جموں//نگروٹہ تحصیل میں لوگوں کومختلف مسائل کاسامناکرناپڑرہاہے۔اس سلسلے میں لوگوںنے بتایاکہ اگرچہ حکومت کی طرف مختلف سکیمیں چلائی جارہی ہیں لیکن ان کاکوئی فائدہ لوگوں تک نہیں پہنچ رہاہے۔انہوں نے کہاکہ نگروٹہ تحصیل میں تعمیروترقی کے کام لگ بھگ ٹھپ ہیں۔اورگلیوں ،نالیوںاور سڑکوں کی حالت نہایت خستہ ہے اور ہر ما ہ منعقد ہونے والا یک روزہ عوامی دربارکاتحصیل نگروٹہ کے عوام کو زمینی سطح پر کوئی فائیدہ نہیں پہنچ رہاہے جس میں دیگرمتعلقہ محکموں کے آفسیروں کی موجودگی میں نگروٹہ تحصیل کی پنچایتوں کے سرپنچوںوپنچوںکے علاوہ عوام نگروٹہ علاقہ کے عوام کودرپیش مشکلات کے ازالہ کی نسبت بھاری تعداد میں ہر ماہ شمولیت کرتے ہیںیہ دربار عوام کے لئے پوری طرح سے کھوکھلے اور بے سود ثابت ہورہے ہیںاور عوام اس وقت مایوسی کے عالم میں ہیں۔ اس بات کا اظہار گرامین وکاس منچ کی صدر نسیم اختر نے کشمیرعظمیٰ کے نام جاری اپنے ایک بیان میںکیاہے انہوں نے محکمہ فیلڈ کنٹرول پر الزام لگایا کہ گزشتہ سال ستمبر اور حالیہ شدید بارشوں سے چھوٹے نالوں میں آنے والے طغیانی سیلابوں سے کسانوں کی زمینیںاور فصلیں بہہ گئی تھیں اور متعلقہ محکمہ نے عوام کی بھاری مانگوں کے باوجود لمبا عرصہ گزرنے کے باوجودبھی کسانوں کی زمینوں کو سیلاب سے بچانے کے لئے عملی طور پر کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی ہے جو کہ علاقہ کے عوام کے لئے باعث تشویش امر ہے انہوں نے کہا کہ نگروٹہ تحصیل میں محکمہ تعمیرات عامہ کے ماتحت تمام سڑکیں محکمہ کی اندیکھی کی وجہ سے خستہ حال ہیں۔انہوں نے مزید کہاہے کہ متعلقہ محکمے عوامی مسائل سے بے بہرہ،بے اثر اور خواب خرگوش کی حالت میں ہیں اور اس قسم کے عوامی دربار عوام کے لئے بے معنی ثابت ہورہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال شدیدبارش سے ہوئے نقصان کا انتظامیہ کی طرف سے تعینات متعلقہ ملازموں نے صحیح طور پر جائزہ نہ لیکر سرکار کی طرف سے ملنے والی امدادسے علاقہ کے عوام کومحروم کر کے خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے جو کہ امدادکے مستحق متاثرہ لوگوں کے ساتھ زبر دست نا انصافی ہے ۔اور ستم یہ کہ متعلقہ محکموں کی عرصہ سے دیہی علاقوںکی تعمیر و ترقی صرف کاغذی خانہ پوری تک ہی محدود ہوکررہ گئی ہے اوردیہی ترقی کے نام پر متعلقہ محکموںکے بڑے آفیسران متعلقہ چھوٹے عملہ کی دوڑ اپنے اپنے دفتروںتک ہی محدود رکھتے ہیںجس سے علاقہ کے عوام کا جینا محال ہے ۔نسیم اختر نے خصوصی طور پر ریاستی سرکار سے مانگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگروٹہ تحصیل کی مستحق پنچائتوں کو تحت اسکیم سنسدھ آدرش گرامین یوجنا(SAGY) اسکیم کے تحت ماڈل ولیج اسکیم کے زمرہ میں لانے کے لئے خصوصی طور پر فوری اقدامات اٹھانے پر زور دیا ۔