Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

مشقت ِ اطفال کا خاتمہ لازمی

Mir Ajaz
Last updated: October 11, 2023 12:41 am
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

جموںوکشمیر میں بچہ مزدوری بلا ناغہ جاری ہے اور اگر آزادانہ سروے رپورٹس پر اعتبار کیاجائے تو یہاں بچہ مزدوروں کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہے جن میں سے اکثریت دستکاری ،آٹو موبائل شعبہ،اینٹ بٹھوں اور گھریلو نوکروں کے طور کام کررہی ہے جبکہ ہزاروں بچے سڑکوں پر چیزیں بیچتے ،گاڑیوںکی کنڈیکٹری کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔گزشتہ دنوں سرینگر میں بچوں کو انصاف کی فراہمی اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام سے متعلق منعقدہ ایک ورچیول ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سماج کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ہے۔مقررین نے جس طرح بچہ مزدوری اورنابالغ بچیوں کی شادی کو لمحہ فکر قراردیتے ہوئے غلط سماجی رْجحانات کاقلع قمع کرنے کیلئے مشترکہ کوششوںکو لازمی قراردینے کے علاوہ اس بات پر زور دیا کہ سماج میں پنپنے والے مختلف قسم کے غلط رحجانات اور جرائم کا قلع قمع کرنے میں پولیس کا اہم رول بنتا ہے ، اس لئے پولیس افسروں کو اس بات کی مکمل جانکاری ہونی چاہیے کہ سماج کے مختلف طبقوں بالخصوص بچوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کو کیسے یقینی بنایا جائے،وہ واقعی قابل ستائش ہے ۔ مقررین کا یہ کہنا کہ حقو ق زن اور حقوق اطفال کے ساتھ ساتھ دیگر معاملات کے بارے میں پولیس کے پاس قوانین موجود ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ متعلقہ قوانین کی روشنی میں ایسی لوگوں کیخلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جو انسانی اسمگلنگ جیسے سنگین جرم کا ارتکاب کرتے ہوں،واقعی ایک اچھا پیغام تھا کیونکہ بچہ مزدوری اور انسانی سمگلنگ جیسے بدعات سے اس سماج کو دھیمک کی طرح چاٹ رکھا ہے ۔وقت کا یقینی طور پر تقاضا ہے کہ پولیس بچہ مزدوری او ر دیگرسماجی معاملات حل کرنے کیلئے آگے آئے کیونکہ پولیس اہلکار بھی اسی سماج کے رکن ہیں اور وہ کسی بھی سماج سے اپنے آ پ کو الگ نہیں رکھ سکتے ہیں اور اگر سماج میں تغیر و تبدل رونما ہوتا ہے تو اس کا براہ راست اثر خود ان پر اور ان کے خاندانوں پر پڑنالازمی ہے ۔

