منڈی//الجامعۃ الغوثیہ ساتھرہ منڈی کے پرنسپل مولانا ایوب مظہر نظامی نے مسلم پرسنل لاء میں بے جا مداخلت پر حکومت ہند کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد ہی فرقہ پرستوں اور ہندوتوا تحریک کے علمبرداروں کا مسلم پرسنل لاء کو ختم کر کے یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی ناکام کوششیں جاری ہیں، جب جب انہیں مسلمانوں کے ساتھ ان قوانین میں امتیازی سلوک کا احساس کچوکے لگاتا ہے تو ان کی شہ رگ پھڑکنے لگتی ہے اور پھر طویل خاموشی کے بعد سیاسی فضا میں یکساں سول کوڈ کا شور سنائی دیتا ہے، مگر انہیں اپنے مقاصد میں اب تک کامیابی صرف اس لئے نہیں مل سکی کہ ہندوستان کے کروڑوں مسلمانوں نے اپنے پرسنل لا ء میں ترمیم یا مداخلت پر کبھی بھی کسی قیمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا بلکہ اسے اپنے ایمان کا اٹوٹ حصہ سمجھ کر اس کے تحفظات کو اپنے زیست کا اولین مقصد سمجھاجائیگا۔ موصوف نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت ہند سنگھ پریوار کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے جو مسلم دشمنی میں معروف ہے۔ انہوں نے حکومت ہند کو متنبہ کیا کہ وہ ہندی مسلمانوں کو بانٹنے کی گندی پالیسی سے باز رہے ہندوستان کے کروڑوں مسلمانوں کے قرآن و احادیث ہی ضابطہ حیات اور رہنما ء اصول ہیں جس ترمیم و تنسیخ کی اجازت کسی کو بھی حاصل نہیں۔ ان کاکہناتھاکہ مودی مسلم خواتین کے حقوق ہمدردی کا راگ الاپنے کے بجائے اپنے گھر کی خبر لے جہاں ان کی بیوی طلاق ثلاثہ کے مسئلے پر مسلم پرسنل لاء کے ساتھ ہے۔