سرینگر//عدالتی احکامات پر رہائی کے فوراًبعدپھرگرفتارکئے گئے مزاحمتی لیڈرمسرت عالم کوجموں سے ہندوارہ لایاگیا۔مسلم لیگ کے ذرائع نے بتایاکہ عدالت عالیہ کی جانب سے لیگ کے محبوس سربراہ مسرت عالم بٹ پرلاگو35واں پبلک سیفتی ایکٹ کالعدم قراردئیے جانے کے بعدمحبوس لیڈرکے اہل خانہ جب عدالتی احکامات کی کاپی یانقل لیکر10نومبرکوکورٹ بلوال جموں پہنچے توجیل حکام نے مسرت عالم کی رہائی عمل میں لائی لیکن جیل کے باہرمزاحمتی قائدکوپھرگرفتارکیاگیا۔انہوں نے کہاکہ یہاں سے مسرت عالم کوجے آئی سی جموںپہنچایاگیا،اورسنیچرکی شام دیرگئے موصوف کوجموں سے ہندوارہ لایاگیاہے،جہاں پولیس تھانہ کرالہ گنڈمیں لیگ سربراہ کیخلاف ایف آئی آرزیرنمبر30/2015زیردفعہ 147،148اور 124آرپی سی کے علاوہ 13-ULAکے تحت کیس موجودہے ۔مسلم لیگ کے ذرائع نے بتایاکہ پولیس نے لیگ سربراہ کیخلاف الگ الگ پولیس تھانوں میں محض 25برسوں کے دوران 150کے لگ بھگ ایف آئی آردرج کئے ہیں تاکہ جونہی موصوف کوایک کیس میں رہائی ملے تواُنھیں دوسرے کیس کے سلسلے میں پابندسلاسل بنایاجاسکے ۔لیگ ذرائع کے مطابق مسرت عالم بٹ پرابتک35پی ایس اے لاگوکئے جانے سے ہی یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ انتظامیہ مزاحمتی قائدکوسلاخوں کے پیچھے رکھنے پربضدہے ۔