Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

مسواک :دانتوں کا دوست مسوڑوں کا

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 24, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
22 Min Read
SHARE
 مسواک کا استعمال ہزاروںسال پہلے اہل بابل نے کیا تھا اور بعد میں مسواک کو یونانی اور  رومی سلطنتوں ،قدیم مصریوں اور مسلمانوں نے بھی استعمال کیا ۔آج کل یہ افریقہ ،ایشیا کے مختلف حصوں میں خاص طور یہ مشرق وسطیٰ اور جنوبی امریکہ میں استعمال کیا جاتا ہے ۔چیونگ قلم یعنی مسواک کا استعمال تحفظ ِدندان ،مذہبی اور سماجی مقصد کے لئے کیا جاتا ہے ۔لفظ مسواک عربی لفظ السواک سے لیا گیا ہے ۔ایک دانت صاف کرنے والی ٹہنی (Twig)ہے جو سالوڈراپرسکا درخت (Salvadora Persica)سے بنائی جاتی ہے ۔مسواک میں دافع جراثیم خصوصیت ہونے کے علاوہ جو کہ دانتوں میں پلازما کے بننے اور اس کی سرگرمی کوکنٹرو ل کرنے میں مدد کرتا ہے ،ہم اس کو ایک قدرتی دانتوں کے برش کے طور پر بھی استعمال کرسکتے ہیں ۔مسواک بنیادی طور پر ایک پنسل کی طرح 15سے 20سینٹی میٹر لمبی اور اس کی قطر 1سے 15سینٹی میٹر کی ہوتی ہے ۔
مسواک کے قلم کے ایک سرے کو اچھی طرح چبایا جاتا ہے تاکہ وہ دانت کے برش کی طرح گھس جائے ،پھر برش والے حصے کو دانتوں کی صفائی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔مسواک کو مختلف جگہوں پر مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے ، مثلاً مسواک مشرق وسطیٰ میں ،مسواکی تنزانیہ میں ،مفاکہ ایتھوپیا اور داتن (Datun)انڈیا اور پاکستان میں۔مسواک کی کئی قسمیں ہیں جیسے کہ مشرق وسطیٰ میں اَرک کے درخت کی مسواک استعمال کیجاتی ہے ،مغربی افریقہ میں لیموں اور مالٹا کے درخت کی مسواک استعمال ہوتی ہے ،ہندوستان میں نیم کے درخت کی مسواک استعمال ہوتی ہے ۔مسواک کو عام طور پر ٹوتھ برش درخت یعنی ’اَرکی‘ کے درخت کی جڑوں سے حاصل کیاجاتا ہے ۔کچھ قلم ا س کی ٹہنیوں اور چھالوں سے بھی بنائی جاتی ہیں ۔اس کے تازہ پتوں کو ترکاری اور بہت سی بیماریوں جسیے کھانسی ،دمہ،بواسیر وغیرہ کے علاج کے لئے استعمال کیاجاتا ہے۔
مسواک کا کیمیائی تجزیہ: مسواک کے فائدہ مند اثرات تحفظ صحت دندان اور دانتوں کے صحت کے حوالے سے جزوی طو پر اس کی میکا نکی کاروائی اور اس کی دوا سازی کی وجہ سے ہیں۔مسواک پرکی گئی تحقیقات کے مطابق مسواک سے کئی فوائد مند اجزاء،جیسےsitosterol .alkaloidconstituents, silica, saponins,tanins Fluoride, Flavenoids, Vitaminc ,Sodium Bicarbonate, M-anisic acids,B-الگ الگ کئے گئے ،مسواک میں (Silica)ہونے کی وجہ سے یہ کھرچنے والے مواد کی طرح کام کرتا ہے اور دانتوں سے داغ کو ہٹاکر ان کو سفید کرتا ہے ۔مسواک میں چونکہ Chlorideزیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے اس لئے یہ پتھری بننے میں رکاوٹ بنتا ہے اور دانتوں سے داغ مٹا دیتا ہے ۔