سرینگر //ریاست بھر میں جمعرات سے جاری موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی کے خطرہ کے پیش نظر سنگم میں دریائے جہلم خطرے کے نشان کو پار کرگیا جس کے بعدمحکمہ فلڈ کنٹرول نے جنوبی کشمیر میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی۔ شام10بجے تک دریائے جہلم میں سطح آب سنگم کے مقام پر 23.32 فٹ ،رام منشی باغ کے مقام پر17.03فٹ اور عشم کے مقام پر5.83فٹ ریکارڈ کیا گیا۔نالہ ویشنو کی کھڈ ونی کے مقام پر پانی کی سطح 8.88میٹر ،رمبی یار میں وچی کے مقام پر4.23میٹر اورنالہ لدر میں بٹہ کوٹ کے مقام پر سطح آب1.61 میٹر ریکارڈ کی گئی۔اس دوران گورنر انتظامیہ نے جنوبی کشمیر سمیت دیگر اضلاع میں خصوصی کنٹرول روم قائم کرکے افسران کو ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کیلئے پوری طرح تیار رہنے کی ہدایت دی ہے جبکہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق آج سے موسم میں بہتری آئے گی ۔پونچھ کے سرنکوٹ علاقے میں ایک شہری سیلاب کی زد میں آکر لقمہ اجل بن گیا ہے۔
سرینگر ومجموعی صورتحال
پیر پنچال کے آر پار بالائی اور نشیبی علاقوں میں جمعہ کو دوسرے روز بھی موسلادھار بارشوں کاسلسلہ جاری رہاجس کے نتیجے میں معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی۔ بارشوں کی وجہ سے وادی بھر کے دریائوں اور ندی نالوں میں مسلسل سطح آب میں اضافہ ہوتا رہا ۔دریائوں اور ندی نالوں میں صبح9بجے سے سطح آب میں اضافہ ہونے کا سلسلہ شروع ہوا ۔محکمہ فلڈ کنٹرول کی ویب سائٹ پر صبح دس بجے سے دریائوں اور نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ کے حوالے سے جانکاری فراہم کی جاتی رہی ۔ شام 8بجے تک دریائے جہلم میں سطح آب سنگم کے مقام پر 22.62فٹ ،رام منشی باغ کے مقام پر15.32فٹ اور عشم کے مقام پر5.33فٹ تک پہنچ گیا تھا۔نالہ ویشنو میں کھڈ ونی کے مقام پر پانی کی سطح 9.08میٹر ،رمبی آراء میں وچی کے مقام پر4.14میٹر اورنالہ لدر میں بٹہ کوٹ کے مقام پر سطح آب1.61 میٹر ریکارڈ کی گئی۔محکمہ اری گیشن اینڈ فلڈ کنٹرول حکام کے مطابق دریائے جہلم میں جب سطح آب سنگم کے مقام پر18فٹ تک پہنچتا ہے تو فلڈ الرٹ جاری کیا جاتا ہے اور جب یہاں سطح آب 21فٹ تک پہنچ جاتا ہے تو سیلاب کے خطرے کا اعلان کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح جب رام منشی باغ کے مقام پر دریا ئے جہلم میں سطح آب 16فٹ تک پہنچ جاتی ہے ،تو الرٹ اور18فٹ پر سیلاب کا اعلان کیا جاتا ہے۔اسی طرح عشم کے مقام پر دریائے جہلم میں جب سطح 13.5فٹ پر پہنچ جاتی ہے تو الرٹ اور14فٹ پر سیلاب کا اعلان کیا جاتا ہے ۔محکمہ فلڈ کنٹرول کے چیف انجینئر ایم ایم شہنواز نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ لگاتار ہو رہی بارشوں کے نتیجے میں جنوبی کشمیر کے نالوں میں پانی کی سطح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے وہاں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے اور لوگوں سے احتیاط برتنے کی تلقین کی گئی ہے ۔
اننت ناگ
ملک عبدالسلام نے اطلاع دی ہے کہ نالہ کانڈے ،ویشو، نالہ برنگی، نالہ آر پتھ ، نالہ سندرن ،رمبی آرہ ، نالہ لدر میں پانی کی سطح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہونے کے نتیجے میں نالوں کے آس پاس مقیم لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ نالوں کے آس پاس مقیم آبادی نقل مکانی کررہی ہے۔جبکہ ضلع اننت ناگ میں کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔جنوبی کشمیر سے بہنے والے نالہ لدر اور نالہ ویشو پر 2014میں آئے تباہ کن سیلاب کے دوران تعمیر کئے گے عارضی ڈاورجن بھی ڈھہ گئے ہیں ،جبکہ نالہ رمبی آرہ میں پانی کی سطح میں اضافہ کے پیش نظر شوپیاں کے گورنمنٹ بوائز مڈل سکول ہیرپورہ کے 165اسکولی بچیوں کو پہلے سے ہی باحفاظت باہر نکالا گیا ہے ۔ ایگزیکٹو انجینئر فلڈ کنٹرول اننت ناگ منیر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جنوبی کشمیر میں ہو رہی بارشوں کے پیش نظر فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں بہنے والے تمام نالوں میں بارشوں کی وجہ سے طغیانی آئی ہے اور انتظامیہ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اس حوالے سے تمام اضللاع میں کنٹرول روم بھی قائم کر دئے ہیں ۔
