سرینگر// مزاحمتی لیڈر مسرت عالم بٹ کی جموں میں کوٹ بلوال جیل کے اندر ہی ایک بار پھر گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے بار ایسو سی ایشن نے الزام عائد کیا کہ موصوف کو نامعلوم جگہ پر منتقل کیا گیا۔بار ایسو سی ایشن ے کہا کہ مسرت عالم بٹ پر عائد35ویں پی ایس ائے کے منسوخ ہونے کے بعد عدالت نے انکی رہائی کے احکامات صادر کئے تھے،مگر انہیں حراست میں لیا گیا،جو قابل مذمت اور حقوق انسانی کے منافی ہے۔ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے کہا کہ انکی رہائی کے راستوں کو مسدود بناتے ہوئے ان پربار بار پی ایس ائے عائد کیا جاتا ہے جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر ،حقوق انسانی اور دیگر بین الاقوامی معاہدوںکے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے مسرت عالم بٹ کے علاوہ آسیہ اندرابی،فہمیدہ صوفی،غلام محمد خان سوپوری،شیخ محمد یوسف اور حاجی رستم بٹ کے علاوہ دیگر نظر بندوں کے ساتھ حکومت اور انکی ایجنسیاں سلوک روا رکھ رہی ہے اس سے اس بات میں کوئی شک کی گنجائش نہیں ہے”جموں کشمیر ایک پولیس ریاست ہے اور عدالتی احکامات کو عزت کرنے کیلئے کوئی بھی جیل یا پولیس افسر قوانی کی پاسداری کی پرواہ کر رہا ہے“۔ بار نے ریاستی ہائی کورٹ سے بھی اپیل کی ہے،جو بار ایسو سی ایشن کی عوامی مفاد عامہ میں دائر کی گئی عرضداشت کی سماعت کر رہی ہے کہ ریاست کے جیلوں میں نظر بند قیدیوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے معاملے کی نوعیت سے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی رﺅ سے از خود نوٹس لیں۔