گوکہ تقاریر میں بچوں کی بہبودپر بہت کہاجارہا ہے تاہم یہ کس قدر افسوسناک ہے کہ جن نازک ہاتھوں میں قلم اور کتابیں ہونی چاہئے تھیں ان میں کارخانوں کے اوزار تھما دیئے گئے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ جموںوکشمیرخاص طور پر وادی میں بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ اقتصادی مسائل کی وجہ سے چھوٹے بچے کمائی کی مشینوں میں تبدیل ہو چکے ہیں ۔ان محققین کے مطابق اگر چہ سرکاری طور صرف 6ہزارسے زائد بچے مزدوری کی چکی میںپسے جا رہے ہیں تاہم غیر سرکاری سطح پر ان کی تعداد تین لاکھ کے قریب ہوسکتی ہے۔یہ اعدادوشمار انتہائی پریشان کن ہیں کیونکہ بچے قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور یہی روزگار کی تلاش میں اپنا بچپن کھودیں تو سماجی ڈھانچہ تہہ و بالا ہونے کا بھرپور احتمال ہے۔بچہ مزدوری پر قابو پانے کی صدائیں سیاسی اور سماجی رہنمائوں کے گلیاروں میں کافی دنوں سے گونج رہی ہیں، لیکن ان پر عمل کب ہوگا، اس کے بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ اگر بچے مستقبل کے ستارے ہیں تو ان کے ستارے گردش میں کیوں ہیں، اگریہی بچے ملک و قوم کے مستقبل ہیں تو پھر مستقبل کو تانباک بنانے کی کوششیں کیوں نہیں کی جاتیں؟ ۔ ان غریب معصوم بچو ں کو تعلیم یافتہ بنانے کی کروڑوں روپے کی سکیمیں ان بچوں کا منہ چڑارہی ہیں۔ بچوں کو سکول پہنچانے اور ان کو تعلیم دلانے کے لئے کروڑوں سرکاری روپے پانی کی طرح بہائے جارہے ہیں، لیکن نوکر شاہی اور سرکاری محکموں کے افسران تعلیمی مافیائوں کے ساتھ مل کر یہ روپے ہضم کررہے ہیں۔ سرکار کو فرضی اعدادوشمار اور ترقی کی رپورٹ بھیج کر یہ افسران آنکھیں بندکرکے بیٹھ جاتے ہیں۔ ہزاروں بچے بچپن دیکھے بغیرہی بڑے ہورہے ہیں۔ بھوک مٹانے کیلئے بغیرپڑھے لکھے اندھیروں میںان کا بچپن گم ہورہاہے۔ ایسے میں حکومتی سطح پر یہ اصطلاح متعارف کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں کہ وہ بچے اطفال مزدوری کے زمرے میں نہیں آتے ہیں جو اپنی مرضی سے کارخانوں ، گھروں اور ہوٹلوں کے علاوہ دیگر جگہوں پر کام کرتے ہیں۔ اگر یہی قانونی اصطلاح بنی تو بچہ مزدوری کا تصور ہی ختم ہوجائے گا۔یہ المیہ نہیں تو اور کیا ہے کہ سرکاری کو آج تک یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ جموںوکشمیرس کو کتنے یتیموں کا بوجھ ڈھونا پڑرہا ہے ۔جب اعدادوشمار ہی نہ ہوں تو بھلا پالیسی بنے تو کیسے۔یہی حال بچہ مزدوری کے حوالے سے بھی ہے ۔لیبر محکمہ تو موجود ہے لیکن اس محکمہ کے حکام کو کبھی اتنی فرصت ہی نہیں ملتی کہ وہ ایک ٹھوس سروے کراتے کہ جموںوکشمیرمیں کتنے بدنصیب بچے اس دلدل میں پھنس چکے ہیں۔ سیکریٹریٹ کے آرام دہ کمروں میں بچوں کی بہبود کے حوالے سے پالیسیاں بنائی جائیں تو کچھ بدلنے والا نہیں ہے ۔بچوں کی بہبود کے حوالے سے تین محکمے ذمہ دار ہیں جن میں سماجی بہبود ،تعلیم اور لیبر محکمہ شامل ہیں اور جب یہ تینوں محکمے آپس میں تال میل پیدا کرکے بچوں کی خوشحالی کا بھیڑا اٹھالیں تو کوئی مشکل نہیں کہ ہمارے کل کو حال کی بھول بھلیوں سے نکلنے کا کوئی راستہ مل سکے وگرنہ اگر یہی پہلو تہی جاری رہی تو ان کا مستقبل ان بھول بھلیوں میں گم تو ہو ہی جائے گا لیکن وہ اپنے ساتھ اس قوم کے مستقبل کو بھی دائو پر لگا کر جائیں گے اور پھر صرف سوالات ہونگے جن کے ہمارے پاس جوابات نہیں ہونگے ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پلوامہ انتظامیہ کی غیر رجسٹرڈ آیوش کلینکوں کے خلاف کارروائی، دو درجن کلینکوں پر چھاپے
تازہ ترین
ایس آر او-43 کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، ملی ٹینسی کے متاثرین کو روزگار فراہم کیا جائے گا: منوج سنہا
برصغیر
پونچھ: مغل روڈ پر پتھر گرآنے کے دوران دولہا سمیت تین افراد زخمی
پیر پنچال
ہم نے پاکستان میں 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، کوئی نشانہ ضائع نہیں گیا:اجیت ڈوول
برصغیر

Related

اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?