سرینگر//حریت (ع)کے ترجمان نے جموں کشمیر کی حدود میں جاری قتل و غار ت گری ، خون خرابہ اور بنیادی انسانی حقوق کی بے دریغ پامالیوں پر گہری فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آچکا ہے کہ بین الاقوامی برادری دیرینہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی عین خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا ایک بااثر اورمثبت کردار ادا کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ اس خطے میں گزشتہ 70برسوں سے خون خرابہ جاری ہے جس کے نتیجے میں آئے روز نہتے کشمیری مارے جا رہے ہیں ظلم و جبر ، پُر تشدد کاروائیوں ، گرفتاریوں اور نوجوانوں کو مارنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا کیونکہ حق وانصاف پر مبنی رواں تحریک آزادی کا عظیم جذبہ مزاحمت ہمارے نوجوانوں کے دل و دماغ اور خون میں پیوست ہوچکا ہے اسلئے اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کئے بغیر خطے میں سیاسی استحکام ، امن و سلامتی اور تعمیر و ترقی کا خواب ہرگز پورا نہیں ہو سکتا ۔ ترجمان نے ناگہ بل شوپیاں میںجواں سال کالج طالب علم گوہر احمدکی مشکوک حالات میں ہلاکت پر بے حد تشویش کا اظہار کیا اور اس سانحہ کی پر زور مذمت کی ۔ ترجمان نے دیالگام اسلام آباد میں پچاس سالہ محمد اسحاق کو بے دردی سے جان بحق کرنے کی کارروائی کو بے حد افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ حریت کانفرنس انسانی جان کی قدر و قیمت کے پیش نظر سیاسی وابستگی اور نظر یات کی بنیاد پر کسی بھی فردکے قتل کے خلاف ہے ۔ تاہم بیان میں کہا گیا کہ کشمیر میں جاری خون خرابہ صرف اور صرف مسئلہ کشمیر کا شاخسانہ ہے اور جب تک یہ دیرینہ تنازعہ انسانیت اور انصاف کی بنیاد پر حل نہیں کیا جاتا یہ سلسلہ جا ری رہے گا۔ ترجمان نے شوپیاں میں بیک وقت ایک درجن دیہات کے فوجی محاصرے اور لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پُر زور الفاظ میں مذمت کی۔