جب بھی مسواک کا استعمال کیاجائے گا، یہ دانت اورزبان دونوں کو صاف کرتا ہے ،مسواک کو دانت کے درد سے رہائی کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔مسواک کو نوجوانوں میں سگریٹ نوشی چھڑانے اور بچوں میں انگھوٹھا چوسنے کی عادت کو ختم کرنے کے لئے بھی استعمال کیاجاتا ہے ۔مسواک کا استعمال ہاضمے میں مدد کرتا ہے ۔ آنتوں کی حرکت کو آسان بناتا ہے اور اس مین قبض کشا خصوصیات ہونے کے ساتھ ساتھ Anti Inflimatoryخوبیاں بھی پائی جاتی ہیں۔مسواک میں ٹینزglucosyl Trans ferase (Tannins)کے کام کو روکتے ہیں اور اس طرح دانتوں کو پلازما اوردانتوں کی سوزش (Gingivits)جیسی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔مسواک میں رال یعنیResinsپائے جانے کی وجہ سے یہ دانتوں کے اوپر ایک تہہ سی بناتے ہیں اور دانتوں کو سڑنے سے بچاتے ہیں۔مسواک میں Salvadorine نامی قلیاسا (Alkaloid)پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے مسواک میں دافع جراثیم Anti microbialخصوصیات پائی جاتی ہیں ۔قلیاسا یعنی کہ نائیٹروجن رکھنے والی اساس اشیاء دانتوں میں جراثیم اور دانتوں کی سوزش سے بچاتی ہے ۔مسواک میں پانے والے کچھ خاص قسم کے تیل ہمارے دانتوں کے لئے مانع عفونت (antiseptic)کا کام کرتے ہیں۔Vitamin Cدانتوں کے ریشوں کومضبوط اور رفو کرنے میں مدد کرتا ہے۔مسواک میں سوڈیم کاربونیٹ پائے جانے کی وجہ سے یہ دانتوں کوصاف کرنے میں مدد کرتا ہے اور دانتوں کو جرثیموں سے بچاتا ہے ۔واشنگٹن امریکہ کے ایک ڈاکٹر نے حضرت پیر ذوالفقار نقشبندی سے کہا کہ روزانہ سونے سے پہلے مسواک کیاکریں ۔اس نے کہا کہ ماہرین کی تحقیقات کے مطابق انسان جو بھی کھانا کھاتا ہے تو منہ کے اندر کا پلازما صرف کلی کرنے سے پاک و صاف نہیں ہوتا ہے ۔وہ کہنے لگے کہ اکثر دانت سونے کے وقت ہی خراب ہوتے ہیں اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ جب نسان رات میں سوجاتا ہے تو اس کا منہ بند ہوتا ہے ،اور منہ بند ہونے کی وجہ سے پلازما اپنا کام آسانی سے کرتا ہے یعنی یہ پلازما دانتوں کو آسانی سے سڑا دیتا ہے کیونکہ رات کے وقت منہ متحرک نہیںہوتا جب کہ دن کے دوران انسان کبھی بات کررہا ہوتا ہے ، کبھی کچھ کھا رہا ہوتا ہے ،کبھی پی رہا ہوتا ہے یعنی دن بھر منہ متحرک رہتا ہے جس کی وجہ سے پلازما کواپنا کام کرنے کا موقع نہیں ملتا ۔اس کے برعکس رات کے وقت منہ بند ہونے کی وجہ سے پلازما کو کام کرنے کا موقعہ مل جاتا ہے اور اسی وقت میں دانت سب سے زیادہ خراب ہوتے ہیں ۔پھر کہنے لگے صبح آپ ٹوتھ پیسٹ کریںیا نہ کریں یہ آپ کی مرضی ہے مگر رات کو مسواک ضرور کرکے سوئیں۔ایک صاحب عقل و فہم انسان نے بڑی حکیمانہ بات کہی ہے کہ جب سے ہم لوگوں نے مسواک کے استعمال کو اپنی زندگیوں سے ختم کردیا اسی دن سے جراح دندان یعنی ڈینٹل سرجن کا آغاز ہوا۔
مسواک اور گرو نانک : گرو نانک کی ایک بات کافی مشہور ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے پاس مسواک رکھا کرتے تھے اور دانتوں کو مسواک سے صاف کرتے تھے، ساتھ یہ فرماتے تھے یا تو یہ لکڑی کا ٹکڑالے لو یا پھر بیماری لے لو یعنی کہ مسواک کا استعمال کرنے سے تمام امراض دندان ختم ورنہ بیماریوں کاسامنا کرنا پڑے گا۔
