سرینگر//حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے امریکہ کے تازہ بیان جس میں بھارت اور پاکستان کو اس مسئلے کا باہمی حل تلاشنے کی تلقین کی گئی ہے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سمیت پوری عالمی برادری کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آئینے میں دنیا کے سبھی متنازعہ خطوں میں مساوی طور پر حقِ خودارادیت اور انسانی حقوق کا حترام کرلینا چاہیے۔ سید علی گیلانی نے اُمید ظاہر کی کہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک قول وفعل کی یکسانیت کے ساتھ حق خودارادیت کے حوالے سے دوہرے معیار کو مسترد کرتے ہوئے جموں کشمیر کے اطراف واکناف میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں نہتے اور بے بس عوام کے خلاف قتل وغارت اور ظلم وبربریت کا ازخود مشاہدہ کرلینا چاہیے اور اس دیرینہ انسانی مسئلے کا عوامی خواہشات کے عین مطابق حل تلاشنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرلینا چاہیے۔ حریت رہنما نے مقامی پولیس انتظامیہ کی طرف سے حریت پسند سیاسی راہنماؤں، کارکنوں اور عام لوگوں کے خلاف پُرتشدد کارروائیوں میں تیزی لائے جانے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے پولیس انتظامیہ کو تلقین کی کہ وہ اپنے عوام کے خلاف بھارتی ظلم وجبر کا ذریعہ بن جانے سے اجتناب کریں۔ فریڈم پارٹی کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد عبداللہ طاری کی پریس کانفرنس پر پولیس یلغار اور ان کی گرفتاری کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر بھی مکمل قدغن عائد کردی ہے۔ بٹہ مالو بس اڈے کی منتقلی کے خلاف یہاں کے کاروباری لوگوں اور ٹرانسپورٹروں کے علاوہ ترال اور اس کے ملحقہ علاقوں میں نام نہاد سرکاری تقریبات میں جبری حاضری کے خلاف احتجاج کرنے والی طالبات اور طلباء پر اندھا دھند لاٹھی چارج، مارپیٹ اور گرفتاریوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔ بیان میں قابض انتظامیہ کو انتباہ دیا گیا کہ وہ تعلیمی اداروں کو مختلف حیاء سوز تقریبات کے نام پر بے راہ روی اور انتشار کے اکھاڑوں میں تبدیل کرنے سے پرہیز کریں۔