سرینگر//وادی ٔ کشمیر میں پُرتشددواقعات کی حالیہ لہر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی شہریوں کی تنظیم’کنسرنڈ سٹیزنس‘نے کہاہے کہ اس طرح کے واقعات سے عوام کے غم وغصے میں اضافہ ہورہا ہے۔مذکورہ تنظیم جس میںبھارت کے سابق وزیرخارجہ یشونت سنہا،امن کے رضاکارراج موہن گاندھی اوراقلیتوں کے قومی کمیشن کے سابق چیئرمین وجاہت حبیب اللہ بھی شامل ہیں، نے واضح کیا کہ جموں وکشمیر کے تمام مسائل کا حل سیاسی سطح پر مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اس کیلئے لوگوں کے دِل جیتنے کی ضرورت ہے۔ ’کنسرنڈ سٹیزنس گروپ‘ نامی شہریوں کی تنظیم نے ایک جاری بیان میں کہا’’ ’ہمیں کشمیر میں حالیہ تشدد کے واقعات پر گہرا صدمہ پہنچا، جس کے باعث عام لوگوں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں کی بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں‘‘۔تنظیم نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’اس طرح کی پرتشدد کارروائیوں سے عوام کے غم و غصے میں اضافہ ہورہا ہے جس سے ان میں انتقامی کارروائیوں کا رجحان پیدا ہوگا‘‘۔اس تنظیم کے رہنماؤں میں سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا اور امن کے رضاکار راج موہن گاندھی بھی شامل ہیں، جن کا کہنا تھا ’’ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ تشدد کے واقعات میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے جس سے عوام میں اشتعال پھیل رہا ہے ‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا ’’ ’یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ ہتھیار اٹھانے کے نتائج سے آگاہ ہونے کے باوجود انتقام لینے کیلئے سینکڑوں نوجوان عسکریت پسندی اختیار کررہے ہیں جو کہ تشویشناک امر ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ اس نازک صورتحال میں نوجوان کشمیری اپنے آپ کو بے آسرا محسوس کررہے ہیں، ہماری درخواست ہے کہ اس تنازع کا حل نکالا جائے، نوجوانوںکے ہتھیار اٹھانے پر ریاست کی جانب سے طاقت کے استعمال کے باعث محاذ آرائی شدت اختیار کررہی ہے جس سے صورتحال مزید سنگین ہوجائے گی‘‘۔انہوں نے واضح کیا کہ جموں اور کشمیر کے تمام مسائل کا حل سیاسی سطح پر مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور ایسا صرف اس صورت میں ہوسکتا ہے جب لوگوں کے دل جیت کر سیاسی معاملات میں ان کا بھروسہ حاصل کیا جائے۔ اس بیان پر یشونت سنہا،راج موہن گاندھی اور وجاہت حبیب اللہ کے علاوہ دلّی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اے پی شاہ،کابینہ سیکریٹریٹ میں سپیشل سیکریٹری رہ چکے و پالا بالا چندرن،سابق ائر وائس مارشل کیپل کاک،وزارت امورخارجہ کے سابق سیکریٹری کے سی سنگھ،سینئر صحافی بھارت بھوشن اور ’سینٹر فار ڈائیلاگ اینڈ ری کونسییلیشن‘ سے وابستہ شوبھاباروے کے دستخط بھی ثبت ہیں۔