کولگام
کولگام سے خالد جاوید نے اطلاع ہے کہ نالہ ویشنومیں طغیانی کی صورتحال پیداہوگئی ہے ،اورنالے کاپانی کئی دیہات وبستیوں میں داخل ہوچکاہے جبکہ دمہال ہانجی پورہ اوراشتھل میں واقع وہ دونوں چھوٹے پُل پانی کے تیزبہائومیں بہہ گئے ہیں جوسال2014کی سیلابی صورتحال کے دوران بھی بہہ گئے تھے ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ دمہال ہانجی پورہ کے نزدیک قائم پُل ڈھ جانے کے نتیجے میں کم سے کم 14دیہات کارابطہ کٹ کررہ گیاہے جبکہ اشتھل کی پوری بستی سیلاب کی زدمیں آچکی ہے اوریہاں قائم پُل ڈھ جانے کی وجہ سے کم وبیش9دیہات کازمینی یاسڑک رابطہ کٹ کرہ گیاہے ۔اشتھل کولگام میں کم سے کم 20کنبے سیلاب میں پھنس گئے ہیں اورایس ڈی آرایف نے یہاں پولیس ومقامی نوجوانوں کی مددسے پھنسے لوگوں کونکالنے کی کارروائی شروع کردی ہے ۔نالہ ویشنوکے گردونواح میں واقع دیہات وبستیوں کے لوگوں کوکسی بھی صورتحال کیلئے چوکنارہنے کوکہاگیاہے۔آڈجن دمہال میں پل ڈھہ جانے کے نتیجے میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ آڑی گتو کولگام میں بھی ڈاورجن کو نقصان ہوا ہے ،تازہ سیلاب کی وجہ سے لائسوپنچایت گھر کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ضلع میں 30کے قریب دیہات کو سیلاب کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔نالہ ویشو کے مقام پر درجنوں واٹر سپلائی سکیمیں بھی ناکارہ ہو کر رہ گئی ہیں۔ کھڈی ونی کیمو سڑک پر گھپہ بل اور یاری پوری کراسنگ کے مقام پر تقریب 2فٹ پانی سڑک پر جمع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اننت ناگ کولگام سڑک ٹریفک کی نقل و حرکت کیلئے ہو گئی ۔ڈی سی کولگام نے بتایا کہ سیلابی صورتحال سے نپٹنے کیلئے انتظامیہ کو متحرک کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نالہ ویشو کے نزدیک آباد بستیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلئے لازمی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ خطرات کے مقامات پر 50ہزار سے زیادہ ریت سے بھرے تھیلے تیاری کی حالت میں رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہوشیاری کی حالت میں رہیں تاکہ امکانی صورتحال کے دوران جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔
بانہال
محمد تسکین نے اطلاع دی ہے کہ شدید بارشوں اور تیز ہوائوں کی وجہ سے ضلع رام بن کے بانہال ، کھڑی ، پوگل پرستان اور گول سنگلدان کے کئی ندی نالوں میں طغیانی آئی ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کے نلکوں ، بجلی کی ترسیلی لائینوں اور مہو نالہ پر لکڑی کے ایک پْل کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ کھڑی کے نزدیک سرن ، منڈکباس علاقے میں ایک سیلابی ریلے کی وجہ سے ریلوے ٹنل نمبر 74 کو تعمیر کرنے والی کمپنی افکان کی ایک گاڑی اور دیگر سامان ملبے کے نیچے دب گئے ہیں ۔ زمین کھسکنے کی وجہ سے کھڑی کے تراگن اور باوہ کے علاقے میں کئی رہائشی مکانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ پونچھ سے اطلاع ہے کہ وہاں سرنکوٹ علاقے میں دریائے سرن میں آئی طغیانی کے بعد ایک عدم شناخت لاش برآمد کی گئی، جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لیکر اُس کی شناخت کا عمل شروع کر دیا ہے ۔