ترال// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے حریت پسندوں کے اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی ہمیں حفاظت کرنی چاہے۔ انہوں نے عوام سے تاکید کی کہ وہ مشترکہ اتحاد کی جانب سے پروگراموں پر عمل کریں۔کیونکہ اس تحریک کوچھوٹے چھوٹے محلوں سے لوگوں نے قربانی پیش کی اورنوجوانوں ،معصوموں،اماموں عالموں ،مائوں ،بہنوںنے اپنا خون پیش کیا ہے اسی لئے مقدس تحریک کے ساتھ کسی کو بھی غداری کرنے کی اجازت نہیںدی جائے گی۔محمد یاسین ملک گزشتہ پانچ ماہ کے نامساعد حالات اور رہائی کے بعد پہلی بارسوموار اعلی الصبح معروف حزب کمانڈر برہان مظفر وانی کے گھر آبائی گھر شریف آبادترال گئے جس کے بعد انہوں نے بھاری عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ انہیں شریف آباد میں گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی لیکن مقامی لوگوں کی مدد سے وہ ترال پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اتحاد و اتفاق اور استقامت دو ایسی بڑی کامیابیاں ہیں جو موجودہ مزاحمتی جدوجہد کا ماحاصل کہلاسکتی ہیں۔اگر بحیثیت قوم و ملت ہہم نے ان دو بڑی کامیابیوں کی حفاظت کی تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے بھارت نے جموں کشمیر میںپرامن سیاسی کاوشوں کیلئے کوئی مکانیت باقی نہیں رکھی ہے اور حد یہ ہے کہ یہاں تعزیت پرسی پر بھی مکمل پابندی عائد کررکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ آج انہیں ترال رات کے اندھیرے میں پہنچنا پڑا ہے تاکہ پولیس اور فورسز انہیں روک نہ سکیں۔عوام الناس کو اتحاد و اتفاق کے ساتھ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے مشتہر پروگراموں پر عمل پیرا رہنے کی تلقین کرتے ہوئے یاسین صاحب نے کہا کہ اتحاد اور یکسوئی و استقامت کامیابی کی کنجی ہیں اور پچھلے ۱۳۵ روز کے دوران قیادت سے لے کر عام لوگوں تک کے اندر مثالی اتفاق و اتحاد اور یکسوئی نے بھارت اور اسکے ریاستی گماشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ لوگ اس اتحاد کو توڑنے کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں۔ یاسین نے کہا کہ ہمیں اس اتحاد و اتفاق اور استقامت کو محفوظ رکھنے کیلئے کھڑا رہنا ہوگا اور ایسی ہر سازش کو ناکام بنانا ہوگا جو اس اتحاد واتفاق کو توڑنے کے درپے ہے۔یاسین ملک نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کی جدوجہد آزادی مبنی بر حق ہے اور بھارت نیز انٹرنیشنل کیمو نٹی کو اس سچائی کو تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ جموں کشمیر کو حل کرنے کیجانب پیش قدمی کرنا چاہئے تاکہ پائدار امن، استحکام، سلامتی اور تعمیر و ترقی کے خواب شرمندہ ٔ تعبیر ہوسکیں۔فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے جموں کشمیر کے عوام کی پرامن جدوجہد کی قدر کرنے کے بجائے اسے بھی ملٹری اور پولیس طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے دبانے کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کے بے تحاشا استعمال کے ذریعے آواز ِ خلق کو دبانے نیز یہاںکے جوانوں کو پشت بہ دیوار کرنے اور انہیں جبراً بندوق کی جانب دھکیلنے کا یہ عمل انتہائی مکروہ ہے ۔ جلسے کے بعد یاسین ملک کی قیادت میں لوگوں کی بھاری جمعیت مزار شہداء کی جانب روانہ ہوگئی ۔ جہاں برہان وانی اور دوسرے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