سرینگر// نیشنل کانفرنس لیڈر سکینہ ایتو نے دمہال ہانجی پورہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار کشمیر میں بحران کو سیکورٹی زاوئے سے دیکھنے کی غلطی بار بار دہرا رہی ہے ، کبھی حوالہ رقم حالات کی خرابی کی وجہ بتائی جاتی ہے اور کبھی کہاجاتا ہے کہ نوجوانوں کو پتھرائو کرنے کیلئے پیسے فراہم کئے جاتے ہیں اور بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ریاست کی وزیر اعلیٰ اپنا اقتدار بچانے کیلئے کشمیریوں کے حق میں ایک لفظ بھی بولنے سے کترا رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ مرکز کے سامنے کشمیر کے زمینی حالات اور لوگوں کے حقیقی مطالبات رکھنے کی بھی جرأت نہیں رکھتی۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں گذشتہ سال سے لوگوں کو دبانے کیلئے جو کچھ ہوا ، وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اُس وقت سب سے بڑا دھوکہ ہوا جب پی ڈی پی نے اُن کے منڈیٹ کے عین برعکس بھاجپا کے ساتھ گلے مل کر اقتدار سنبھالا اور آر ایس ایس کو یہاں حکمرانی کرنے کا موقع فراہم کیا، جس کیلئے یہاں کے لوگوں نے پی ڈی پی کو قطعی ووٹ نہیں دیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر سمیت وادی میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں کے لوگوں کو مظالم کے پہاڑ نہ سہنے پڑے۔ یہاں لوگ پی ڈی پی مظالم کو کبھی بھی بھول نہیں پائیںگے، ہمیں یاد ہے کہ کس طرح سے فصلوں کو نذر آتش کیا گیا، میوہ باغات کو نقصان پہنچایا گیا، ٹرانسفامر تباہ کئے گئے، مکانوں اور ملاک کی توڑ پھوڑ کی گئی، بلا لحاظ مرد و زن عمر و جنس لوگوں کا زد و کوب کیا گیا، ہزاروں کو زخمی کیا گیا، ہزاروں کو گرفتار کیا گیا اور کس طرح معصوموں کو ابدی نیند سلا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ پی ڈی پی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ان مظالم کے بارے میں ایک بار بھی لب کشائی نہیں کی بلکہ اس کے بجائے یہ کہا کہ مارے کئے معصوم بچے بنکروں میں ٹافی یا دودھ لینے نہیں جارہے تھے۔ مرکز کو یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ کشمیری پیسوں کیلئے نہیں بلکہ اپنے بنیادی حقوق کیلئے برسراحتجاج ہیں۔ اجلاس میں سابق سپیکر خواجہ ولی محمد ایتو (ایڈوکیٹ)کی 23ویں برسی پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