Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

مسلمانوں پرقاتلانہ حملے

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 31, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
ہندوستان میں گنگاجمنی تہذیب کے سائے میں رہ رہے ہندومسلم میل موانست سے رہتے ہیں۔ بادی النظر میںانہیں علیحدہ یاتقسیم نہیں کیاجاسکتا  لیکن بی جے پی کے اقتدار میںآتے ہی حالات دگر گوں ہوگئے ۔مئی ۲۰۱۵میں پونا میں محسن نامی نوجوان پر حملہ کرکے اسے جان سے مار دیا گیاتھا۔اس کے بعد اترپردیش کے دادری میں اخلاق احمدکو نشانہ بنایا گیا اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔گذشتہ چارماہ سے اس میں شدت اور تیزی آگئی ہے اورآئے دن ہندتووادیوںکی جارحیت پسندی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔وزیر اعظم مودی کی خشک اپیلیں اور زبانی کلامی تاکیدیں ہندوتوا کے شورمیں دب گئیں یا پھر خاموش فضائوں میں داشتہ بہ کار آئدکی مثل تاریخ کی فائل محفوظ ہوگئی ہیںجووقت آنے پر کسی سند کی طرح کام آئیںگی اور دعویٰ یہ جائے گاکہ میںنے مسلمانوںکے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر اس قدر سخت موقف اختیار کیا تھا ، صرف میں ہی غیر جانبداراوراصول پسند وزیر اعظم ہوں،میں نے اقلیتوں،دلتوں اور دیگر پچھڑے ہوئے طبقوں پر ہوئے حملوں کی ننداکی ،قاتل غنڈوں کی سر زنش کی اورا س نوع کے بے دردانہ اورظالمانہ واقعات پر آنسوبھی بہائے۔
ابھی چند دن پہلے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے ایک روز قبل کل جماعتی میٹنگ میں وزیر اعظم مودی نے بعض قائدین کی جانب سے اس مسئلہ کے اٹھائے جانے پر ایک بار پھر ریاستی حکومتوںکو متنبہ کیا ہے کہ گئو رکھشا کے نام پر جاری غنڈہ گردی کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اور ان نام نہاد گئو رکھشکوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے جو مختلف ظالمانہ اورجارحانہ کاروائیوںمیں ملوث ہیں۔وزیر اعظم کااپنے اس موقف کا اعادہ سمجھ میںنہیں آتا۔وہ وزیراعظم جو اپنی شخصیت اور نام پرسارے ملک کی سیاسی بساط اُلٹ کر اوراپنی حریف پارٹیوں کو چاروں شانے چت کرکے دوتہائی اکثریت کے ساتھ اقتدار پربراجمان ہوئے ، ان کواپنی بات ،تاکید یا حکم کے دہرانے کی ضرورت کیونکر پیش آئی ؟ان کے وہ چاہنے والے جوان کی اِک اِک ادا پر ووٹوںکی بارشیں کرتے ہیں،وہ معتقدین جوا ن کے نوٹ بندی کے فیصلے پر ہزیمتیں اورتکالیف اٹھاکر بھی اتر پریش میں ان کوواضح اکثریت سے منتخب کرچکے ہیں، ان کے علی الاعلان منع کرنے اور تاکید کرنے کے بعد بھی ظلم وستم سے ا ُن کے شردھالوں تقل وغارت گری سے بازکیوں نہیں آتے؟
۹۳ء میں ممبئی میںجب مسلم مخالف فسادات میںمسلمانوں کوکافی نقصان پہنچا یا گیا توشوسینا چیف بال ٹھاکرے میں آخرانسانیت جاگی اور انہوں نے کہا تھا’’اتا بس کرا‘‘ اور فسادات وفسادی یک لخت تھم گئے ۔ایسا اثر ہمارے ملک کے مقبول ترین وزیر اعظم کی زبان اور بات میںکیوں نہیں؟ بال ٹھاکرے تو روئے بھی نہیں تھے۔ ہمارے وزیراعظم نے حالیہ واقعات پر کہیں آنسو بھی بہائے ہیں۔کہیں یہ سب اسرائیلی عیاریوں کا ہندوستانی تجریہ تو نہیںہے؟ اسرائیل جس طرح فلسطین میں مسلمانوں کو اب تک مارتا رہا ہے اور مظلوم ہونے کے باوجود انہیں ہی دہشت گردقراردیتا رہا ہے،ٹھیک اسی حکمت عملی پر ہندوستان کے زعفرانی بھی عمل پیرا ہوتا نظرآر ہے ہیں۔ اس حکمت عملی کوکشمیر میں تو مسلسل استعمال کیا جاتارہا ہے اوراب سارے ملک میں اسے روبہ عمل لانے کی تیاری نظرآرہی ہے۔گائورکھشکوںکے ذریعے مسلمانوں پر یلغاریں یاہجومی حملے یہی ظاہر کرتے ہیں کہ مسلمانوں کو جوابی کارروائی پر مجبورکرنے کے لیے سازش رچائی جارہی ہے ۔جوابی کاروائی یا رد عمل کے بعد اسرائیلی طرز پر پولس یافوج کے ذریعہ یاہندوغنڈوںاورسنگھ کے تربیت یافتہ غنڈوں کے ذریعہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوششیں بعید از قیاس نہیں۔آرایس ایس کااسرائیل سے دیر ینہ رابطہ اور بی جے پی حکومت کے اسرائیل سے دوستانہ مراسم اور اسرائیل کی قادیانیوں کی سرپرستی سے کیا ظاہر ہوتا ہے،و ہ بتانے کی ضرورت نہیں۔گئو رکھشک وزیر اعظم سے بڑھ کر تو نہیں ہے کہ وزیر ازعظم کی تاکید وں کے بعد بھی ان کے خلاف کاروائی نہیں ہورہی ہے اور وزیر اعظم کوباربار ریاستی حکومتوں کو تلقین کرنا پڑرہی ہے کہ گئورکھشکوںکے خلاف سخت کاروائی کی جائے اورکاروائی ہے کہ ہو ہی نہیںرہی ہے۔آخراس تجاہل عارفانہ اور تغافل مجرمانہ کا مطلب کیا ہے؟وزیراعظم کے انتباہ اورتاکید کے بعد بھی قاتلانہ حملوں کاجاری رہناوزیراعظم کے’’ آنسوئوں ‘‘پر بھی سوال پیدا کرتا ہے کہ یہ کہیں مگر مچھ کے آنسو تو نہیں ۔ خواہ کچھ ہوبھارت سرکارکی اسرائیل سے بڑھتی ہوئی دوستی کی پینگیں اورملک میں رونما ہونے والے مسلم کش واقعات صاف ظاہرکررہے ہیں کہ اب ہندوستان بھی اسرائیلی طرز پر مسلمانوں کی نسل کشی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے۔ابتداء میں اسی طرح کے چھوٹے چھوٹے واقعات اورمسلم کشی کے طرز عمل سے اسرائیل نے فلسطینی مسلمانوں کھدیڑ کر غزہ کی پٹی تک محدود کردیا اورفلسطین کے وجود کو ختم کرکے اسرائیل کے قیام وتوسیع کی راہیں ہموار کیں۔ ہندوستان میں آخرایسے کیامسائل او رعوامل ہیں یاپر سنگھ یوارکے ایسے کیا عزائم ہیں جو ملک کے امن وامان کو دائو پر لگا کر خانہ جنگی کی صورت حال پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں؟اس طرح کے دلخراش واقعات اور قابل اعتراض طرز عمل سے مسلمانوں سے زیادہ ملک کا نقصان ہوگا۔کیا ان دیش بھگتوں کو یہ بات سمجھ میں نہیںآرہی ہے؟ وہ ہندوستان جس کو ڈاکٹر منموہن سنگھ نے عالمی طاقتوں کے مقابلہ میںاکنامک سوپر پاور بننے کی ریس میںکھڑا کیا تھا ،اب ہندوتوا کی سوچ نے اسے اس مقابلہ سے نکال کر تماشائیوں کی بھیڑ میں لاکھڑاکردیا ہے۔اس وقت ہندوستان کی سرحدوںپر دوپڑسیوں سے کشیدگی جاری ہے۔ایسے حالات میں ملک کے عوام کو، تمام طبقاتِ فکر کو ملک کے مفاد میں متحد رکھنا اور دشمنوں کے خلاف متحدکرناحکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن یہ عجیب سر پھری حکومت اور ناقابل ِفہم سربراہ حکومت ہیں کہ عوام کومتحد کرنے کی بجائے خارجی خطرات اورسرحدی تنازعات کے ساتھ ساتھ داخلی معاملات کو بھی الجھائے جار ہے ہیں۔سرحدوں پرحالات نازک ہیں۔پاکستان کی گولہ باریاں مسلسل جاری ہیں اوراب ادھر چین بھی آنکھیں دکھاکر کھلی جنگ پر اُتر ا ہوا ہے۔