سرینگر//گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگرکے تحت آنے والے ہسپتالوں میںجونیئر ڈاکٹروںکی ہڑتال سے ہزاروں مریضوں کوبغیرعلاج و معالجہ کے گھر واپس جانا پڑا۔ صدر اسپتال ، بون اینڈ جوائنٹ اور میڈیکل کالج سرینگرکے تحت آنے والے دیگر اسپتالوں میں کل جونیئر ڈاکٹر ہڑتال پر چلے گئے ۔ہڑتالی ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کے ماہانہ مشاہرے میں اضافے کے بجائے کمی کی گئی ہے اور کالج انتظامیہ کے اس اقدام کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال کی گئی ہے۔ صدر اسپتال میں تعینات ڈاکٹر فیصل نے بتایا ” دلی میں جونیئر ڈاکٹروں کو 70ہزار، اتر پردیش میں 59ہزار، منی پور میں 60ہزار اور کشمیر کے ہی شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میں 48ہزار روپے ماہانہ دئے جاتے جبکہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے مختلف اسپتالوں میں کام کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کو صرف 19,998روپے ماہانہ مشاہراہ جو سال 1998میں مقررہوا ،ملتا ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت آنے والے اسپتالوں میں ڈاکٹروں کو دئے جانے والے ماہانامشاہرے میں عید کے موقعے پر ہی 5ہزار روپے کم کردئے گئے۔ پرنسپل میدیکل کالج ڈاکٹر ثامیہ رشید نے بتایا کہ یہ اصل میں چیف اکاﺅنٹس آفیسر نے ایک رول لاگو کیا تھا جسکی وجہ سے کسی کے 2ہزار اور کسی کا ایک ہزار روپے کم ہورہا تھا مگر میری ہدایت کے بعد رول کو ہٹالیا گیا اور جونیئر ڈاکٹروں کی مانگ پوری ہوگئی۔ڈاکٹروں کی ہڑتال کا سیدھا اثر دو دراز علاقوں سے آنے والے ہزاروں مریضوں کو بھگتنا پڑا جو ہزاروں روپے خرچ کرکے اسپتال پہنچے تھے تاہم اس کے باﺅجود بھی علاج و معالجے سے محروم رہے۔