نئی دہلی// بھارت نے کہا ہے کہ جیش محمد سربراہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دئے جانے کی تجویز پر چین کی طرف سے ‘ویٹو‘ واپس لینے کے لئے اس کے ساتھ کسی قسم کا سودا نہیں کیا گیا ہے اور اقوام متحدہ کے اس قدم کے بعد پاکستان کو مسعود پر کارروائی کرنی ہی ہوگی۔وزارت خارجہ ترجمان رویش کمار نے پریس بریفنگ میں اس سلسلے میں پوچھے جانے پر کہا ‘‘ہم دہشت گردی اور ملک کی سلامتی سے منسلک معاملے پر کسی بھی ملک کے ساتھ سودا نہیں کرتے ‘‘۔اس میں پوچھا گیا تھا کہ اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے سرکاری دستاویزات میں اس کے جن کارناموں کا ذکر کیا ہے اس میں پلوامہ حملے کا ذکر نہیں ہے ۔ کیا چین کے ساتھ یہ معاہدہ ہوا تھا کہ وہ 'ویٹو' واپس لے گا بدلے میں ہندوستان بھی چند قدم پیچھے ہٹے گا؟ترجمان نے کہا کہ مسعود اظہر کو کوئی ایک سرگرمی کے لئے بین الاقوامی دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا ہے ۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق، وہ جیش محمد کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے فنڈ مہیا کراتا رہا ہے اور ان کی منصوبہ بندی اور انہیں انجام دینے سے منسلک رہا ہے ۔ اس میں کم و بیش جیش کی ساری سرگرمیاں آجاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال جون میں ایف اے ٹی اے کی ایک عام اجلاس ہونا ہے ۔اس سے پہلے ، پاکستان کو مسعود اظہر پر کارروائی کرنی پڑے گی۔ مسٹر کمار نے کہا کہ، ‘‘سرکاری دستاویز میں پلوامہ حملے کا ذکر نہ ہونا کوئی خاص معنی نہیں رکھتا ، یہ ممکن نہیں کہ سرکاری دستاویز کسی دہشت گرد کے ہر عمل کا ذکر ہو،ہمارا مقصد مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست پر شامل کرنا تھا۔ ہم نے پہلی بار اس کے 2009 میں کوشش شروع کی۔ اس کے بعد17۔ 2016 میں نئے سرے سے کوشش شروع کی گئی۔دستاویز میں پلوامہ حملے کا ذکر نہ ہونے پر پاکستان میں شروع ہوئی بیان بازی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کے پاس اور کوئی متبادل نہیں ہے ۔وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندی کمیٹی کے فیصلے کی نہ تو مذمت کرسکتے ہیں اور نہ ہی اس کا خیرمقدم کر سکتے ہیں۔ لہٰذا، اس میں خامیاں نکالنا اور اس کی تشہیر کرنا ہی اس کے پاس واحد متبادل ہے ۔ ہمارے لئے یہ اہم ہے کہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ۔چین کے رخ میں اچانک آئی تبدیلی کے بارے میں کمار نے کہا کہ ہندوستان مختلف ممالک سے مسلسل رابطے میں تھا۔ چین نے خود اپنے بیان میں کہا ہے کہ نئے شواہد کے پیش نظر اس نے اپنے اعتراض واپس لیا ہے ۔
پابندی کا مسئلہ کشمیر سے تعلق نہیں:چین
بیجنگ// چین نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اُن کا موقف واضح اورپختہ ہے۔ یہ مسئلہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہئے۔چینی وزیر خارجہ کے ترجمان گینگ شونگ نے کہا کہ مسعود اظہر کو ممنوعہ فہرست میں شامل کرنے کی منظوری کا مسئلہ کشمیر سے کوئی تعلق نہیں اور اس کا اثر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہمارے موقف پر نہیں پڑے گا۔انہوں نے کہا پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مثالی کردار ادا کیا ہے جسے بین الاقوامی برادری میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہئے۔ ترجمان گینگ شونگ نے مزید کہا چین دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے ہر اقدام میں پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