Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

مسلمانوں میں شادی بیاہ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 16, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
  اردوئے ا دب کے مایہ ناز، باعث افتخار، آسمان شاعری کے درخشاں ستارے ڈاکٹر سر علامہ اقبال نے کیا خوب کہاہے:
وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہوکر
اور ہم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہوکر
آج سوسائٹی میں بہت سے لوگوں کو کہتے ہوئے دیکھا جاتا ہے کہ میرا تعلق فلاں برادری سے ہے۔ کسی انسان کی ذاتی شخصیت کی پیمائش اس کی ذات برادری سے نہیں بلکہ اس کی اپنی صفات سے کی جاتی ہے۔ جسے انفرادیت یا (Individual isation)  کا نام دیا گیا۔ اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں کہ اچھے اور برے ہر طرح کے لوگ ہر برادری اور ہرقوم میں ملیں گے۔ سرور کائنات ،خاتم الانبیا ، نور مجسم ، پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا تعلق ہاشمی گھرانے سے تھا۔ پیارے نبیؐ نے بادشاہی میں فقیری لی اور بے کسوں کی دستگیری کی۔ اسلام ہمیں امیر، غریب ،خوبصورت ، بے پناہ حسین سے لے کر قبول صورت ،قد آور شخصیت سے لے کر پستہ قد ، رنگ روپ اور نسل سے کسی طرح کا امتیاز برتنے کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام ایک سچا اورانسانی فطرت کے قالب میں ڈھلا ہوا دین ہے جس نے تمام انسانوں مساوات اور حقوق دئے ہیں، جہاں نسلی تعصب نہیں پایا جاتا۔ ہم سب شہنشاہ دوجہاں ، تاجدار مدینہ ، حبیب خدا ، سرکار دوعالم احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت ہیں۔ ہم خدا کی وحدانیت کوماننے والے ہیں۔ توحید کی امانت ہمارے سینوں میں ہے۔ ہم محبان رسول ؐاور محبان صحابہؓ ہیں۔ اگر خدانخواستہ کسی کو اس سے انکار ہوا تو وہ اسلام سے خارج ہے۔ آج ہم اپنی اولاد کو دنیاوی اور دینی تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں لیکن تعلیم کا بنیاد ی مقصد کیا ہے ؟ تعلیم کا بنیادی مقصد اچھے برے کی تمیززبان وتہذیب کی حفاظت کے ساتھ لب ولہجے کا شائستہ ہونا ہے۔ انداز گفتگو میں حسن ، تلخ باتوں میں شیرنی ، لطافت اور ظرافت کی چاشنی ہو،تعلیم کا یہ بنیادی مقصد ہے۔ آج چاہے کوئی مسلم ہو یا غیر مسلم تعلیم کی اہمیت کا احساس ہر خاص وعام میں بدرجہ اُتم موجود ہے۔ ہر باشعور ذہن تعلیم کے جذبے سے سرشار ہے۔ البتہ آج امت مسلمہ کو اعلیٰ تعلیم کی زیادہ ضرورت ہے۔ تعلیم ہی وہ اسلحہ ہے جس نے دنیا کو جنت نشاں بنادیا۔ سلیقہ اور شعار کا براہ راست تعلق تعلیم سے ہے۔ سوسائٹی میں معزز مقام حاصل کرنے کیلئے تعلیم ہی واحد سہارا ہے۔ تعلیم اور صرف تعلیم ہی وہ خوبصورت زینہ ہے جس پر چڑھ کر انسان کامیابی کی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔ اسی کی بدولت چاند اور سیاروں کی تسخیر ہوچکی ہے۔ چاند اور مریخ پرکمند ڈال چکے ہیں۔ آج اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب بچے اور بچیوں کے رشتے کی تلاش میں ان کے ماں باپ اور اہل خانہ سرگرداں ہوتے ہیں تو بیشتر مسلمانوں میں ذات اور برادری کو خاص طورمد نظر رکھا جاتا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہمارا تعلق فلاں برادری سے ہے اور اس مخصوص برادری کے یہ تقاضے ہیں جن کو پوراکرنا ان کے لئے لازمی ہوتا ہے۔