ایسے گھمبیر حالات میںگئو رکھشاکے نام پر بلاجواز مسلما نو ں کو یا کسی ا ور بہانے دلتوں ، عیسا ئیو ں اورد یگر طبقات کے ساتھ مذہبی یاطبقاتی بنیادوں پر تشدد حتی الہلاکت کے واقعات خانہ جنگی کودعوت دینے کے سوا کچھ اور نہیںہیں۔ ملک میںاگرخانہ جنگی کی صورت حال برپا ہوجائے توکیا سرحدوں پر دشمن سے لڑنا آسان ہوگا؟ایسی صورتحال میں داخلی معاملات پرقابو پائیں گے یا سرحدوں کی حفاظت پر نظررکھیں گے؟یہ سب حرکتیں ایک ساتھ کئی محاذکھولنے جیسی ہیں۔جب کئی محاذوں پر خطرات پیدا ہوجائیں تو جنگ کیا دفاع کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ہمارے ملک کے قومی سلامتی کے مشیروںکویہ بات وزیراعظم اور ریاستی وزرائے اعلی کو سمجھانی چاہئے۔مسلمان اپنے ملک وقوم کے بے انتہا وفادارہیں۔اپنے ہندوبھائیوںسے انہیں کوئی بیرنہیں ہے۔سارے ملک میںہندومسلمانوںکی اکثریت مل جل کر میل محبت سے رہتی ہے۔ان کی محبتوں کونفرتوں میں بدلنے کی ناپاک کوشش ملک کے حق میںکبھی فائدہ مند ہوسکتی ہے ؟ہندوستان ،ہندوستان ہے، اسرائیل قطعی نہیںہے ،یہ بات اربابِ اقتدار کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے۔دادری کے اخلاق کی موت ہویاجنید کا جنازہ،انصاف پسندہندوبھائیوںنے ان درندگیوں کے خلاف کھلا اظہارِ ملامت کیا، شدید غم وغصہ کااظہارکیاکیونکہ ہندوستان میںہندواور مسلمان شیروشکر کی طرح گھلے ملے ہوئے ہیں۔ انہیں علیحدہ کرنے اوران میں نفاق پیدا کرنے کی ہر کوشش ،کوشش کرنے والوں کو ہی نقصان پہنچائے گی۔ہندوستان کے عوام نہ کبھی یہودی طرز عمل اختیار کرسکتے ہیں اورنہ پڑوسی ملک کی طرح آپس میںٹکراسکتے ہیں۔یہاںکی مٹی میں محبتیں رچی بسی ہوئی ہیں۔ان میںانتشار پیدا کرنا نہایت خطرناک کھیل ہے جو گئورکھشک یا کچھ ملک وقوم کے دشمن کھیل رہے ہیں۔یہ شاخ زیتون کو چولہے میں جلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ امن کی فاختہ کے پرنوچنے کاکام کررہے ہیںجو سعی لاحاصل کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ گنگا جمنا کے ملاپ کے بعد کوئی نہ گنگا کوالگ نکال سکتا ہے نہ جمناکو، پھر کیوں ہندومسلم منافرت کابازار گرام کرکے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہیں؟بس یہ ہم اچھی طرح سمجھ لیںکہ ہندوستان مختلف تہذبو ں ، زبانو ں ، مذ ہبو ں اور عقیدوںکا ایک ایسا گلدستہ ہے جس کو مذہب،تہذیب یازبان و عقیدے کی بنیاد پرکبھی بانٹا یاتقسیم نہیںکیاجاسکتا ۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

وزیر اعظم نریندر مودی نے کٹرا سے سری نگر وندے بھارت ایکسپریس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا
تازہ ترین
جموں و کشمیر: وزیر اعظم نریندرمودی نے دنیا کے سب سے اونچے ‘چناب ریل پل’ کا افتتاح کیا
تازہ ترین
لیفٹیننٹ جنرل پراتیک شرما کا دورہ بسنت گڑھ، سیکورٹی صورتحال کا لیا جائزہ
تازہ ترین
وزیر اعظم نریندرمودی ریاسی پہنچے،چناب ریل برج کا دورہ کیا
تازہ ترین

Related

کالممضامین

آدابِ فرزندی اور ہماری نوجوان نسل غور طلب

June 5, 2025
کالممضامین

عیدایک رسم نہیں جینے کا پیغام ہے فکر و فہم

June 5, 2025
کالممضامین

یوم ِعرفہ ۔بخشش اور انعامات کا دن‎ فہم و فراست

June 5, 2025
کالممضامین

حجتہ الوداع۔ حقوق انسانی کاپہلا منشور فکر انگیز

June 5, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?