مسواک اور منہ کی بدبو : ایک صاحب کو منہ سے بدبو آتی تھی اور وہ اس کے لئے بہترین اور اعلیٰ قسم کے ٹوتھ پیسٹ ،ادویات حِسی اور طرح طرح کے مائع عفونت ،دافع عفونت ادویات استعمال کرتے تھے مگر کچھ افاقہ نہ ہوا۔اس کے بعد کسی نے پیلو کا مسواک استعمال کرنے کی صلاح دی اور ساتھ میں آگاہ کیا کہ ہر روز مسواک کے ریشے نئے ہونے چاہئے یعنی مسواک کرتے رہے اور اس کے ریشوں کو دانتوں سے چبانا اور کاٹنا ہے تاکہ ہر روز نئے ریشے استعمال ہوں اور کچھ ہی وقت گزرنے کے بعد وہ آدمی صحت یاب ہوگیا اورمنہ سے بدبو آنی بند ہوگئی۔
مسواک اور دل کا رابطہ :حکیم ایس ایم اقبال لکھتے ہیں کہ ان کے پاس ایک مریض آیا، اس کے دل کی غشائوں میں پیپ (فاسد مادہ)پڑچکی تھی اور دل کا مستقل علاج بھی کیا مگر کچھ افاقہ نہ ہوا،آخر دل کا آپریشن کرکے پیپ نکالی گئی ۔کچھ مدت کے بعد پھر جالیوں میں پس پڑگئی اور وہ مریض تھک ہار کر میرے پاس آیا ۔وہ لکھتے ہیں کہ جب میں نے تشخیص مرض کی تو ظاہر ہوا کہ اس کے مسوڑے خراب ہوچکے تھے جس کی بدولت ان میں پَس بھری ہوئی تھی اور وہ دل کو نقصان پہنچا رہی تھی ۔اس کے بعد اس کے دانتوں اور مسوڑوں کا علاج ہوا اور پیلو کا مسواک استعمال کرنے کو دیا گیا ،حیر ت انگیز طریقے پر وہ مریض بہت جلد تندرست ہوگیا ۔عرب کا ایک مریض دانتوں کی موروثی بیماری میں مبتلا تھا اور اس کے علاج پر دس ہزار درہم خرچ کرچکا تھا مگر کچھ خاص فرق نہ ہوا ۔پھر اس کو پیلو کا مسواک دو ماہ لگاتار پانچ دفعہ نمازوں اور ایک دفعہ تہجد میں استعمال کرنے کو کہا گیا، ساتھ ہی کوئی دوائی استعمال نہ کرنے کی تاکید کی گئی ،ناقابل یقین نادر طریقے سے وہ مریض جلد تندرست ہوگیا ۔
منہ کا ذائقہ اور مسواک :ایک صاحب منہ کی قوت ِلذت سے محروم تھے ۔علاج کرکرکے تھک گئے مگر کچھ افاقہ نہ ہوا، بالآخر کسی نے تازہ پیلو کا مسواک استعمال کرنے کی ہدایت دی ۔ایک ماہ پیلو کا استعمال کرنے کے بعد اس کے منہ کی لذت واپس آئی اور اس کا کہنا تھا کہ ایک روپے کی مسواک ہزاروں دوائیوں پر نمایاں ہے ۔
مسواک سے گلے کی بیماریوں کا علاج : ایک حالیہ تحقیق کے مطابق لوزہ یعنی ٹانسل (Tensil)کے مریضوں کو جب مسواک کا مستقل استعمال کرایا گیا تو ایسے مریض جلد تندرست ہوگئے ۔ایک آدمی ٹانسل یعنی گلے کا غدود پڑنے کی وجہ سے بہت تشویش و متنفکر تھا ،اُس کو شربت توت پینے اور مسواک استعمال کرنے کو کہا گیا اور مسواک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے اس کو پانی میں اُبال کر اس کے غرارے کرائے گئے تو اس کو فی الفور افاقہ ہوا۔ایک مریض کی گردن میں درد،گلے میں درد ،سوجن ،آئستگی سے آواز میں کمی ہورہی تھی اور پھر یاداشت بھی کمزور ہونے لگی اورسَر چکرانا شروع ہوگیا ۔بڑے بڑے دماغی ڈاکٹروں ،ماہرین اور جنرل فزیشن سے علاج ومعالجہ کروایا مگر درد میں کوئی افاقہ یا کمی محسوس نہیں ہوئی ۔اس کے بعد اس کو مسواک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے اُبال کر اس کے غرارے کرائے گئے اور مسواک کا متواتر استعمال کرنے کو کہا گیا ،کچھ عرصے کے بعد مریض کو افاقہ ہوا ، تشخیص مرض سے یہ بات سامنے آئی کہ اس کے غدہدرتی (Thyroid Gland)میںعفونت یعنی( Infection)سے اس کے جسم کے تمام حصوں پر اثر پڑا تھا ۔