بعض اوقات برادری کے لوگوں سے ان کی مقابلہ آرائی ہوتی ہے کہ کون کس پر سبقت لے جاسکتا ہے اور اس مقابلے آرائی میں جو لوگ شادی بیاہ کی تقریب میں جتنے زیادہ اصراف کریں ان کا شمار معتبر اور متمول شخصیت کی حیثیت سے ہوتا ہے۔ بعض اوقات برادری میں معقول رشتہ نہ ملنے پرلڑکیوں کی شادی دوسری برادری میں کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ دوسری برادری میں معقول ، موزوں اور مناسب رشتے دستیاب بھی ہوں۔ کچھ ’’روشن خیال‘‘ والدین اگر ایسا کریں تو انہیں تنقیدی اورمشکوک نظرو ں سے دیکھا جاتا ہے۔کسی کی کردار کشی کی جاتی ہے تو کبھی سماجی بائیکاٹ کیاجاتا ہے۔ ہم نے بہت سی شادی رسم منگنی ، گیٹ ٹوگیدر ،محفل سیرتؐاور بہت سی سوشل پارٹی میں لوگوں کو کہتے دیکھا ہے کہ ان کا تعلق ہماری برادری سے نہیں کسی مخصوص برداری کے لوگ دوسری برادری کے لوگوں سے گفتگو کرنا بھی گناہ سمجھتے ہیں۔اپنی اس وادیٔ کشمیر میں بھی یہ سلسلہ چلا آرہا ہے کہ کچھ لوگ بڑی شان ، بان سے اپنی برادری کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمارے یہاں شادیوں میں کافی پیسے صرف کئے جاتے ہیں اور بڑا ہی زوردار اہتمام کیا جاتا ہے اور اس طرح اپنی عظمت اوربرادری کی عظمت کا ڈنکا بجانے میں کوئی دقیقہ نہیں چھوڑتے۔ یہ تمام باتیں غیر اسلامی اور غیر شرعی ہیں،یہ باتیں اسلامی شریعت کے خلاف جاتی ہیں۔ کچھ سادہ لوح انسان متمول اور باحیثیت لوگوں کی تقلید کرتے ہیں جب کہ ہمیں قرآن اورحدیث کی روشنی میں مطالعہ کرکے کسی نتیجے پر پہنچنا چاہئے۔ یہ فخر یہ انداز جو برداری کی عظمت کیلئے ہوتا ہے۔ خدا اور رسولؐ کو بھی ناپسند ہے اور یہ انداز تکبر انہیں بحرعصیاں میں غرقاب کردیتا ہے۔رشتے کے لئے ہڈیوں کو دیکھا جاتا ہے کہ لڑکے والوں یا لڑکی والوں کا شجرہ ٔنسب کہاں سے ملتا ہے، نسب اورحسب کو فوقیت دی جاتی ہے۔ کہاجاتا ہے کہ ہمارا تعلق فلاں ملک،شہر یا گائوں سے ہے۔ مثلاًکسی کے آباء واجداد بہار یا یوپی سے تعلق رکھتے تھے لیکن آج ان کی بھی یہی حیثیت ہے جیسا کہ آخری مغل تاجدار بہادر شاہ ظفر کو انگریزی حکومت نے جلاوطن کرکے رنگون بھیج دیا۔ جہاں انہوں نے اپنے لرزیدہ ہاتھوں سے قلم کو جنبش دے کرشکستہ دل اور چشم پرنم اس شعر کو رقم کیا تھا:
کتنا ہے بدنصیب ظفرؔ دفن کے لئے
دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں
وطن مالوف میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جن کے پرکھوں کو کوئے یارمیں دو گززمین نہ ملی اور ایسے بے شمار وطن پرستوں کو شہر مسرت نے اپنی آغوش میں سمولیا۔ جن ہڈیوں کو وطن عزیز میں ڈھونڈتے ہیں وہ بوسیدہ ہڈیاں دیار غیر میں مدفون ہیں۔ برادری کو لے کر رشتے کے اقرار یا انکار کاکوئی جواز نہیں ہے۔ معقول ، معیاری رشتہ ہی اصل مقصد ہے تاکہ زندگی کامیاب اور خوشگوار ہو۔ جوانسان جہاں رہتا ہے اس خاک سے، اس سرزمین سے اسے والہانہ محبت ، رغبت اورانسیت ہوتی ہے۔ ایک مسلم کے سینے میں خوف خدا ہوتا ہے، اس کے سینے میں اسلام کا دل دھڑکتا ہے۔ اسلام ایسی تعلیم دیتا ہے جو علم نافع ، عمل صالح اور اخلاق فاضلہ سے عبارت ہو، نکاح کا شرعی حکم ہے۔ حدیث شریف میں ارشادپاکؐ ہے: نکاح سنت کی پیروی ہے، دولت کی نمائش نہیں۔ امراء ، روساء اور باذوق شادی سے پہلے مختلف قسم کے پروگرام (میوزک ،شادیانے ) کا اہتمام کرکے اپنی ثروت ،جاہ وحشمت کی نمائش کرتے ہیں۔ اسے ماڈرنزم کانام دیاجاتا ہے۔ ایسا کرکے خدا کی خوشنودی حاصل نہیں ہوتی بلکہ نکاح کو سہل وآسان بنانا شرعی حکم ہے۔ پیارے رسول آنحضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو آسان ترین بنانے کا حکم دیا ہے۔ اس طرح سے سنت کی پیروی کرکے خدا اور رسول ؐ کی خوشنودی حاصل کی جاسکتی ہے۔ خدا ہرمسلمان کو سنت کی پیروی کرنے کی توفیق عطا کرے۔ چھوت چھات کا بھید بھائو آج بھی ہندوئوں میں ہے لیکن مسلمانوں کادین ایک،ا یمان ایک، خدا ایک، رسول ؐ ایک، قرآن ایک ،مسجد ومنبر ایک ہے۔ مسلمان ایک خداکی پرستش کرتے ہیں۔ ایک گھڑے کا پانی پیتے اور ایک ہی صف میں نماز پڑھتے ہیں  ؎
ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز
خوشی کے پرمسرت موقعوں جیسے عیدین (عید الفطر، عیدالاضحیٰ) اور شادی بیاہ پر ہم بلاامتیاز امیرو وغریب باہم دگر بغل گیر ہوکرایک دوسرے کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ یہ اسلامی شان ہے اور اس طرح خلوص اور اخلاق کا بہترین نمونہ پیش کرتے ہیں۔ کلچر ، ز بان ، تہذیب کا تعلق تعلیم سے ہے برادری سے نہیں۔ خدا ہم سبھوں کو اسلام کے پرچم تلے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر دنیا و آخرت میں کامیابی اور کامرانی عطا کرے۔ رشتوں میں مساوات قائم کر کے ثواب کمانے کی توفیق عطا کرے۔ ہم سب ملنسار بنیں، با اخلاق اور خلوص کے پیکر ہوں۔ نورمجسم سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر عمل کر نے والے ہوں۔ ان کی اتباع کریں۔ خدائے پاک برتر وبالا ہمیں کامل ایمان عطاکرے تاکہ ہم قوت ایمانی کا پرجوش مظاہرہ کرسکیں اور یاد رکھیں   ؎
آج بھی ہو جو براہیم ؑسا ایماں پیدا
آگ کرسکتی ہے انداز گلستاں پیدا
������
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پولیس نے اندھے قتل کا معاملہ24 گھنٹوں میں حل کرلیا | شوہر نے بیوی کے ناجائز تعلقات کا بدلہ لینے کیلئے مل کر قتل کیا
خطہ چناب
کشتواڑ کے جنگلات میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری ڈرون اور سونگھنے والے کتوں کی مدد سے محاصرے کو مزید مضبوط کیا گیا : پولیس
خطہ چناب
کتاب۔’’فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات‘‘ تبصرہ
کالم
ڈاکٹر شادؔاب ذکی کی ’’ثنائے ربّ کریم‘‘ تبصرہ
کالم

Related

گوشہ خواتین

مشکلات کے بعد ہی راحت ملتی ہے فکر و فہم

July 2, 2025
کالمگوشہ خواتین

ٹیکنالوجی کی دنیا اور خواتین رفتار ِ زمانہ

July 2, 2025
کالمگوشہ خواتین

نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں کا فقدان کیوں؟ فکر انگیز

July 2, 2025
گوشہ خواتین

! فیصلہ سازی۔ خدا کے فیصلے میں فاصلہ نہ رکھو فہم و فراست

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?