موجودہ نازک حالات میں مولانا اسرارالحق قاسمی نے ائمۂ مساجد سے قنوت نازلہ کااہتمام کرنے کی اپیل کی
نئی دہلی//بابری مسجد ۔رام جنم بھومی کے معاملے پرپورے ملک میں شدید بے چینی کا ماحول ہے ،دھرم سبھا کے نام پرہندوستان کے مختلف علاقوں سے گاڑی بھر بھر کر لوگ ایودھیا پہنچ چکے ہیں،بی جے پی اور شیوسینادونوں اس معاملے میں اپنی سیاست چمکانا چاہتی ہیں اور اس کی وجہ سے مقامی مسلمانوں میں شدید خوف و ہراس پھیلاہواہے،انہیں اپنی جان و مال کا خطرہ ہے اور سرکار کی جانب سے ان کے تحفظ کاکوئی انتظام نہیں کیاگیا ہے۔یہ باتیں معروف عالم دین وممبرپارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے ایودھیامیں مدنی مسجد کے امام اوردارالعلوم ایودھیاکے مہتمم مولانا پرویز احمد قاسمی سے وہاں کی صورت حال کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئی کہیں۔ انہوں نے کہاکہ فی الحال لکھنؤ، فیض آباد، ایودھیا، گونڈہ، بہرائچ، بارہ بنکی، پرتاپ گڑھ، سمیت مشرق کی طرف جانے جانے والی ٹرینوں میں یا توسفر نہ کریں یا نہایت احتیاط کے ساتھ سفر کریں تاکہ کوئی حادثہ نہ رونما ہونے پائے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے امتناعی آرڈر کے باوجود مسجد میں پوجا ہورہی ہے، اجازت نہ ہونے کے باوجود لاکھوں کارسیوک تلواروں اور ہتھیاروں سمیت وہاں پہنچ گئے ہیں، اس معاملے میں سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہئے۔مولانا نے کہاکہ اس مسئلے کا حل عدالت کے ذریعے اورپرامن طریقے سے ہی نکالا جاسکتاہے ، کیوںکہ اسی میں اس ملک کی جمہوریت و سالمیت برقرار رہ سکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹی وی چینلزاور سوشل میڈیاکے ذریعے بالخصوص مسلمانوں میں بے چینی اور گھبراہٹ پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے اس لئے خاص طورپر اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،اس قسم کی افواہوں،جھوٹی وفرضی خبروں پرہرگز توجہ نہ دی جائے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ موجودہ حالات میں صبر و برداشت سے کام لیں،کسی قسم کے خوف و گھبراہٹ کے شکار نہ ہوں،اللہ پر بھروسہ رکھیں اور اسی سے رجوع کریں۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان بھر کے مسلمان ملک کے موجودہ احوال سے واقف ہیں، ایک بار پھر انھیں ہراساں اور خوف زدہ کرنے کی کوشش زوروں پر ہے،اگر چہ امت ایسے حالات سے بار بار گزر نے کی وجہ سے معاملہ فہم اور متحمل مزاج بن چکی ہے، تاہم فی الحال کسی بھی اشتعال میں آئے بغیر مزید صبرو تحمل کے مظاہرے اور امن و امان کی فضا بنائے رکھنے کی ضرورت ہے۔