حیدرآباد//رام جنم بھومی/ بابری مسجد مسئلہ پرمسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن عاملہ مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے اپنے موقف کو بورڈ کی جانب سے مسترد کردیئے جانے کے ایک دن بعد کہا کہ وہ بدستور اپنے موقف پر قائم ہیں۔یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متنازعہ مقام پر اب چونکہ مندر پہلے سے موجود ہے لہذا دوسری جگہ اراضی کی پیشکش کی جانی چاہئے جہاں پر مسجد اورایک یونیورسٹی کی تعمیر عمل میں لائی جاسکے۔انہوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں ان کو اظہار خیال کا موقع نہیں دیا گیا، الزام لگا یا کہ ''مسلم پرسنل لاءبورڈ میں آمریت چل رہی ہے اور بعض لوگوں کا بورڈ پر کنٹرول ہے جس کی وجہ سے انہیں حیدرآباد کے اجلاس میں اظہار خیال کا موقع نہیں دیا گیا۔مولانا ندوی نے یہ بھی کہا کہ وہ آئندہ دنوں میں اجودھیا میں آرٹ آف لیونگ کے بانی شری سری روی شنکر سے ملاقات کریں گے ۔ رام جنم بھومی – بابری مسجد کے عدالتی فیصلہ سے متعلق مولاناندوی کا کہنا کہ بعض لوگ مسلمانوں کو خونریزی کی دھمکی دے رہے ہیں۔