کشتواڑ//سینئر پی ڈی پی لیڈر اور کونسل ممبر فردوس احمد ٹاک نے آج کہا کہ بندوق کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے اور ان کی جماعت افہام و تفہیم سے امن کے قیام کی خواہاں ہے ۔ ضلع کے ناگسینی علاقہ میں پارٹی کارکنان کے ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بات چیت کا کوئی متبادل نہیں ہے اور جموں کشمیر میں دائمی امن کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ تمام متعلقین کے ساتھ مذاکراتی عمل کو بحال کیا جائے، پارٹی ضلع صدر شیخ ناصر حسین، حاجی محمد اقبال، عبدالکبیر ، اعجاز احمد، گلاب چند، سکھدیو سنگھ، سنجیت کمار، چندر شیکھر اور وجے کما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ٹاک نے کہا کہ ریاست میں تبھی امن ممکن ہو سکتا ہے جب بات چیت کیلئے سازگا ر ماحول تیار کیا جائے اور ایسے میں ہندوستان اور پاکستان بھی جارحیت کو ترک کر کے موافقانہ بات چیت شروع کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالات کو معمول پر لانے کے لئے ریاست کے ہر شہری، بالخصوص پی ڈی پی کارکن کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی قیادت والی سرکار عوامی مسائل کے ازالہ کے لئے سنجیدہ ہے تا کہ ریاست میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے دور کا آغاز ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدہ حالات کا براہ راست اثر جموں کشمیر پر پڑتا ہے ، جب بھی دونوں طرف سے جارحیت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اس کا خمیازہ ہمارے سرحدی علاقوں میں بسنے والی عوام کو بھگتنا پڑتا ہے ۔وادی میں جاری حالیہ بے چینی کا ذکر کرتے ہوئے فردوس ٹاک نے اسے مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر کی منصوبہ بند سازش قرار دیا کہ اس طرح سے وہ پی ڈی پی کے مفاہمت والے ایجنڈہ کو ہدف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے نیشنل کانفرنس پر منفی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے موجودہ حکومت کی حصولیابیوں کا تذکر ہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس اقتدار سے محروم ہو کر بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہیں اور اسی لئے منفی پروپیگنڈہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ محبوبہ مفتی اپنے والد مفتی محمد سعید کے اس ایجنڈہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں جو ان کی وفات کی وجہ سے ادھورا رہ گیا تھا۔