محدود اختیارات کے باوجود حقوق کیلئے لڑنے کا عہد
راجا ارشاد احمد
گاندربل //نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری نے منگل کو کہا کہ مرکزی علاقے میں منتخب حکومت کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن وہ اپنے “محدود اختیارات” کے ساتھ لوگوں کے حقوق کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئی ہے۔سریندر چودھری نے گاندربل ضلع میں نامہ نگاروں کو بتایا، “کچھ لوگ اور جماعتیں ہیں جو چاہتے ہیں کہ ہم استعفی دیں۔ لیکن ہم بھاگنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ ہم عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں گے اور لڑیں گے۔ ہم اپنی پیٹھ نہیں دکھائیں گے،”نائب وزیر اعلی نے کہاآپ کو سمجھنا پڑے گا کہ ہمارے پاس ریاستی حکومت نہیں ہے۔ ماضی میں پی ڈی پی سے ہمیں جو تحفہ ملا، پی ڈی پی کی وجہ سے ہم نے جو خصوصی درجہ اور ریاست کا درجہ کھویا، اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ریاست اب یونین ٹریٹری حکومت کے پاس محدود وسائل اور محدود اختیارات ہیں۔انہوں نے کہا کہ “ہمارے پاس کوئی ابھی وہ طاقت اور حکومت نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس اب بھی دوہری حکمرانی کا نظام ہے جس میں ایک منتخب حکومت اور ایک مقرر کردہ انتظامیہ ہے۔”چودھری نے کہا کہ مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود نیشنل کانفرنس کی حکومت عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔”ہم نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور وزیر اعلی عمر عبداللہ کی طرف سے کیے گئے تمام وعدوں کو پورا کریں گے۔ ہم ایک جدوجہد کے درمیان ہیں، ہمیں اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے 10 مہینے نہیں بلکہ پانچ سال کا وقت دیا گیا ہے۔ پوچھے جانے پر کہ کیا ریاست کی حیثیت اور آئین کے آرٹیکل 35A کی بحالی کا معاملہ آئندہ اسمبلی اجلاس میں اٹھایا جائے گا،نائب وزیر اعلی نے کہا کہ ان معاملات پر کابینہ کی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔”ہم نے آج کابینہ کے اجلاس میں اس پر تبادلہ خیال کیا ہے، ہم نے ریاستی حیثیت کے بارے میں موقف کو دہرایا ہے۔ سریندر چودھری نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس زمینی سطح پر لوگوں کے مسائل سن رہی ہے اور ان کے ازالے کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے جو کانٹے پیچھے چھوڑے ہیں، انہیں دور کرنا اور عوام کو راحت پہنچانا ہی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