سرینگر// محبوس قائد وچیرمین مسلم لیگ مسرت عالم بٹ کو کورٹ بلوال جیل جموں سے سرینگر لایا گیا جہاں انھیں پولیس اسٹیشن رعناواری کی طرف سے عائد کئے گئے ایف آئی آر کے تحت کورٹ میں 4thایڈیشنل سیشن جج کے سامنے پیش کیا گیا ۔دلائل سننے کے بعد جج موصوف نے اس کیس کی اگلی سماعت /28مارچ 2018ء کومقرر کی جس کے ساتھ ہی مسرت عالم بٹ کو پولیس حصارمیں واپس کورٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔لیگ ترجمان سجاد ایوبی نے کہا کہ مسرت عالم کے تئیں پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے روا رکھے جارہے اس سلوک کو دیکھ کر با آسانی یہ نتیجہ اخذ کیاجاسکتا ہے کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مسرت عالم بٹ کی سیاسی زمین تنگ کی جارہی ہے اور انھیں سیاسی صفحے سے ہٹانے کے لئے دلی سے لے کر سرینگر تک تمام کل پُرزے استعمال کئے جاتے ہیں اور راتوں رات مسرت عالم بٹ کے متعلق ایسے فراڈ اور بے بنیاد کیس تیار کئے جاتے ہیں جن کا نہ کہی سر ہوتا ہے اور نہ پیر بلکہ سیاسی دشمنی کی آگ میں جل کر اور دلی کا دل خوش کرنے کے ساتھ ساتھ مفتی کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ایسے کیس معرض وجود میں لائے جاتے ہیں جن کا مسرت عالم سے دوردور کا واسطہ نہیں ہوتا ہے ۔۔سجاد ایوبی نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مسرت عالم بٹ کے تئیں پولیس اور انتظامیہ کا یہ ناروا سلوک نہ ہی مسرت عالم کے ارادوں کو کمزور کر سکتا ہے اور نہ ہی ان جھوٹ پر مبنی کہانیوں سے ان کے حوصلے مضمحل ہو سکتے ہیں