مسواک سے منہ چھالوں کا علاج : بعض مرتبہ گرمی اور تیزابیت ،ترشوشت (Acidity)کی وجہ سے منہ میں چھالے ہوجاتے ہیںجس کے باعث ایک قسم کے جراثیم منہ میںپھیل جاتے ہیں اور اس کا علاج یہ ہے کہ تازہ مسواک منہ میں لی جائے اور اس کو منہ کے اندر خوب چبائیں تاکہ منہ میں لعاب بن جائے ۔دیکھا گیا ہے کہ ایسا کرنے سے کئی مریض صحت یاب ہوگئے۔
مسواک اور دانتوں کی پیلا ہٹ : مسواک کے ریشے دانتوں کی پیلایٹ کے لئے مفید اور فائدہ مند ہیں ،جن لوگوں کو دانتوں کے پیلے ہونے کی شکایت ہے ان کو روزانہ رات کے وقت سونے سے پہلے مسواک کرنا چاہئے۔
مسواک اور جراثیم : مسواک کا استعمال جب بھی منہ صاف کرنے کے لئے کیا جائے تو یہ اندر کے نقصان دہ جراثیم کو ختم کردیتا ہے کیونکہ اس میں دافع عفونت والی خصوصیات پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے انسا ن لاتعداد بیماریوں سے بچ جاتا ہے ،یہاں تک کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بہت سارے جراثیم صرف مسواک میں پائے جانے والے مائع عفونت سے ہی مرجاتے ہیں۔
مسواک کا دماغ پر اثر : حضرت علیؓ کا قول ہے کہ مسواک دماغ کو تیز کرتا ہے۔ درحقیقت مسواک کے اندر فاسفورس اورکیلشم پایا جاتا ہے جو ہمارے دانتوں کے لئے اہم خوراک ہے ۔بہت ساری تحقیقات کے مطابق اگرتازہ پیلو کے مسواک کو چبایا جائے تو اسے ایک ترش اور تیزمادہ نکلتا ہے جو دانتوں کے لئے مضر جراثیموں کی بڑھوتری کو روکتا ہے اور ان کو مختلف بیماریوں سے بچاتا ہے ۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ پیلو کے مسواک سے نکلنے والے تیز مادے بیماری صحت کے لئے فائدہ مند ہیں، اہم طور پر دماغ کی نشو نما کے لئے قابل استعمال ہیں۔مسواک کئی قسم کے ہیں جیسے کنیر پیلو،نیم وغیرہ۔کنیر کی مسواک پائیوار جیسی مہلک بیماریوں کی روک تھام کے لئے اکسیر ہے ۔یہ دیکھا گیا ہے کہ کنیر کی مسواک استعمال کرانے کی وجہ سے سب پائیوریا کے بہت سارے لاعلاج مریض بھی صحت یاب اور تندرست ہوگئے۔حالانکہ کنیر کی مسواک کڑوی ہوتی ہے لیکن دانتوں کو اَن گنت مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے اور اس کے اندر اہم جزو پائے جاتے ہیں جو دانتوں کو مضبوط اور چمک دار بناتے ہیں۔
ایک صاحب کی بیوی لمبی مدت سے کسی دماغی بیماری میں مبتلا تھی،بہت جانچ پڑتال اورٹیسٹوں کے بعد پتہ چلا کہ دماغ کے پردوں میںپَس پڑچکی ہے ،دراصل وہ پائیوریا میں مبتلا تھی اور یہی مہلک مرض دماغ کی پیپ کا باعث بنا تھا ،گندے اور پس والے دانتوں کا اثر دماغ پر پڑتا ہے جس کے باعث انسان دماغ کے مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ 
