو انفارمیشن اور ٹیکنالوجی کے ساتھ اپ ڈیٹ ۔ update کر دیں تاکہ ڈیٹا اچھی طرح سے اپ لوڈ ہو سکے ۔ اس کے لیے اگر کسی جانکار فرد سے رابطہ بھی کرنا پڑے تو اسے دریغ نہ کریں ۔ فیلڈ سٹاف ایک دوسرے کے ساتھ جڑیں رہے ۔ نگرانی اور تربیتی عملہ سے اپنا رابطہ ہمیشہ بنائے رکھیں ۔ شیڈول کو پُر کرتے وقت اہل خانہ سے صحیح معلومات حاصل کر کے اسے ریکارڈ کریں بالخصوص فون نمبرات کیونکہ اس کے ذریعے اعلیٰ اتھارٹیز آپ کے کام کو چیک کر سکتے ہیں۔ مشن یو وا کی اس سروے کو انجام دیتے وقت اسکو ایک مشن Mission تصور کریں کیونکہ آپ کے ذریعہ کسی شہری کا ڈیٹا ریکارڈ کرنے سے اسے روز گار مل سکتا ہے ۔آخر پر عوام الناس سے یہی مخلصانہ گزارش ہے کہ یہ سروے عوام کے مفاد کے لیے کی جا رہی ہے نہ کہ کوئی ٹیکس لگانے، راشن کاٹ کاٹنے، بجلی فیس میں اضافہ وغیرہ کرنے کے لیے ۔لہٰذا فیلڈ عملہ کو اپنا بھر تعاون فراہم کریں تاکہ آپ کے صیح ڈیٹا کا اندراج ہوسکے ۔ ساتھ ہی اعلیٰ احکام کی خدمت میں یہ بھی تجویز ہے کہ جاڑے کی ان سخت سردیوں کے ایام میں سروے پر تعینات عملہ کو بہترین معاوضہ و مشاہرہ سے نوازیں۔
[email protected]