کراچی//پاکستان کی وزارتِ داخلہ نے سابق فوجی صدر جنرِل پرویز م±شرف کے پاسپورٹ اور شِناختی کارڈ کو بلاک کرنے کا جو ح±کم دیا ہے، ا±س کے بارے میں مشرف کے حامیوں اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حکم غیر قانونی ہے اور فقط سیاست کی خاطر کیا گیا ہے۔م±شرف کے امریکہ میں ترجمان رضا ب±خاری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کسی م±جرم سے اس شناختی کارڈ نہیں لیا جا سکتا، اور نہ کوئی اس کا پاسپورٹ ضبط کر سکتا ہے۔اس لیے ا±ن کا خیال تھا کہ وزارتِ داخلہ اس غیر قانونی فیصلے کا طلاق نہیں کر سکتی۔رضا ب±خاری کا کہنا تھا کہ م±شرف کا فی الحال پاکستان جانے کا کوئی حتمی پروگرام نہیں ہے، اور نہ ہی وہ پاکستان میں آئندہ ہونے والے انتخابات میں ا±مید وار ہیں۔ لیکن وہ کہتے ہیں کہ مشرف کی پارٹی انتخابات میں حصہ لے گی اور ا±س سلسلے میں سیاسی اتحاد بھی بنائے گی۔دوسری طرف پاکستان بار کونسل کے نائب چیئرمین کامران م±رتضیٰ نے بھی پاکستانی وزارتِ داخلہ کے آرڈر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ م±شرف کو ملک نہ چھوڑنے کا ح±کم نہیں دیا گیا اور نہ ہی ابھی تک ان پر کوئی جرم ثابت ہوا ہے۔لیکن، ا±ن کے بقول اگر سا بق فوجی صدر پاکستان جاتے ہیں تو ا±نہیں غداری کے م±قدمے کے ساتھ ساتھ اکبر ب±گٹی اور بے نظیر ب±ھٹو قتل کیس کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