دانت اور کان : جن لوگوں کے کانوں میں سوجن ،پیپ اور درد کی کیفیت پائی جاتی تھی، ان پر کئی تجربے کے مطابق کان کے علاج و معالجہ پر ہزاروں خرچ کئے مگر کچھ افاقہ نہ ہوا ،تحقیق و جانچ پر معلوم ہوا کہ ان کے مسوڑوں میںپس پڑ چکی تھی، جب مسوڑوں کا علاج کیا تو مریض بالکل ٹھیک اورتندرست ہوگئے۔
دانتوں کا ربط بصارت سے : دانتوں کی بیماریوں کا امراض قوت باصرہ اور آنکھوں کی بیماریوں سے بڑا گہرا رشتہ ہے ۔۔جب ہم کھانا کھاتے ہیںتو دانتوں کے خلائوں میں غذا کے چھوٹے چھوٹے ذرات پھنس کر سڑ جاتے ہیں اور پیپ بننا شروع ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہماری آنکھیں بھی متاثر ہوکر مختلف امراض میں مبتلا  ہوجاتی ہے۔جیسے آنکھوں کی کمزوری اور اندھا پن ،آج کل امراض چشم کی کئی وجوہات ہیں اور کان میں سے ایک دانتوں کی طرف ہمارے بے پرواہی اور نادہندگی ہے ۔
دانتوں کا معدے پر اثر : تمام تحقیقات اور مشاہدوں کے مطابق معدے کی 80فیصد بیماریوں کی وجہ دانتوں کے امراض سے علیل ہیں کیونکہ جب مسوڑھوں کی پیپ غذا یا منہ کے لعاب کے ساتھ مل کر معدے میں جاتی ہے تو یہی لعاب معدے اور جگر کی بیماریوں کی وجہ بن جاتی ہے اس لئے معدے اور جگر کے امراض کا علاج کرانے سے پہلے ہمیں دانتوں کو صحت مند اور تندرست بنانے کا خیال کرنا چاہئے تاکہ معدے کے امراض کا فی الفور علاج ہوسکے۔
نزلہ اور مسواک : ایک ماہر امراض کے مطابق مسواک دائمی نزلے کے لئے زہر مہرہ یعنی اینٹی ڈوٹ ہے اور اگر مسواک کا مسلسل استعمال کیا جائے توگلے اورناک کے آپریشن میں کمی آجائے گی۔
دانت اور معاشرہ : انسان اگر کسی محفل میںبیٹھا بات کررہا ہو یا پھر کسی سواری میں ہو تو اگر اس کے منہ سے بدبو محسوس ہو تو ساتھ میںبیٹھنے والے لوگوں کوتکلیف ہوتی ہے اور اس کی شامت آجاتی ہے ۔اکثر انسان کے منہ کی بدبو کی وجہ دانتوں کی خرابی ہوتی ہے اور اس سلسلے کا علاج کرتے وقت ہمیں دانتوں کا ملاحظہ کرنا چاہئے۔
برش اور مسواک میں فرق : ماہرین جراثیم کے تجربات اور تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس برش کو ایک بار استعمال کیا جائے تو دوبارہ اس کا استعمال ہمارے دانتوں کے لئے نقصان دہ اور مضر ہوتا ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ برش کے اندر جراثیم کی تہہ جم جاتی ہے، اگراس کو پانی سے صاف بھی کیاجائے تو جراثیم تب بھی پھیلتے ہیں ،دوسری اہم بات یہ ہے کہ برش کی وجہ سے دانتوں کے اوپر کی چمکیلی تہہ اتر جاتی ہے جس کی بدولت دانتوں کے درمیان خلا پیدا ہوتا ہے اور مسوڑے دھیرے دھیرے دانتوں کی جگہ چھوڑ تے ہیں اس وجہ سے جو خوراک ہم کھاتے ہیں اس کے ٹکرے خلائوں میں پھنس کر دانتوں کے لئے تباہی کا ذریعہ بنتے ہیں ۔مختصراً صحت اور تندرستی کی سلامتی کیلئے دانتوں کی تندرستی اور حفاظت بہت اہم ہے کیونکہ ایک کامیاب زندگی صحت مند زندگی ہے۔ 
    آیئے! اب ہم دیکھتے ہیں اسلام اورپیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے پندرہ سوسال پہلے مسواک کی تعلیم وترغیب دے کر کس طرح ہماری زندگیوں کوروشن ومنور کیا ،اس پر اگرہم عمل پیرا ہوں تو ہم دانتوں کی کئی جان لیوا بیماریوں سے خود کو بچاسکتے ہیں۔حضرت انسؓ نقل کرتے ہیںکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں نے تمہیں بار ہا مسواک استعمال کرنے کے لئے کہا ہے (صحیح بخاری)
