سرینگر//جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ملت کے عروج اور عزت کی بحالی کے لیے جس طرح مسلمانوں کا دین سے قلبی و عملی وابستگی ضروری ہے، اسی طرح مسلمانوں کا باہمی اعتماد اور اتحاد بھی ناگزیرہے۔جماعت کے ترجمان نے بتایا کہ فروعی اور اختلافی مسائل کی آڑ میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت کا پرچار کرنا، دین حق کو بدنام کرنے اور مسلمانوں کے عروج کی راہ میں روڑے اٹکانے کے مترادف ہے۔ ترجمان ے مطابق یہ بات صحیح ہے کہ مسلمانوں کے درمیان مسلکی اختلافات ہیں لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ تمام مسلمان اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتے ہیں‘ قرآن کو ایک کتاب ہدایت مانتے ہیں‘ کعبہ کی طرف رخ کرکے اللہ کی عبادت بجالاتے ہیں اور تمام مسلمانوں کو اپنا بھائی سمجھ کر اپنے آپ کو امت کا ایک حصہ گردانتے ہیں، فروعی اختلافات پر ایک دوسرے کو حکم کفر دینا یا کسی مسلمان گروہ کو ملت سے خارج قرار دینا‘ اسلام کے ساتھ ایک بہت بڑی زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دنیا کے تمام انسانوں کو ایک گروہ قرار دے کر اُن کو اللہ کی بندگی اور اطاعت کی طرف دعوت دیتا ہے لیکن اسلام کی علمبرداری کا دعویٰ کرنے والے کو کہاں یہ زیب دیتا ہے کہ ایک اللہ اور آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے والے اور قرآن کو رہنما کتاب تسلیم کرنے والے کے خلاف کسی فروعی اختلاف کی بنیاد پر اسلام سے خارج قرار دے، جو بھی فرد یا گروہ اس قسم کی تبلیغ کرتا ہے وہ سب سے بڑا جاہل ہے کیوں کہ اصلاح کے نام پر فساد پھیلانے کی اسلام کسی کو اجازت نہیں دیتا ہے۔ ترجمان نے کے ایم ا ین کو مزید بتایا کہ موجودہ نازک حالات میں مسلمانوں کا اتحاد و اتفاق از حد ضروری ہے کیوں کہ دین سے دوری اور مسلمانوں کے انتشار نے ہی دشمنان اسلام کو مسلمانوں پر مسلط ہوکر ان پر ظلم و جبر ڈھانے کا موقعہ فراہم کیا ہے۔بیان کے مطابق جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ مسلمانوں کے اندر نفرت کو ہوا دینے اور انتشار پھیلانے والوں کی کڑی مذمت کرتے ہوئے علماء کرام، واعظین عظام اور دانشوران ملت سے دردمندانہ اپیل کرتی ہے کہ وہ ہر سطح پر اس رجحان کو روکنے اور انتشار پھیلانے والوں کی حوصلہ شکنی کرنے کا دینی فریضہ انجام دیں اور ملت کے اتحاد و اتفاق کی کوششوں کو ہر سطح پر فرو غ دیں اور اختلافی مسائل سے بالاتر ہوکر‘ دین کی بنیادوں پر ملت کی تشکیل نو کا عظیم کام انجام دینے کی سعی کریں۔