حضرت ابو ہریرہ  ؓ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ فرمایا پیارے رسول ؐ نے ،اگر مجھے اپنی اُمت پر سختی کا خوف نہ ہوتا تو میں اپنی امت کو ہر نماز سے پہلے مسواک کرنے کا حکم دیتا (بخاری مسلم)
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں ،ہم حضورؐ کے لئے مسواک اور وضو کا پانی تیار رکھتے ۔جب بھی رات میں اللہ کی اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جگانے کی خواہش ہوتی تو آپ ؐ اُٹھ کر وضو بناتے اور پھر مسواک کرتے (بخاری)
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ آپ ؐ جب بھی گھر میں داخل ہوتے توسب سے پہلے مسواک کااستعمال کرتے ۔ حضور اقدس ؐ رات کو اٹھ کے مسواک کرتے تھے ،ان معمولات میں سے ایک رات کو روزانہ مسواک کرنا تھا ۔
اب فیصلہ ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم غور وفکر کریں اور سوچیں ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل درآمد ہماری ترقی عروج ، رفعت وبڑائی و عظمت کا باعث ہے ۔ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے کہ سونے سے پہلے وضو اور وضو سے پہلے مسواک کرتے ہیں ۔جب بھی ایک انسان وضو اور مسواک کرکے سوئے گا تو نقصان سے بچے گا ،دانت مسوڑے تندرست اور محفوظ رہیں گے ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھانا تناول کرنے سے پہلے اپنے دونوں دست مبارک دھولیتے تھے اور کھانا اختتام کے بعد کلی کرکے دہان مبارک کو صاف کرتے تھے۔ذرا سوچئے اگر ہمیں کھانا کھاکر کلی کرنے کی عادت ،مسواک کرنے کی سنتوں پر عمل کرنے کی طبیعت ہوجائے تو کتنا فائدہ ہوگا؟ہم اگر دن میں پانچ وقت وضو کرنے کی ہی مثال لیتے ہیں ،انسان دن میں پانچ دفعہ وضو کررہا ہے اور لگاتار منہ صاف ہورہا ہے اور اس طرح پانچ بار ہمارا برقیاتی نظام صاف ہورہا ہے ۔
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پولیس نے اندھے قتل کا معاملہ24 گھنٹوں میں حل کرلیا | شوہر نے بیوی کے ناجائز تعلقات کا بدلہ لینے کیلئے مل کر قتل کیا
خطہ چناب
کشتواڑ کے جنگلات میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری ڈرون اور سونگھنے والے کتوں کی مدد سے محاصرے کو مزید مضبوط کیا گیا : پولیس
خطہ چناب
کتاب۔’’فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات‘‘ تبصرہ
کالم
ڈاکٹر شادؔاب ذکی کی ’’ثنائے ربّ کریم‘‘ تبصرہ
کالم

Related

گوشہ خواتین

مشکلات کے بعد ہی راحت ملتی ہے فکر و فہم

July 2, 2025
کالمگوشہ خواتین

ٹیکنالوجی کی دنیا اور خواتین رفتار ِ زمانہ

July 2, 2025
کالمگوشہ خواتین

نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں کا فقدان کیوں؟ فکر انگیز

July 2, 2025
گوشہ خواتین

! فیصلہ سازی۔ خدا کے فیصلے میں فاصلہ نہ رکھو فہم و فراست

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?